گرمی کی شدت میں زبردست اضافہ ،سڑکیں سنسان، کنوؤں تالابوں اور سوئمنگ پولس پر نوجوانوں اور بچوں کا ہجوم ، عوام کا برا حال
یہاں موسم گرما عروج پر ہے روز بروز بڑھتی ہوئی گرمی کی شدت عام آدمی کو پریشان کئے ہوئے ہے گرمی کی شدت کے باعث 11؍بجے دن سے ہی سڑکیں سنسان نظرآرہی ہیں ضرورت مند لوگ ہی ٹوپیوں، توالوں اور چھتریوں کی مددسے اپنے سروں کو ڈھانپ کر بمشکل باہر نکل پارہے ہیں گرمی کی شدت کے باعث ضعیفوں ، بیماروں اور بچوں کا برا حال ہے بڑھتے ہوئے درجہ حرارت کی اگر بات کی جائے تو یہاں 20؍اپریل کو 37.3؍درجہ حرارت ریکارڈ کیا گیا تھا جبکہ 21؍اور 22؍اپریل کو 38.5؍ڈگری سیلسیس درجہ حرارت ریکارڈ کیا گیا تھا اسی طرح یہاں سے مسلسل درجہ حرارت میں اضافہ ہی ریکارڈ کیا جارہاہے 23؍اپریل کو یہاں 38.7؍ڈگری ، 24؍اپریل کو 39.5؍ڈگری اور 25؍اپریل بروز جمعہ کو یہاں 40.2؍ڈگری درجہ حرارت ریکارڈ کیا تھا تاہم درجہ حرارت میں اچانک زبردست اضافہ کے ساتھ اب یہاں روزآنہ 42؍ڈگری سیلسیس درجہ حرارت ریکارڈ ہورہا ہے ۔ جبکہ حیرت انگیز طور پر سب سے زیادہ درجہ حرارت تانڈور منڈل میں یہاں سے 14؍کلومیٹر کے فاصلے پر موجود موضع ملکاپور جہاں زیر زمین پتھر کی معدنیات کے ذخائر ہیں میں 44.2؍ڈگری سیلسیس درجہ حرارت ریکارد کیا گیا ہے جبکہ یہاں روزآنہ رات کا درجہ حرارت 29؍ڈگری سیلسیس ریکارڈ کیا جارہا ہے صبح 9؍بجے سے ہی سخت دھوپ اور شدید گرما کا آغاز ہورہا ہے اور شام 6؍بجے کے بعد بھی اس کا اثر دیکھا جارہا ہے ، گرم لو کے جھکڑ عوام کو بے چین کئے ہوئے ہیں یہی وجہ ہیکہ دن کے 11؍بجے تک سے یہاں سڑکیں سنسان نظرآرہی ہیں اسکولوں کو گرمائی تعطیلات کے باعث بچے گھروں میں ہی مقید ہیں اس پر وقفہ وقفہ سے برقی کی آنکھ مچولی اور شام 4؍بجے تا 6؍بجے برقی کٹوتی بھی عوام کے لئے مشکلات کا باعث بنی ہوئی ہے بچوں کودھوپ کی تمازت سے بچانے ان کے سر پرست انہیں دن کے اوقات گھروں سے باہر نکلنے نہیں دے رہے ہیں گرما کی شدت سے بچنے کے لئے ٹھنڈے مشروبات، ناریل پانی ، لسی ، گنے کا رس وغیرہ کے استعمال میں بے تحاشہ اضافہ ہوگیا ہے ۔اسی طرح ٹھنڈے پانی کے جام ،مٹکوں اور صراحیوں کی بھاری قیمتیں غریب طبقہ کی دسترس سے باہرہیں دوسری جانب گرمی کی تمازت سے بچنے کی غرض سے یہاں مختلف کنوؤں اور سوئمنگ پولس پر نوجوانوں اور بچوں کو تیراکی سے لطف اندوز ہوتے ہوئے دیکھا جارہا ہے زرعی ریسرچ سنٹر تانڈور کے سائنٹسٹ ڈاکٹر سدھاکر کا اس بارے میں کہنا ہیکہ گرمی کی شدت ماہ مئی کے اواخر تک ایسی ہی برقرار رہ سکتی ہے اوریہاں درجہ حرارت 45؍ڈگری کے آس پاس تک جاسکتا ہے ۔
تصویر : قدیم تانڈور میں موجود درگاہ حضرت نظام الدین ؒ کی باؤلی میں نوجوان اور بچے تیراکی سے لطف اندوز ہوتے ہوئے ۔
--
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں