میں انتقام لینے امیٹھی نہیں آیا - نریندر مودی - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-05-06

میں انتقام لینے امیٹھی نہیں آیا - نریندر مودی

امیٹھی
پی ٹی آئی
بی جے پی کے امید وار وزارت عظمیٰ نریندر مودی نے ایک غیر تحریری ضابطہ کو توڑتے ہوئے آج گاندھی خاندان کے گڑھ امیٹھی میں ریالی منعقد کی اور "خاندان" کی سیاست پر تنقید کرتے ہوئے کہا وہ(مودی)"انتقام لینے" نہیں آئے ہیں بلکہ اس پسماندہ علاقہ میں"تبدیلی لانے"آئے ہیں ۔ امیٹھی سے راہول گاندھی کے خلافمقابلہ کرنے والی(اداکارہ سے سیاستداں بنی)بی جے پی امیدوار سمرتی ایرانی کے لئے مہم چلاتے ہوئے انہوں نے نائب صدر کانگریس راہول گاندھی کے اس الزام کومسترد کردیا کہ وہ(مودی)"برہمی کی سیاست پر عمل پیرا ہیں"۔ مودی نے کہاکہ"میں یہاں انتقام لینے نہیں آیا ہوں ۔ میں اس حلقہ میں تبدیلی لانے آیا ہوں۔ گزشتہ40برس سے گاندھی خاندان اس حلقہ کی نمائندگی کرتا رہا ہے اور اس کے باوجود اس حلقہ کو نظر انداز کیا گیا ہے ۔ آپ(کانگریس قائدین)عوام کے ساتھ یہاں محض خاندان کے تعلقات کی دہائی دیتے ہیں لیکن اس حلقہ کی ترقی کے لئے کچھ نہیں کرتے"۔ اس حلقہ میں انتخابی مہم کے اختتام سے چندمنٹ قبل اپنی تقریر ختم کرتے ہوئے مودی نے کہا کہ وہ یہاں" راہول گاندھیکو مصیبت میں ڈالنے نہیں آئے ہیں ۔ وہ(راہول گاندھی) پہلے ہی سے مشکل سے دوچار ہیں ۔"امیٹھی میں پولنگ چہار شنبہ7مئی کو ہورہی ہے ۔ نریندرمودی نے سمرتی ایرانی کو اپنی" چھوٹی بہن اور نمائندہ" قرار دیا اور کہاکہ "اب وقت آچکا ہے کہ خاندان اور حق انتخاب کے درمیان تعلقات کو منقطع کردیاجائے ۔ عوام کو دھوکہ دیا گیا ہے"۔سونیا گاندھی اور راہول گاندھی پر تنقید کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ" آپ نے گناہ کئے ہیں۔40برس سے آپ نے3نسلوں کو دھوکہ دیاہے ۔ ان کی زندگیوں کو تباہ کیا گیا ہے اور ان کے خوابوں کو چکنا چور کردیا گیا ہے ۔ میں یہاں آپ کے(عوام کے) خوابوں کو اپنے خوابوں کی طرح شرمندہ تعبیر کرنے اور آپ کی تکلیف کو اپنی تکلیف سمجھنے کے لئے آیا ہوں۔دریں اثناء لکھنؤ سے پی ٹی آئی کی ایک علیحدہ اطلاع کے بموجب بی جے پی کے امیدوار وزارت عظمیٰ نریندر مودی کی جانب سے فیض آباد میں منعقدہ ایک ریالی میں بھگوان رام کی دہائی دینے کے ان کے اقدام کے چندہی گھنٹوں میں الیکشن کمیشن نے نریندرمودی کی تقریر اور اسٹیج کے پس منظر کے بارے میں ضلع حکام سے رپورٹ طلب کرلی ہے ۔ اتر پردیش کے چیف الیکٹورل آفسیر اومیش سنہا نے بتایا کہ" میں نے مودی کی تقریر اور ریالی کے اسٹیج (شہ نشین) کے پس منظر سے متعلق ایک رپورٹ’ضلع مجسٹریٹ فیض آباد سے طلب کرلی ہے"۔ یہاں یہ بات بتادی جائے کہ مودی نے پارٹی امیددوار للو سنگھ کی تائیدمیں فیض آباد میں ایک ریالی سے ایسے اسٹیج پر خطاب کیا تھا، جہاں بھگوان رام اور ایودھیا میں رام مندر کے مجوزہ ماڈل کی تصاویر رکھی ہوئی تھیں ۔ اس ریالی میں نریندر مودی نے اپنی پارٹی کے پسندیدہ موضوع یعنی ایودھیا میں متنازعہ اراضی پر رام مندر کی تعمیر کا کوئی حوالہ دینے سے گریز کیا لیکن کانگریس ، سماج وادی پارٹی اور بی ایس پی کو شکست دینے ، و نیز بی جے پی کی تائیدکرنے کے لئے عوام سے خطاب کرتے ہوئے بھگوان رام کے کئی حوالے دئیے۔ قبل ازیں گزشتہ30اپریل کو گاندھی نگر میں اپنا ووٹ ڈالنے کے جلد بعد، نریندر مودی نے ایک سیاسی تقریر کرتے ہوئے اپنی پارٹی کا انتخابی نشان"کمل" دکھاتے ہوئے اپنے لئے مصیبت کھڑی کرلی تھی ۔ انتخابی قوانین کی خلاف ورزی پر ان کے خلاف ایف آئی آردرج کیا گیا ہے ۔ لوک سبھا انتخابات کے آٹھویں مرحلے کے لئے امبیڈ کر نگر ، فیض آباد ، جونپور ، کوشمبی اور امیٹھی (تمام اضلاع یوپی) میں نریندر مودی کی تقاریر کا پروگرام بنایا گیا تھا۔

--

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں