برے دن شروع ہو گئے - کانگریس - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-06-17

برے دن شروع ہو گئے - کانگریس

یوپی اے حکومت نے ملک کو جس معاشی حالت میں چھوڑا ہے اس تعلق سے ریمارکس پر وزیر اعظم نریندر مودی پر تنقید کرتے ہوئے کانگریس نے آج حکومت گجرات کے ایک سروے کا حوالہ دیا جس میں ہندوستان کی معاشی ترقی کو خراج تحسین پیش کیا گیا تھا۔ پارٹی نے مودی پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ مودی اور بی جے پی کے لئے شاید اچھے دن آگئے لیکن ہم وطنوں کے لئے برے دن شروع ہوگئے ہیں۔ اے آئی سی سی ہیڈ کوارٹر میں میڈیا سے خطاب کرتے ہوئے پارٹی ترجمان شکتی سنگھ گوہل نے کہا کہ ان لوگوں نے سنہرے خواب دکھائے اور وعدہ کیا کہ وہ سب کچھ بدل دیں گے ۔ اب جب کہ انہوں نے عوام سے کئے گئے وعدوں کو پورا نہیں کیا ہے اور نہ کرسکتے ہیں وہ کانگریس پر ذمہ داری تھوپ رہے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کی تشکیل کے فوراً بعد انہوں نے عوام سے یہ کہنا شروع کردیا ہے کہ وہ کڑوی گولیوں کے لئے تیار رہیں ۔ وزیر اعظم آج یوپی اے پر تنقید کررہے ہیں لیکن جب وہ گجرات کے چیف منسٹر تھے ان کی حکومت کی معاشی سروے رپورٹ میں کچھ الگ ہی کہا گیا تھا۔ گجرات کے سماجی و معاشی سروے 2012-13ء کا حوالہ دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہندوستان ، چین ، اور برازیل جیسے ممالک اس سال کے دوران عالمی معیشت کو سہارا دینے کی وجہ ہیں ۔ مودی نے پانا جی میں بی جے پی کارکنوں سے خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ میں نے ان حالات میں ملک کی عنان سنبھالی ہے جب کہ سابقہ حکومت نے کچھ نہیں چھوڑا ۔ انہوں نے سب کچھ خالی چھوڑا ہے ۔ ملک کی معاشی حالت نچلی سطح پر چلی گئی ہے ۔ گوہل نے یاددلایا کہ پی وی نرسمہا راؤ کی قیادت میں کانگریس کی حکومت نے1991ء میں ہندوستان کے رہن رکھائے گئے سونے کو واپس لایا تھا جب اس نے چندر شیکھر راؤ حکومت سے عنان اقتدار سنبھالی تھی۔پی ٹی آئی کی ایک علیحدہ اطلاع کے بموجب کانگریس نے آج بی جے پی پر خواتین کے خلاف جرائم کے معاملات پر دوہرے معیارات اختیار کرنے کا الزام لگاتے ہوئے کہا ہے کہ وزیر اعظم نریندر مودی کو صرف بات نہیں بلکہ کام کرنا چاہئے اور ایک عصمت ریزی کے کیس کے سلسلے میں مرکزی وزیر نیہال چند میگھوال کے استعفیٰ کو یقینی بنانا چاہئے ۔ پارٹی نے یہ بھی کہا کہ بی جے پی جہاں اتر پردیش میں عصمت ریزی کے واقعات کو اٹھار ہی ہے وہیں وہ مدھیہ پردیش میں خواتین کے خلاف جرائم پر خاموش ہے ۔ آل انڈیا کانگریس مہیلا مورچہ کی صدر شوبھا اوزا نے اے آئی سی سی ہیڈ کواٹرس میں بریفنگ کے دوران کہا کہ ہمارا مطالبہ ہے کہ مودی صرف بات نہیں بلکہ عمل کریں ۔ نیہال چند کو استعفیٰ دینا چاہئے تاکہ کوئی دباؤ نہ ہو ۔ اور صحیح تحقیقات ہوں۔ انہوں نے کہا کہ متاثرہ خاتون نے کہا ہے کہ اسے دھمکایاجارہا ہے اور شکایت واپس لینے کے لئے دباؤ ڈالا جارہا ہے۔ اوزا نے کہا کہ ہم چاہتے ہیں کہ حکومت اس عورت کو سیکوریٹی فراہم کرے ۔42سال میگھوال مودی کی وزارت میں راجستھان کے واحد نمائندہ ہیں۔ وہ مملکتی ویر کیمکل وفریٹلائزر ہیں۔ ان کا نام ایک خاتون ی جانب سے2011ء میں درج کرائی گئی ایف آئی آر میں لیا گیا ہے جس نے الزام لگایا ہے کہ اس کے شوہر نے کئی مرتبہ اسے نشیلی دوائیں پلائیں اور اس کے بعد اس کے دوستوں بشمول میگھوال نے اس کی عصمت ریزی کی۔

Bad days have begun for country, Congress says

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں