3/مئی اقوام متحدہ یو۔این۔آئی
اقوام متحدہ کے مبصر کا درجہ حاصل کرنے کے دو سال بعد فلسطینی انتظامیہ نے نسلی امتیاز اور تشدد پر پابندی سمیت عالمی ادارے کے5معاہدوں کو تسلیم کرلیا ہے ۔ اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے ادارے کے ترجمان نے کہا کہ وہ خطہ جہاں انسانی حقوق کے معاہدوں کی پاسداری کے حوالے سے انتہائی زیادہ تحفظات کا اظہار کیا گیا ہے وہاں فلسطین نے کسی تذبذب کا اظہار کئے بغیر8معاہدات من و عن تسلیم کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔ فلسطینی حکام نے بتایا کہ اقوام متحدہ کے اس معاہدے کو بھی منظور کرلیا گیا ہے جس میں خواتین و اطفال اور معذوروں کے حقوق کو یقینی بنانے کی ذمہ داری فلسطینی انتظامیہ پر عائدکی گئی ہے ۔ اس سے فلسطین میں انسانی حقوق کے تحفظ اور ترویج کی کوششوں کو تقویت ملے گی ۔ اقوام متحدہ کے اعلان میں یہ بھی کہا گیا کہ فلسطین 7مئی کو عالمی ادارے کے اس معاہدے کو بھی تسلیم کرلے گا جس میں تنازعات کے شکار علاقوں میں بچوں کے تحفظ کو اہم قرار دیا گیا ہے ۔ یہ معاہدہ بچوں کے حقوق سے متعلق اقوام متحدہ کے بنیادی کنوشن کا بہر حال ایسا حصہ ہے جسے تسلیم کرنا تمام اقوام کے لئے لازمی نہیں ہے ۔ فلسطینی اتھاریٹی نے جینوا کنونشن پر بھی باضابطہ طور پر دستخط کرنے کا فیصلہ کیا ہے ۔ یہ کنونشن جنگ زدہ اور تنازعات کے شکار علاقوں میں انسانی بنیادوں پر امدادی کا رروائیاں جاری رکھنے کی اجازت دیتا ہے ۔ عالمی دارے کے انسانی حقوق کے ادارے کے ترجمان روپرٹ کول ول کے مطابق اقوام متحدہ کے مختلف معاہدوں کو تسلیم کرنے کے حوالے سے فلسطینی اتھاریٹی کی طرف سے سکریٹری جنرل کے دفتر کر دو اپریل کو ہی مطلع کردیا گیا تھا ۔ سکریٹری جنرل بان کیمون پر فلسطینی حکام نے واضح کردیا تھا کہ فلسطین کے مبصر ریاست نے اقوام متحدہ کے بین الاقوامی نوعیت کے معاہدوں کو تسلیم کرنے کا فیصلہ کیا ہے ۔ اس کے علاوہ سفارتی تعلقات کے ویانا کنونشن پر دستخط کرنے کی درخواست بھی دے دی گئی ہے ۔ روپرٹ کول وِل نے یہ بھی کہا کہ فلسطینی اتھاریٹی کی جانب سے اقوام متحدہ کے انسانی حقوق سے متعلق 7اہم و بنیادی معاہدوں اور ایک کلیدی پروٹوکول کو تسلیم کرلینا ایک انتہائی قدم ہے ۔ واضح رہے کہ فلسطینی اتھاریٹی نے اسرائیل کی پرزور مخالفت کے باوجود2012ء اقوام متحدہ میں مبصر ریاست کا درجہ حاصل کرلیا تھا۔Palestinian Authority joins 5 UN global treaties
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں