مایاوتی نے بی ایس پی کی تمام کمیٹیوں کو تحلیل کر دیا - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-05-21

مایاوتی نے بی ایس پی کی تمام کمیٹیوں کو تحلیل کر دیا

لکھنو
پی ٹی آئی
لوک سبھا انتخابات میں ایک بد ترین مظاہرہ کا سامنا کرنے والی بہوجن سماج وادی پارٹی کی سربراہ و سابق چیف منسٹر اترپردیش مایاوتی نے آج پارٹی کی تمام کمیٹیوں کو تحلیل کردیا ۔ بی ایس پی سربراہ جنہوں نے یہاں پارٹی دفتر میں منعقدہ ایک اجلاس میں پارٹی عہدیداروں اور قائدین کے ساتھ پارٹی کے مظاہرہ کا جائزہ لیا اور پارٹی کی تمام اسمبلی، ضلع اور ریاستی سطح کی کمیٹیوں کو تحلیل کردیا۔ بی ایس پی ذرائع نے یہ بات کہی۔ مایاوتی کی پارٹی جس کے گزشتہ لوک سبھا میں بیس ارکان پارلیمان تھے ، حال ہی میں اختتام پذیر انتخابات میں اپنا کھاتہ کھولنے میں ناکام رہی ۔ پارٹی سربراہ اب زمینی صورتحال کا جائزہ لینے کے بعد تمام کمیٹیوں کی تشکیل جدید کریں گی ۔ ذرائع نے یہ بات کہی ۔ ذرائع نے مزید کہا کہ پارٹی میں نئے رابطہ کار ہوں گے ۔ کیونکہ ان میں سے چند کے انتخابات میں خراب رول کی وجہ سے تنقیدوں کا نشانہ بنے ہیں اور مزید کہا کہ رابطہ کاروں پر لوک سبھا انتخابات کی تیاریوں اور عوام کے موڈ کے تعلق سے غلط اطلاع دینے کا الزام عائد کیا گیا ہے۔ پارٹی سربراہ نے قائدین کے ساتھ باہمی گفتگو کی اور ان سے خاص طور پر اتر پردیش میں پارٹی کے بدترین مظاہرہ کا باعث بننے والے اسباب پر ان سے شخصی طور پر سوالات کئے جہاں اس کا ووٹ کا تناسب گھٹ گیا ۔ مایاوتی نے پارٹی قائدین پر سخت نکتہ چینی کی اور انتخابات کے دوران ان کی عدم کارکردگی پر سرزنش کی ۔ بی ایس پی سربراہ نے اشارہ دیا ہے کہ وہ آئندہ اسمبلی انتخابات کے لئے تیاری کی خاطر پارٹی کی تشکیل جدید کریں گی اور پارٹی کیڈرس میں نئی جان پیدا کریں گی۔
یو ایں آئی کے بموجب بہوجن سماج وادی پارٹی کے حامیوں نے آج یہاں پارٹی دفتر کے سامنے اس وقت ہنگامہ کیا جب ان میں سے کچھ لوگوں کو پارٹی کی سربراہ مایاوتی کی طلب کردہ میٹنگ میں شریک ہونے کی اجازت نہیں دی گئی۔ یہ ہنگامہ تقریباً نو بجے میٹنگ کے آغا زسے قبل اس وقت شروع ہوا جب پارٹی کے متھرا سے لوک سبھا امیدوار یوگیش کمار دیویدی کو پارٹی دفتر میں داخل ہونے کی اجازت نہیں دی گئی جس کے بعد وہ سڑک پر ہی بیٹھ گئے اور ان کے حامیوں نے مایاوتی کے مخالفت میں نعرے لگائے ۔ ماضی قریب میں کبھی بھی کسی نے مایاوتی کے خلاف احتجاج کرنے کی ہمت نہیں کی تھی اور بی ایس پی کو ملک کی نہایت منضبط پارٹیوں میں شمار کیاجاتا ہے۔ بعد میں کچھ سرکردہ رہنماؤں اور سیکوریٹی عملے کی مداخلت کے بعد مظاہرین کو وہاں سے ہٹا دیا گیا اور دیویدی کو داخلے کی اجازت دی گئی ۔ اس کے باوجود بھی کچھ کارکنوں نے بینر لہرائے جس پر لکھا ہوا تھا کہ بہن جی سنو دلتوں کی پکار نہیں تو ختم ہوجائے گا جنادھار ۔ اس دوران مایاوتی نے پارٹی کے قومی رہنماؤں سے خطاب کیا اور لوک سبھا میں پارٹی کی شکست کے اسباب پر تبادلہ خیال کیا۔ واضح رہے کہ بی ایس پی اتر پردیش اور کسی دوسری ریاست میں ایک بھی نشست جیتنے میں کامیاب نہیں ہوئی اور اس کا ووٹوں کا فیصد اتر پردیش میں19.6فیصد رہا۔ اس دوران یہ بھی اطلاع ملی ہے کہ مایاوتی نے ریاست میں پانچ کوآردینیٹر کو جن میں منقاد علی ، ڈاکٹر بلرام اور گیاچرن شامل ہیں برطرف کردیا ہے تاہم اس کی باقاعدہ طور پر توثیق نہیں کی گئی ہے۔

--

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں