مصر کے صدر کی حیثیت سے السیسی کی حلف برداری - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-06-09

مصر کے صدر کی حیثیت سے السیسی کی حلف برداری

مصر کے سابق فوجی سربراہ عبدالفتاح السیسی نے آج ماضی کی غلطیوں کی تصحیح کا عہدہ کیا ۔ ملک کے نئے صدر کی حیثیت سے حلف برداری کے بعد اپنے اولین خطاب میں السیسی نے یہ عہد کیا ۔ صدر کے عہدہ پر ان کے فائز ہونے سے اقتدار پر فوج کی گرفت اور بھی مضبوط ہوگئی ہے ۔، 59سالہ السیسی کو مصر کا7واں صدر گزشتہ ہفتہ ہی قرار دے دیا گیا تھا ۔ انہوں نے96.6فیصد ووٹوں سے انتخابات میں کامیابی حاصل کی تھی۔ السیسی نے تقریباً ایک سال قبل مذہبی انتہا پسند قائد محمد مرسی کا تختہ الٹ کر انہیں اقتدار سے بے دخل کردیا تھا جب کہ محمد مرسی ملک کے اولین منتخب صدر تھے ۔ سبکدوش فیلڈ مارشل نے سپریم کورٹ کنسٹیٹیو شنل کورٹ کی جنرل اسمبلی میں ایک تقریب کے دوران4سالہ معیاد کے لئے عہدہ کا حلف لیا ۔ انہوں نے اپنے والین صدارتی خطاب میں کہا کہ مصر، اس کے بعد کے مرحلہ میں خارجہ اور داخلہ اور داخلہ محاذوں پر مکمل عرج کی جانب سفر کا مظاہرہ کرے گا تاکہ گزشتہ کی محرومیوں کا ازالہ ہوسکے اور ہم سابقہ غلطیوں کو سدھار سکیں۔ ایک مستحکم مستقبل کے قیام کا وقت آن پہنچا ہے۔ فوجی پس منظر کے حامل ملک کے چھٹے صدر نے انتہائی پر اعتماد لہجہ میں کہا ہم حق و اصول کی اقدار کے تعین کے لئے مل جل کر کام کرتے رہیں گے کہ ہماری منزل امن ہے ۔ سیاسی انتشار و بحران کے باجوود السیسی نے عبوری صدر عدلی منصور سے اقتدار کی کمان سنبھالی جس کی منتقلی پر امن طریقہ سے ہوئی ۔ ان کے اس خطاب کی ٹیلی ویژن پر راست نمائش ہوئی۔ عالمی برادری نے صاف اور واضح الفاظ میں انہیں یہ کہتے سنا کہ ہماری ہزاروں سالہ قدیم تاریخ میں اقتدار کی جمہوری منتقلی کی کوئی نظیر نہیں ملتی ۔ پہلی بار ایک منتخب صدر سبکدوش ہونے والے صدر سے مصافحہ کررہا ہے اور دونوں ایک ناقابل تصور تقریب میں اقتدار کی منتقلی سے متعلق دستاویز پر ساتھ ساتھ دستخط کررہے ہیں ۔ صدارتی انتخابات کا انعقاد گزشتہ ماہ عمل میں آیا تھا جب کہ ملک سیاسی شورش اور بحران سے دو چار تھا جس کے دوران محمد مرسی اقتدار سے بے دخل ہوئے ۔ان دنوں السیسی فوجی سربراہ تھے ۔، جاریہ سال صدارتی انتخابات میں حصہ لینے کے لئے وہ فوجی عہدہ سے دست بردار ہوگئے۔ مقابلہ میں انہوں نے ا پنے واحد حریف حمد بن صباحی کو زبردست شکست دے دو چار کیا۔ قاہرہ کے قصر صدارت میں السیسی نے21توپوں کی سلامی لینے کے بعد غیر ملکی عہدیداروں اور اہم سیاسی شخصیتوں کے ساتھ بات چیت کی جب کہ قاہرہ کے طول و عرض میں سیکوریٹی انتظامات انتہائی سخت کردئیے گئے اور اہم مقامات پر دبابے تعینات کردئیے گئے ۔، وزیر اعظم ابراہیم مہتاب اور ان کی پوری کابینہ کے علاوہ السیسی کی اہلیہ اور بچے بھی سادہ تقریب حلف برداری میں شریک ہوئے ۔ السیسی نیلے رنگ کے مغربی طررز کے سوٹ میں ملبوس تھے اور وہ منصور کے ساتھ نہایت شان سے قدم سے قدم ملاتے ہوئے ہال میں داخل ہوئے ۔ السیسی نے قوم کی ذمہ داری ایسے حالات میں سنبھالی ہے کہ قوم منقسم اور پریشان ہے ۔ ماہرین کا یہ تجزیہ ہے کہ اگر السیسی دو ایک سال میں حالات میں بہتری پیدا نہ کرسکے تو وہ بھی اپنے پیش روؤں کی طرح بغاوت سے دوچار ہوں گے ۔

Egypt's Sisi sworn in as president

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں