کشمیری پنڈتوں کی وادی واپسی - پالیسی اقدامات کا چند روز میں اعلان - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-06-16

کشمیری پنڈتوں کی وادی واپسی - پالیسی اقدامات کا چند روز میں اعلان

مرکزی حکومت، وادی کشمیر کو کشمیری پنڈتوں کی واپسی کے لئے پالیسی اقدامات کا آئندہ چند روز میں اعلان کرے گی ۔ وزیر دفاع ارون جیٹلی نے آج یہ بات بتائی اور جموں و کشمیر کی صورتحال کو امید افزا بتایا اور وعدہ کیا کہ مودی حکومت اس ریاست کی ترقی کے لئے خصوصی کوشش کرے گی ۔ چیف منسٹر جموں و کشمیر عمر عبداللہ نے جنہوں نے کل جیٹلی سے ملاقات کی تھی اور وزیر دفاع کے ساتھ سیکوریٹی جائزہ اجلاس کے دوران موجود تھے کہا کہ انہیں خوشی ہے کہ مسٹر جیٹلی’ صورتحال اور چیالنجوں‘‘ کو سمجھتے ہوئے دہلی کو واپس ہورہے ہیں۔ جیٹلی، جموں و کشمیر کے اپنے اولین دورہ پر کل پہنچے تھے ۔ وزارت دفاع پر فائز ہونے کے بعد ان کا یہ اولین دورہ جموں و کشمیر تھا جو دو روزہ جاری رہا ۔ انہوں نے کہا کہ ان کا کوئی سیاسی ایجنڈہ نہیں ہے بلکہ وہ یہاں صرف سلامتی صورتحال کا جائزہ لینے آئے ہیں۔ جیٹلی نے اخبار نویسوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ’’بات چیت کے بعد میں اس ریاست کی صورتحال کے بارے میں بالکل پر امید ہوں، لوک سبھا انتخابات پر امن انداز میں منعقد ہوئے جب کہ سیاحوں کا موسم اپنے عروج پر ہے۔ امرناتھ یاترا، جاریہ ماہ کے ختم تک شروع ہورہی ہے اور اندازہ ہے کہ یہ یاترا، پر امن طور پر گزر جائے گی۔’’یہاں عام زندگی پر امن ہے ، عوام ترقی کررہے ہیں ، ہر شخص اس ترقی کا خواہاں ہے ، ختم سال تک اس ریاست میں اسمبلی انتخابات منعقد ہوں گے ‘‘۔ ایک سوال کے جواب میں وزیر دفاع نے کہا کہ مرکزی حکومت ان کشمیری پنڈتوں کی واپسی اور با ز آباد کاری کے پالیسی کا اعلان آئندہ چند روز میں کرے گی جو عسکریت پسندی پھوٹ پڑنے کے سبب وادی سے فرار ہوگئے تھے‘‘۔ ’’وادی کے تمام سیاسی گروپس، کشمیری پنڈتوں کی واپسی اور باز آباد کاری کے خیال کے حامی ہیں اس لئے آپ کو چند روز انتظار کرنا ہوگا ، تب ہم مزید پالیسی اقدامات کا اعلان کریں گے ۔ جیٹلی نے کہا کہ پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے صدر جمہوریہ کے خطاب میں اس معاملہ کا حوالہ دیا گیا تھا اور ہمارے منشاء کو بہت واضح طور پر بیان کیا گیا تھا ۔ مرکزی حکومت جموں و کشمیر کی ترقی کے لئے خصوصی کوششیں کرے گی اور تمام درکار مد اس ریاست کو فراہم کرے گی‘‘۔ جموں و کشمیر کے لئے وزیر اعظم نے تعمیر نو منصوبہ پر عمل کی سست رفتار کے بارے میں ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے جیٹلی نے کہا کہ’’میں یقیناًاس معاملہ کا جائزہ لوں گا۔‘‘ اسی دوران عمر عبداللہ نے اس ریاست کی صورتحال کو سمجھنے اور اس کی ستائش کرنے کے وزیر دفاع کے اقدام پر خوشی کا اظہار کیا ۔ عمر عبداللہ نے ٹوئٹر پر لکھا ہے کہ’’میں نے ارون جیٹلی کے ساتھ اہم سیکوریٹی جائزہ اجلاس کی مشترکہ طور پر صدارت کی ۔ مجھے خوشی ہے کہ وہ(جیٹلی) اس ریاست کی صورتحال اور چیالنجوں سے واقفیت کے ساتھ دہلی واپس ہوئے ہیں ۔
سری نگر سے یو این آئی کی ایک علیحدہ اطلاع کے بموجب وزیر دفاع ارون جیٹلی نے جموں و کشمیر سے مسلح فورسیس خصوصی اختیارات ایکٹ(افسپا) کو واپس لئے جانے کو جموں و کشمیر کی مستقبل کی صورتحال سے مربوط کیا اور کہا کہ انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں میں مبینہ طور پر ملوث سیکوریٹی فورسیس عملہ پر مقدمہ چلانے کی منظوری کا فیصلہ، ہر کیس کے میرٹس کی بنیاد پر کیاجاتا ہے ۔ وادی کشمیر میں علیحدگی پسندوں اور دیگر افراد کی گرفتاری کے بارے میں وزیر دفاع نے کہا کہ کسی کو بھی جیل نہیں بھیجاجانا چاہئے لیکن اگر کوئی شخص قانون کی خلاف ورزی کرتا ہے تو اس کو جیل جانا ہوتا ہے ۔ جیٹلی ، اپنے دورہ جموں و کشمیر کے اختتام سے کچھ دیر قبل یہاں پریس کانفرنس سے خطاب کررہے تھے ۔ اس سوال پر کہ آیا مرکز سلامتی کی صورتحال میں بہتری کے بعد اس ریاست سے افسپا واپس لے لے گا، انہوں نے کہا کہ ایک مدت تک باقی رہنے والی صورتحال پر اس کا انحصار ہوگا تاہم انہوں نے کہا کہ جہاں تک آج کی صورتحال کا تعلق ہے ، سیکوریٹی فورسیس اور ریاستی پولیس ، حالات سے نمٹ رہے ہیں۔’’ہمیں یہ دیکھنا ہوگا کہ ایک مدت کے دوران صورتحال میں کیسے پیش رفت ہوتی ہے ۔ انسانی حقوق کی خلاف ورزریوں میں مبینہ طور پر ملوث سیکوریٹی فورسیس کے خلاف قانونی کارروائی کی منظوری میں تاخیر کے بارے میں ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے ارون جیٹلی نے کہا کہ ہر کیس کے لئے منظوری کا فیصلہ میرٹس کی بنیاد پر کیاجاتا ہے ۔
سری نگر سے پی ٹی آئی کی ایک علیحدہ اطلاع کے بموجب وزیر دفاع ارون جیٹلی نے آج حاجی پیر درہ کے قریب فوجی چوکیوں کا دورہ کیا اور خطہ قبضہ کے تقدس کی برقراری کے لئے و نیز لڑائی بندی کی خلاف ورزیوں پر جوابی کاروائی کے لئے سپاہیوں کی’’بے لوث‘‘ خدمات کی ستائش کی ۔ انہوں نے اپنے ٹوئٹر پر کہا کہ’’ہمارے سپاہی ، خطہ قبضہ کے تقدس کو برقرار رکھنے اور کسی بھی لڑائی بندی کی خلا ف ورزیوں کا جواب دینے بے لوش کوشش کرتے ہیں‘‘۔’’میں نے حاجی پیر علاقہ میں خطہ قبضہ پر فوجی چوکیوں کا دورہ کیا ۔ ہمارے سپاہی ملک کی حفاظت میں قابل تعریف کام کررہے ہیں۔

Centre's Policy for Return of Pandits to Kashmir Soon

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں