تصادم کو تعاون میں بدلنے ہند و پاک وزرائے اعظم کا اتفاق - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-05-28

تصادم کو تعاون میں بدلنے ہند و پاک وزرائے اعظم کا اتفاق

نئی دہلی
پی ٹی آئی
ہندوستان اور پاکستان نے آج پاکستانی وزیر اعظم نواز شریف اور ان کے ہندوستانی ہم منصب نریندر مودی کے درمیان تعمیری ملاقات کے بعد خارجہ سیکریٹریز کے ذریعہ سے باہمی تعلقات کو آگے بڑھانے کے امکانات کا جائزہ لینے کا فیصلہ کیا ہے جب کہ مودی نے پاکستان سے ہونے والی دہشت گردی پر تشویش کا اظہار کیا ۔ مودی کے ساتھ آج دوپہر حیدرآباد ہاؤز میں تقریباً ایک گھنٹہ کی ملاقات کے بعد میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے نواز شریف نے کہا کہ ہم نے اس بات پر اتفاق کیا ہے کہ مختلف متنازعہ مسائل پر آئندہ کی بات چیت کا ایجنڈہ طے کرنے کے لئے جلد ہی دونوں ملکوں کے معتمدین خارجہ ملاقات کریں گے ۔ نریندر مودی کے ساتھ بات چیت کو مثبت قرار دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یہ بات چیت بے حد دوستانہ ماحول میں ہوئی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ عدم تحفظ کے بجائے دونوں ممالک نے امن ، سلامتی اور استحکام کے لئے کام کرنے پر رضا مندی ظاہر کی ۔ انہوں نے کہا’’میں نے نریندرمودی پر زوردیاکہ ہمیں تصادم کو تعاون میں بدلنا چاہئے اور الزامات وجوابی الزامات سے گریز کرنا چاہئے ۔‘‘دونوں ممالک کے معتمدین خارجہ بہت جلد ملاقات کرتے ہوئے آج کی ملاقات کے ماخذ کی بنیاد پر باہمی ایجنڈہ طے کریں گے ۔ وزارت خارجہ کے مطابق وزیر اعظم نریندر مودینے پاکستان کے اپنے ہم منصب کے ساتھ دہشت گردی اور26/11مقدمہ کا معاملہ اٹھایا ۔ خارجہ سکریٹری سجاتا سنگھ نے اس ملاقات کی تفصیل بتاتے ہوئے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی نے نواز شریف سے اپنی ملاقات کے دوران سرحد کی دوسری جانب سے کی جانے والی دہشت گردی اور ممبئی میں ہوئے 26/11دہشت گرد حملوں کے لئے ذمہ دار لوگوں کے خلاف جلد قانونی کارروائی کئے جانے کی بات کہی ۔ خارجہ سکریٹری کے مطابق وزیر اعظم نریندر مودی نے دہشت گردی کے حوالہ سے ہندوستانی موقف کو واضح کیا اور پاکستان کو اس کا یہ وعدہ یاد دلایا کہ وہ دہشت گردی کے خلاف کارروائی کرے اور اپنی زمین کا استعمال دہشت گردانہ کارروائیوں کے لئے نہ ہونے دے ۔ کشمیر مسئلہ کے بارے میں کہا گیا کہ دونوں وزرائے اعظم کی ملاقات کے دوران یہ طے پایا گیا کہ دونوں ملکوں کے خارجہ سکریٹری اس سلسلہ میں بہتر ممکنہ طریقہ سے آگے بڑھنے کے لئے آپس میں رابطہ رکھیں گے ۔ دونوں ممالک آپسی تجارت کو مزید بڑھانے اور اسے بہتربنانے کے لئے بھی رضامند ہوگئے ہیں ۔ خارجہ سکریٹری سجاتا سنگھ کے مطابق پاکستان کے وزیر اعظم نواز شریف نے نریندر مودی کو پاکستان آنے کی دعوت دی ہے جسے وزیر اعظم نے قبول کرلیا ہے لیکن اس دورے کی تاریخوں کا اعلان بعد میں کیا جائے گا ۔ اسی دوران ذرائع کے مطابق اس ملاقات کے دوران وزیرا عظم نواز شریف نے وزیر اعظم نریندر مودی سے کہا کہ ان کی حلف برداری کے موقع پر ہوئی یہ ملاقات بہت خوش آئند ہے اور دونوں ممالک کے درمیان بہت سی یکساں روایتی اور ثقافتی قدریں ہیں ۔ ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ نواز شریف نے اس خطے میں جاری ہتھیاروں کی دوڑ پرتشویش کا اظہار کیا اور کہا کہ دونوں ممالک اب بے پناہ سرمایہ اور وقت ضائع کرچکے ہیں اور اب اگر دونوں ممالک کے درمیان مذاکرات فیل ہوجاتے ہیں تو تاریخ پھر کبھی معاف نہیں کرے گی۔ دوسری جانب وزیر اعظم نریندر مودی نے وزیر اعظم نواز شریف ہندوستان کے خدشات کا اظہار کیا اور کہا کہ دہشت گردی اور مذاکرات ساتھ ساتھ نہیں چل سکتے ۔ ملاقات کا خاص ایجنڈہ اقتصادی تعلقات تھے اور دونوں وزرائے اعظم میں یہ طے پایا کہ ہندوستان اور پاکستان کی فلاح و بہبود کے لئے اب وہ یہ ایجنڈا جاری رکھیں گے ۔ اس سے قبل نواز شریف نے پیر کو ایک ٹی وی چینل سے بات کرتے ہوئے ہندوستان کے اپنے اس دورے کو ایک اہم لمحہ اور ایک بہت بڑے موقع سے تعبیر کیا تھا ۔ نواز شریف کا کہنا تھا کہ میں وہیں سے شروعات کرنا چاہوں گا جب1999میں وزیر اعظم اٹل بہاری واجپائی اور از خود انہوں نے امن مذاکرات کی شروعات کی تھی ۔ ساتھ ہی انہوں نے یہ بھی کہا کہ اس وقت دونوں ممالک کی حکومتوں کو ایک مضبوط خط اعتماد حاصل ہے اور دونوں ملکوں کے رشتوں میں ایک نیا باب قائم ہوسکتا ہے ۔ ہمیں ایک دوسرے کے بارے میں خدشات ، شبہات اور غیر یقینی ماحول کو ختم کرنا ہوگا۔

Sharif to Modi: Let us change confrontation into cooperation

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں