ہماچل بیاس ندی المیہ - ورثا کو فی کس 5 لاکھ روپے معاوضہ - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-06-26

ہماچل بیاس ندی المیہ - ورثا کو فی کس 5 لاکھ روپے معاوضہ

شملہ
آئی اے این ایس
ہماچل پردیش ہائیکورٹ نے دریائے بیاس میں بہہ جانے والے حیدرآباد کے 24انجینئرنگ کے طلباء اور ایک ٹور آپریٹر کے ورثاء کو فی کس5لاکھ روپے معاوضہ ادا کرنے کے احکام جاری کئے ۔ چیف جسٹس منصور احمد میر اور جسٹس تر لوک سنگھ چوہان پر مشتمل ایک ڈیویژن بنچ نے میڈیا کی ایک اطلاع کو مفاد عامہ کی درخواست کے طور پر دیکھتے ہوئے یہ بھی واضح کیا کہ معاملہ کی تحقیقات جاری رہنی چاہئے اور عدالت خود تحقیقات میں پیشرفت کی نگرانی کرے گی ۔واضح ہو کہ8جون کو اس دریا میں حیدرآباد کے ایک انجینئرنگ کالج کے24طلباء اور ٹور آپریٹر ذخیرہ آب سے اچانک پانی کی بھاری مقدار چھوڑ دیے جانے کے نتیجہ میں بہہ گئے تھے۔ عینی شاہدین کا اور اس المیہ میں بچ جانے والوں کا کہنا ہے کہ کسی انتباہ یا اعلان کے بغیر پانی چھوڑ دیا گیا ۔ طلباء مطالعاتی دورہ پر منالی میں تھے ۔ احکام میں کہا گیا ہے کہ لارجی ہائیڈروپاور کے حکام جو دریا میں پانی چھوڑنے کے ذمہ دار ہیں ،2.50لاکھ روپے معاوضہ ادا کرے اور ماباقی رقم کالج انتظامیہ ادا کرے ۔ ریاستی حکومت اور وی این آروگنان جیوتی انسٹی ٹیوٹ آف انجینئرنگ اینڈ ٹکنالوجی کی جانب سے اس واقعہ کے سلسلے میں عدالت میں منگل کے دن داخل کی گئی موقف رپورٹ کے بعد ڈیویژن بینچ نے عبوری احکام جاری کیے ۔ عدالت نے یہ لارجی ہائیڈرو پاور پراجکٹ کے عہدیداروں کو جو المیہ کے موقع پر ڈیوٹی پر موجود تھے حکم دیا کہ انہیں اس مقدمہ کا ایک فریق بنایاجائے۔ طلباء کے ساتھ موجود کالج عہدیداروں کو بھی فریق بنانے کا حکم دیا گیا ہے ۔ اس کے علاوہ عدالت نے ریاستی حکومت، لارجی ڈیم حکام اور کالج کے انتظامیہ سے کہا ہے کہ وہ9جولائی تک تازہ موقف رپورٹ داخل کرے ۔ اسی تاریخ کو آئندہ سماعت مقرر کی گئی ہے ۔ اسی دران ہماچل پردیش کے چیف سکریٹری نے اپنی رپورٹ میں عدالت کو مطلع کیا کہ دریا سے تاحال17نعشیں نکالی گئی ہیں ۔ رپورٹ میں ماباقی نعشوں کی دستیابی تک تلاشی کارروائی جاری رکھنے کی بات بھی کہی گئی ہے ۔

Beas tragedy: Court orders Rs.5 lakh for each victim's kin

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں