US panel urges action on Pakistan religious freedom
امریکی کانگریس کی جانب سے مذہبی آزادی پر مقرر ایک آزاد پینل نے اوباماانتظامیہ سے پاکستان کو ان ممالک کی فہرست میں شامل کرنے کی سفارش کی ہے جو مذہبی آزادی پر قدغن لگاتے ہیں ۔ امریکی کیمشن آن انٹر نیشنل ریلیجنس فریڈم نے اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ سے خصوصی تشویش کا سبب بننے والے ممالک کی فہرست میں مزید8ممالک کانام شامل کرنے کی سفارش کی ۔ قانون کے تحت تشویش کا سبب بنے والے ممالک کی تشریح کچھ اس طرح کی گئی ہے جہاں مذہبی آزادی پر پابندیاں عائد ہوتی ہوں یا عوام مذہبی پابندیاں برداشت کرنے پر مجبور ہوتے ہیں۔ ان8ممالک میں مصر، عراق، نائیجیریا، پاکستان، شام،تاجسکتان، ترکمنستان اور ویتنام شامل ہیں ۔ یو ایس سی آئی آر ایف نے اپنی سالانہ رپورٹ میں برما، چین ، اریتیریا ، ایران، شمالی کوریا ، سعودی عرب سوڈان اور ازبکستان کو دوبارہ سی پی سی میں شامل کرنے کی بھی سفارش کی ۔ مذہبی آزادی کے حوالہ سے پاکستان بدترین ملک ہے جہاں پابندیاں بے شماراور بلا تکلف ہیں۔ رپورٹ میں دیرینہ مسلکی تشدد کو اس کا سبب بھی بتایا گیا۔ موجودہ اور سابق حکومتیں اقلیتوں بالخصوص شیعہ ، عیسائی ، ہندو اور احمدی فرقہ کے خلاف تشدد روکنے میں ناکام رہیں۔ ہندوؤں کی شادی کو تسلیم نہ کرنے اور ہندو خواتین کے اغوا کا الزام عائد کرتے ہوئے یہ بھی کہا گیا کہ ہندوؤں کو زبردستی اسلام قبول کرنے پر مجبور کیاجاتا ہے۔
 
 




 
 
 
 
 
 
 
 
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں