بنگال کو خاتون نمائندوں کی وجہ سے بین الاقوامی شہرت - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-06-26

بنگال کو خاتون نمائندوں کی وجہ سے بین الاقوامی شہرت

کولکاتا
یو این آئی
ممتابنرجی کی قیادت والی حکومت کی کئی اسکیموں اور پروجیکٹ کی وجہ سے مغربی بنگال نے دنیا کی توجہ اپنی جانب مبذول کرالی ہے ۔ کئی بین الاقوامی سطح کی تظیموں اور کئی ممالک نے ان اسکیموں کی سراہنا کی ہے ۔ اس کی سب سے بڑی مثال مغربی بنگال کے گاؤں کی ہے ۔ ایک اعلیٰ امریکی عہدیدار کے مطابق لوکل باڈیز میں خواتین کی نمائندگی میں اضافہ کی وجہ سے کئی سماجی مسائل حل ہوئے ہیں۔گلوبل وومین ایشو کے ایمبیسڈر گیترنگھ ایم روسل نے کہا کہ مغربی بنگال کے پنچایتوں میں خواتین کی اچھی خاصی نمائندگی ہے ۔ لوکل باڈیز میں خواتین کی نمائندگی ہے۔ لوک باڈیز میں خواتین کی نمائندگی کی وجہ سے گاؤں میں پینے کا پانی کا مسئلہ بھی حل ہوا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ دنیا بھر میں خواتین کی تعداد50فیصد کے قریب ہے مگر آئین ساز اداروں اور لوکل باڈیز میں خواتین کی مجموعی نمائندگی صرف21فیصد ہے ۔ اس کے علاوہ حکومت کے وزارت اور ملازمتوں میں خواتین کی حصہ داری صرف17فیصد ہے ان میں سے زیادہ تعلیم اور صحت کے شعبہ سے وابستہ ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ1992کے بعد خواتین کی نمائندگی میں اضافہ ہوا ہے ۔، مغربی بنگال سے33فیصد خواتین لوک سبھا کے لئے منتخب ہوئی ہیں اور پنچایت میں خواتین کے لئے50فیصد سیٹیں ریزرو ہیں۔ حکومت نے فلاحی اسکیموں کے علاوہ خواتین پولیس اسٹیشن قائم کیاجارہا ہے ۔ حالیہ میں ریاستی حکومت کے کنیا شری پروجیکٹ جو ریاستی حکومت یونیسیف کے اشتراک سے چلا رہی ہے اس کو عالمی سطح پر پذیرائی ملی ہے ۔ یہ پروجیکٹ لندن میں منعقد ہونے والے گرلس سمٹ میں پیش کیاجائے گا۔

--

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں