مودی کے ساتھ روابط میں احتیاط ضروری - حکومت پاکستان - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-05-18

مودی کے ساتھ روابط میں احتیاط ضروری - حکومت پاکستان

اسلام آباد
آئی اے این ایس
پاکستان کو نریندر مودی کی زیر قیادت نئی ہندوستانی حکومت کے ساتھ بیجا غیظ و غضب کے اظاہر سے گریز کرنا چاہئے ۔ روز نامہ دی نیوز نے یہ انتباہ دیتے ہوئے وضاحت کی کہ نریندر مودی نے اقتدار کی اس بلندی پر نریندر مودی کے تقرر کے اثرات نہ صرف خطہ بلکہ عالمی ممالک پر بھی مرتب ہوں گے ۔ تاہم قومی مفادات کے پیش نظر ہمیں اس نئے فائدے کے ساتھ روابط میں احتیاط برتنا ہوں گے ۔ پاکستان کو نہ دباؤ میں آنے کی ضرورت ہے اور نہ اسے قومی مفادات پر سمجھوتہ کرنے کی ضرورت ہے تاہم بیجا غیظ و غضب کے اظہار سے اجتناب بھی ضروری ہے ۔ نیوز نے اپنے اداریہ میں یہ بھی کہا کہ نریندر مودی کی انتخابی مہم پاکستان کے لئے ریڈ الرٹ(سخت چوکسی) کے مماثل تھی ۔ تاہم جوں جوں انتخابات میں وہ فتح کے قریب تر ہوتے گئے ان کی شعلہ بیانی دھمی پڑتی گئی اور لہجہ نرم ہوتا گیا ۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ وہ سیاسی حقاؤ سے بھی قریب تر ہوتے گئے ۔ اخبار نے یاددہانی کرائی کہ پاکستان سے متعلق نریندر مودی کا آخری بیان یوں تھا کہ پاکستان کے ساتھ ہمارا رویہ ہمارے ساتھ اس کے سلوک کے عین مطابق ہوگا کیونکہ ہم اپنے ہمسایوں کو بدل نہیں سکتے ، اخبار کے مطابق یہ تبدیلی خوش آئند ہے اور اس کا خیر مقدم ہونا چاہئے ، تاہم پاکستان کو بھارتیہ جتنا پارٹی کی زبردست اکثریت کے ساتھ کامیابی کے وسیع تر اثرات پر بھی نگاہ مرکوز رکھنی چاہئے ۔ اگر تاریخ کو رہنما بنایا جائے اور اسے ذہن نشین رکھا جائے تو یہ حقیقت ہوگی کہ قبل ازیں جب بی جے پی کو کامیابی حاصل ہوئی تھی ان دنوں پاکستان میں نواز شریف حکومت قائم تھی اور باہمی روابط کی شروعات چونکا دینے والی حیران کن اور مثبت تھیں ۔ ان دنوں کے ہندوستانی وزیرا عظم اٹل بہار ی واجپائی بذریعہ بس لاہورائے ۔ ایسے واقعات سے ان حقائق کی عکاسی ہوئی کہ پاکستان واقعی نئے روابط سے متعلق سر گرم اور پرجوش تھا ۔ مودی کے پس منظر پر توجہ مرکوز کرنے سے یہ اندازہ لگانا مشکل نہیں کہ ان کے موقف میں بہ آسانی و بہ سرعت تبدیلی کی توقع نہیں کی جاسکتی ’تاہم نواز شریف نے انہیں پیام امن دے کر ایک نئے شگون کا تحفہ پیش کیا ہے تاکہ دونوں عقاب صفت قائدین کے درمیان ماحول میں تلخیاں گھلنے کے اندیشے قدرے کم ہوں ۔ اداریہ میں اس جانب بھی اشارہ کیا گیا کہ بھارتیہ جنتا پارٹی 545رکنی لوک سبھا میں کانگریس کو کچل کر زبردست اکثریت کے ساتھ کامیاب ہوئی ہے ۔

'Cautious' Pakistan Monitoring Political Changes In India

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں