16 ویں لوک سبھا میں مسلمانوں کی تعداد گھٹ گئی - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-05-17

16 ویں لوک سبھا میں مسلمانوں کی تعداد گھٹ گئی

آزادی کے بعد سولہویں لوک سبھا میں چوتھی مرتبہ مسلمانوں کی نمائندگی کمترین رہی ۔ اب تک کامیاب مسلم ممبران کی تعداد21ہے جس میں سب سے زیادہ مغربی بنگال کے 8مسلم ایم پی ہیں ۔ ساتویں لوک سبھا میں1980میں49مسلم ممبران منتخب ہوکر آئے تھے۔ یہ تعداد دس فیصد کے قریب تھی ۔ اس کے بعد1984میں آٹھویں لوک سبھا میں42مسلمان منتخب ہوکر آئے تھے ۔ یہ دوسری سب سے بڑی تعداد تھی جو کہ آٹھ فیصد کے قریب تھی ۔مسلمانوں کی تیسری سب سے بڑی تعداد (34)1977چھٹی لوک سبھا اور2004میں چودھویں لوک سبھا میں تھی جو کہ7فیصد کے قریب ہے ۔ اس کے بعد اس کے1999میں تیرہویں لوک سبھا میں31اور2009میں30مسلم ممبران منتخب ہوکر پارلیمنٹ میں آئے تھے ۔ سولہویں لوک سبھا میں اب تک21مسلم ممبران کامیاب ہوتے نظر آرہے ہیں ۔ ان میں کشن گنج سے مولانا اسرارالحق قاسمی(کانگریس)‘ ارریہ سے تسلیم الدین(راشٹریہ جنتا دل)‘ کٹیہار سے طارق انور(نیشلسٹ کانگریس پارٹی)‘ کھگڑیا سے چودھری محبوب علی قیصر(لوک جن شکتی پارٹی)‘ آسام سے دونوں بھائی مولانا بدرالدین اجمل ، سراج الدین اجمل(آل انڈیا یونائیٹیڈ ڈیمو کریٹک فرنٹ)‘ مغربی بنگال کے مالدہ جنوب سے ہاشم غنی خاں چودھری ، مالدہ شمال موسم نور ، مرشد آباد سے بدرالدجی(تینوں کانگریس) الوبیریا سے سلطان احمد (ٹی ایم سی)محمد سلیم(سی پی آئی ایم) ڈاکٹر ممتا ز برداوان سے،ادریس علی بارکپور،آفریں علی آرام باگ۔ لکشدیپ سے پی پی محمد فیصل ، جموں و کشمیر سے3ممبران پارلیمنٹ محبوبہ مفتی(اننت ناگ)‘مظفر حسین بیگ(بارہمولہ)طارق احمد کرا(سری نگر) تینوں پی ڈیمو کریٹک پارٹی اور حیدرآبار سے مجلس اتحاد المسلمین کے اسد الدین اویسی نے اپنی کامیابی کا پرچم لہرایا ہے ۔

--

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں