دہلی میں ریاستی اسمبلی کے تازہ انتخابات کا امکان - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-06-16

دہلی میں ریاستی اسمبلی کے تازہ انتخابات کا امکان

بی جے پی ، عام آدمی پارٹی اور کانگریس کے درمیان رسہ کشی کے سبب قومی دارالحکومت میں آئندہ6مہینوں کے دوران اسمبلی انتخابات کا انعقاد یقینی ہوتا جارہا ہے کیونکہ اہم سیاسی پارٹیوں کے درمیان اختلافات کے سبب نئی حکومت سازی کے لئے عوامی رائے جاننے کے علاوہ کوئی اور راستہ باقی نہیں رہ گیا ہے ۔ ان جماعتوں کے سینئر قائدین نے اعتراف کیا ہے کہ ان کے منتخب ایم ایل اے تازہ انتخابات میں حصہ لینے میں پس و پیش کررہے ہیں لیکن موجودہ صورتحال کے پیش نظر تازہ انتخابات کے لئے تیاریاں پہلے ہی شروع کی جاچکی ہیں۔ دہلی میں بی جے پی کے سابق صدر وجیندر گپتا نے کہا کہ بی جے پی تازہ انتخابات میں حصہ لینے کے لئے تیار ہے ۔ پارٹی نے تیاریاں پہلے ہی شروع کردی ہیں، موجودہ صورتحال میں کسی بھی حکومت کی جانب سے حکومت تشکیل دیناناممکن ہے بی جے پی کے ذرائع نے کہا ہے کہ ارکان اسمبلی کی ایک بڑی تعدادانتخابات میں حصہ نہ لینے کے حق میں ہے لیکن ان ارکان سے انتخابات کے لئے تیار رہنے کے لئے کہا گیا ۔ دہلی میں17فروری کو صد ر راج نافذ کیا گیا تھا ۔ لیفٹیننٹ گورنر نجیب جنگ امکان ہے کہ آئندہ ایک یا دو مہینوں میں مرکز کو رپورٹ روانہ کرتے ہوئے اس میں سیاسی صورتحال کی تفصیلات پیش کریں گے ۔ وجیندر گپتا نے کہا کہ گیند اس وقت لیفٹیننٹ گورنر کے پالے میں ہے ۔ ان کی رپورٹ کی بنیاد پر ہی مرکز ی کی جانب سے کوئی فیصلہ کیاجائے گا ۔ لیفٹننٹ گورنر کی رپورٹ کی بنیاد پر مرکزی کابینہ صدر راج کو مزید6ماہ تک توسیع دینے یا پھر تازہ انتخابات کروانے کا فیصلہ کرے گی ۔ دہلی میں بی جے پی کے ذرائع کے مطابق انتخابات میں حصہ لینے پر رضا مندی سے پارٹی قیادت کو واقف کروادیا گیا ہے۔ ذرائع کے مطابق پارٹی کا ایک حصہ حکومت تشکیل دینے کی کوشش کرنا چاہتا ہے لیکن قیادت نے اس کی منظوری نہیں دی ۔ لوک سبھا انتخابات کے بعد70رکنی اسمبلی میں بی جے پی ارکان کی تعداد31سے گھٹ کر 28ہوگئی ہے کیونکہ تین ارکان ہرد وردھن ، رمیش بیدھوری اور پرویش ورما لوک سبھا کے لئے منتخب ہوگئے ۔ دوسری جانب رکن اسمبلی ونود کمار بینی کے اخراج کے بعد عام آدمی پارٹی کی تعداد28سے27ہوگئی ہے ۔ کانگریس کے پاس 8ارکان ہے جب کہ بی جے پی کی حلیف ارکالی کا ایک رکن اسمبلی ہے۔ لوک سبھا انتخابات میں بری طرح ناکامی کے بعد عام آدمی پارٹی نے حکومت تشکیل دینے کی اپنی خواہش ظاہر کی لیکن کانگریس نے واضح کیا کہ وہ دوبارہ اس کی حمایت نہیں کرے گی ۔ دہلی پردیش کانگریس کمیٹی کے سربراہ ارویندر سنگھ لولی نے کہا کہ عام آدمی پارٹی کی حمایت کا کوئی سوال ہی پیدا نہیں نہیں ہوتا ، کانگریس تازہ انتخابات کے لئے تیار ہے۔ ہم عام آدمی پارٹی کی حمایت پر انتخابات کو ترجیح دیتے ہیں۔ کانگریس کے ایک اور لیڈر مکیش شرما نے کہا کہ دہلی میں انتخابات کے انعقاد کے سوااور کوئی راستہ نہیں رہ گیا۔ انہوں نے پارٹی کے ارکان اسمبلی کی جانب سے انتخابات میں حصہ لینے میں پس و پیش کا اعتراف کیا تاہم انہوں نے ان اطلاعات کو بے بنیاد قرار دیا کہ کانگریس کے بعض ارکان اسمبلی حکومت کی تشکیل کے لئے عام آدمی پارٹی کی مدد کرنے کانگریس کو چھوڑنے تیار ہیں ۔ مکیش شرما نے کہا کہ یہ اطلاعات مکمل طور پر بے بنیاد ہے۔ تمام ارکان اسمبلی متحد ہیں اور یہ کانگریس کے سچے سپاہی ہیں ۔ کانگریس کے ذرائع نے کہا کہ پارٹی عام آدمی پارٹی کی حمایت نہ کرنے کا فیصلہ پر نظر ثانی کرے گی کیونکہ کانگریس کا ماننا ہے کہ نئی پارٹی نے اس کا روایتی ووٹ بنک چھین لیا ہے ۔ اس سلسلے میں کانگریس نے عوام سے رابطہ کے لئے برقی اور پانی کی سپلائی کے مطالبہ پر شہر میں کئی احتجاجی پروگرامس منعقد کئے ۔

Delhi heading for assembly elections

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں