مودی حکومت کے قیام میں آر ایس ایس کا نمایاں رول - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-05-23

مودی حکومت کے قیام میں آر ایس ایس کا نمایاں رول

اپنے آپ کو ثقافتی تنظیم کہنے والے راشٹر یہ سوئم سیوکس سنگھ یعنی آر ایس ایس نے لوک سبھا انتخابات کے دوران تقریبا 37برس بعد اپنے آپ کو سیاسی طور پر سرگرم کیا اور مرکز میں حکومت سازی کے بعد اب وہ نئی حکوت کے ذریعہ مرتب کی جانے والی پالیسیوں میں اہم رول ادا کرنے جارہی ہے ۔ اس بات کا اشارہ آر ایس ایس کے ترجمان رام مادھو نے دیا ہے ۔آر ایس ایس کے ترجمان رام مادھو نے خود یہ قبول کیا ہے کہ1977کے بعد یہ پہلا موقع تھا جب آر ایس ایس اور اس کے ورکروں نے سخت محنت کر کے مرکز میں حکومت بدلنے کے عزم کو پورا کیا لیکن رام مادھو یہ ماننے کو تیار نہیں ہیں کہ اتنی بڑی تعداد میں سیاسی طور پر سرگرم رہنے کے باوجود آر ایس ایس سیاسی تنظیم ہے۔ وہ صرف اتنا تسلیم کرتے ہیں کہ1980سے لے کر اب تک بی جے پی نے بہت سارے انتخابات میں حصہ لیا لیکن آر ایس ایس نے کبھی کھل کر اس کی مدد نہیں کی۔ رام مادھو کا کہنا ہے کہ آر ایس ایس کو مرکزمیں حکومت بدلنے کے لئے چار وجوہات کی بنا پر سرگرم رول ادا کرنے کے لئے مجبورہونا پڑا۔ ایک ملک کی اندرونی اوربیرونی سیکوریٹی کا خراب ہوتا ماحول ، دوسرا ملک کی معاشی حالت کا خراب ہونا ، تیسرا کرپشن کا بے تحاشہ بڑھنا اور چوتھا ذات اور مذہب کے نام پر سیاست کا ہونا ۔ سنگھ کی نظرمیں یو پی اے حکومت ماؤ نواز تنظیموں اور ملک میں اندرونی طور پر پیدا ہوئے مبینہ جہادی خطروں کا مقابلہ کرنے کے بجائے ہندو خطرے کا مفروضہ استعمال کیا گیا تاکہ اصل مسئلہ سے عوام کا دھیان ہٹایا جاسکے ۔ واضح رہے کہ لوک سبھا انتخابات سے پہلے گزشتہ26اکتوبر2013کو آرایس ایس نے جنوبی کیرالہ کے شہر کوچی میں اپنی مجلس عاملہ(اکھل بھارتیہ کا ریہ کاری منڈل) کی ایک خصوصی میٹنگ کی تھی اور اس میٹنگ میں آر ایس ایس کے لیڈروں نے عہد کیا تھا کہ وہ آئندہ انتخابات میں نریندرمودی کو وزیر اعظم بنانے کے لئے ہر ممکنہ کوشش کریں گے کیونکہ ان انتخابات میں مرکز میں حکومت پر قبضہ کرنا ان کے لئے کرویا مرو جیسی صورت ہوگی ۔ اس موقع پر آر ایس ایس کے جنرل سکریٹری سریش بھیاجی جوشی نے ایک پریس کانفرنس سے خطاب کیا تھا اور ایک بیان جاری کیا تھا، جسمیں کہا گیا تھا کہ حالانکہ آر ایس ایس کوئی سیاسی جماعت نہیں ہے اور اس کے کارکن انتخابی عمل میں شریک نہیں ہوتے ہیں لیکن اس مرتبہ آر ایس ایس ووٹرس میں بیداری پیدا کرنے کے لئے بوتھ لیول پر تحریک چلائی جائے گا اور یہ یقینی بنائے گا کہ رائے دہندگان پولنگ بوتھ پر جاکر اپنے ووٹ کااستعمال کریں ۔ آرایس ایس کی اس مجلس عاملہ کی میٹنگ کے دوران بی جے پی کے صدر راج ناتھ سنگھ بھی کوچی پہنچے تھے اور آر ایس ایس کی اس میٹنگ کے دوران ہی یہ طے پایا تھا ۔ بی جے پی ملک گیر پیمانہ پر لوک سبھا کی جن428نشستوں پر الیکشن لڑے گی، ان میں آر ایس ایس کے کارکن اہم رول ادا کریں گے اور پولنگ بوتھے کا پورا مینجمنٹ ان کے ہاتھوں میں رہے گا ۔اس کے لئے آر ایس ایس نے ،بھارت وجے ، نام سے ایک پورٹل تیار کیا جس میں تمام ووٹروں کی تفصیلات درج کی گئیں جن میں ان کے مکان نمبر اور مکمل پتہ کے علاوہ ٹیلی فون نمبر بھی درج کئے گئے اور اس کے ذریعہ انتخابات کے دوران رابطہ کیا گیا اور بی جے پی کو ووٹ دینے کی اپیل کی گئی ۔

RSS is playing an important role in Modi government formation

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں