پی ٹی آئی
مرکزی وزیر اقلیتی امور کے رحمن خان نے آج کہا ہے کہ غیر قانونی بنگلہ دیشی تارکین وطن کے خلاف نریندر مودی کے بیانات کی وجہ سے آسام میں بے قصور افرادکا قتل عام ہوا ۔انہوں نے مرکز اور ریاستی حکومت سے کہا کہ متاثرین کی مدد کے لئے فوری کارروائی کی جائے۔ انہوں نے ایک بیان میں کہا کہ وزیر اعظم کے عہدہ کے امید وار نریندر مودی کے بشمول بی جے پی قائدین کے بیانات کی وجہ سے قتل عام ہوا ہے ۔ این ڈی اے حکومت ہی خطہ کی آبادی اکثریت کی مرضی کے خلاف بوڈو لینڈ خود مختار کونسل کی تشکیل کے لئے ذمہ دار ہے ۔ انہوں ںے کہا کہ اب بوڈو لینڈ علاقہ میں رہنے والے عوام کی بڑی تعداد کے خلاف بیانات دیتے ہوئے انہوں نے کشیدگی پیدا کی ہے جس کے نتیجہ میںیہ سانحہ پیش آیاہے ۔ اس دوران چیف منسٹر مغربی بنگال ممتا بنرجی نے نریندرمودی پر آسام میں تشدد کو ہوا دینے کا الزام لگایا اور مغربی بنگال میں ذات پات کی بنیاد پر تشدد کو ہوا دینے کی کوشش کے لئے انہیں گرفتار کرنے کا مطالبہ کیا ۔ ممتابنر جی نے کرش نگر میں ایک انتخابی ریالی سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہم الیکشن کمیشن سے کہتے ہیں کہ انہیں گرفتار کیا جائے اور ریاست میں مہم چلانے نہ دیا جائے ۔ انہوں نے بی جے پی پر فرقہ پرستی کے بیج بونے کا الزام لگاتے ہوئے کہا کہ ہم ہر ایک کو اپنے دل کے قریب رکھتے ہیں چاہے وہ ہندو ، مسلمان ،بنگالی اور یا غیر بنگالی ۔ اس دوران مرکزی وزیر داخلہ سشیل کمار شنڈے نے کہا ہے کہ مرکزی حکومت ان حرکتوں سے غیر متاثر نہیں رہ سکتی اور وہ بے قصور انسانی جانوں کے تحفظ و سلامتی کو یقنی بنائے رکھتی ہے ۔ چونکہ ان واقعاتکا نشانہ اقلیتیں ہیں اسی لئے یہ عزم مزید اہمیت اختیار کرجاتا ۔ بوڈو انتہا پ سند گروپ این ڈی ایف بی(ایس) کا بالواسطہ حوالہ دیتے ہوئے جو کہ تشدد کا ذمہ دار سمجھاجاتا ہے، مرکزی وزیر داخلہ نے کہا کہ تشدد کی یہ سرگرمیاں اس وقت شروع ہوئیں جب کہ یہ گروپ مسلسل اپنے کیڈرس سے محروم رہا تھا۔ کیڈرس سے یہ محرومی ان کے ہتھیار ڈال دینے یا آپریشنس کے دوران ان کے صفائے کے باعث ہورہی تھی ۔ اس گروپ کی کاروائیوں کی شدید مذمت کرتے ہوئے جس نے اقلیتی طبقہ کے خواتین اور بچوں کو نشانہ بنایا ہے ، سشیل کمار شنڈ ے نے کہا کہ وزارت داخلہ نے پہلے ہی سنٹرل آرمڈپولیس فورسس کی43کمپنیاں متعین کردی ہیں اور10مزید کمپنیاں روانہ کی جارہی ہیں ۔ وزارت دفاع نے بھی فوج کے15دستے متعین کردئیے ہیں ۔ جو تقریباً1,500سپاہیوں پر مشتمل ہے ۔ ان میں ضرورت کے مطابق اضافہ کیاجاسکتا ہے ۔ سشیل کمار شنڈے نے عوام سے امن و سکون کی برقراری کی اپیل کی جیسا کہ مقام واقعات پر موجود فورسس یقینی طور پر صورتحال پر کنٹرول کرلیں گی۔ بوڈو اور اقلیتی طبقہ دونوں کے قائدین کو یہ خیال رکھنا ہوگا کہ حالات میں بگاڑ پیدا ہونے نہ پائے ۔
K. Rahman Khan blames Modi for violence in Assam
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں