نریندر مودی کا بحیثیت وزیر اعظم تقرر - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-05-21

نریندر مودی کا بحیثیت وزیر اعظم تقرر

نئی دہلی
یواین آئی
بی جے پی اور اس کے کرشماتی قائد نریندرمودیکے لئے آج کا دن ایک یادگار رہا ۔ مودی نے اپنے غربت کے پس منظر سے ابھرتے ہوئے حالیہ لوک سبھا انتخابات میں پارٹی کو زبردست کامیابی سے ہمکنار کیا۔انہیں آج ملک کا وزیر اعظم مقرر کیاگیااور اس منصب جلیلہ پر فائز ہونے والی وہ 14ویں شخصیت ہوں گے ۔ 26مئی کو شام چھ بجے راشٹر پتی بھون میں منعقد ہونے والی تقریب میں انہیں حلف دلایا جائے گا۔ قبل ازیں مودیکو بی جے پی پارلیمانی پارٹی کا متفقہ طور پر قائدمنتخب کرلیا گیا ہے ۔ اس کے بعد وہ دیگر سینئر پارٹی قائدین کے ساتھ مل کر صدر جمہوریہ پرنب مکرجی سے ملاقات کے لئے راشٹر پتی بھون پہنچے اور نئی حکومت کی تشکیل کا دعویٰ پیش کیا ۔ صدر جمہوریہ نے انہیں رسمی طور پر تشکیل حکومت کی دعوت دی ۔ راشٹر پتی بھون سے کردہ اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ’’چونکہ نریندرمود کو بی جے پی پارلیمانی پارٹی کا لیڈڑ منتخب کرلیا گیا ہے اور لوک سبھا میں بی جے پی کو اکثریت کی تائیدحاصل ہے ، صدر جمہوریہ نے مودی کا بحیثیت وزیر اعظمہند مقرر کیا اور ان سے درخواست کی کہ وہ مجلس وزراء کے دیگر ارکان کے ناموں کے بارے میں مشورہ دیں۔ صدر جمہوریہ26مئی2014کو شام چھ بجے راشٹر پتی بھون میں مودی کو عہدہ اور راداری کا حلف دلائیں گے‘‘۔ اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ صڈر بی جے پی راج ناتھ سنگھ کی قیادت میں این ڈی اے کے ایک پندرہ رکنی وفدنے آج سہ پہر ڈھائی بجے صدر جمہوریہ سے ملاقاتکی۔ وفد کے دیگر ارکان میں ایل کے اڈوانی ڈاکٹر مرلی منوہرجوشی، سشما سوراج ، وینکیا نائیڈو اور ارون جیٹلی نتن گڈ کری ، اننت کمار، پی چند گہلوٹ پرکاش سنگھ بادل ، چندرابابو نائیڈو ،ادھوٹھاکرے ، رام ولاس پاسوان ، نیفیوریو، سگھ بیرسنگھ بادل شامل تھے۔ اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ بی جے پی پارلیمانی لیڈر کی حیثیت سے نریندرمودی کے انتخاب پر مشتمل ایک مکتوب صدر جمہوریہ کے حوالہ کیاگیا ۔ اس ملاقات کے دوران صدرجمہوریہ نیمودی کو ان کی عظیم الشان کامیابی پر مبارکباد دی۔ ملاقاتکے بعداخبار نویسوں سے بات چیت کرتے ہوئے نریندرمودینے کہا کہ صدر جمہوریہ نے مجھے ایک مکتوب حوالہ کرتیہوئے مرکزمیں تشکیل حکومت کی رسمی طور پر دعوت د ہے۔ نریندر مودی جو’’مضبوط نظریات‘‘ کے حامل ایک لیڈر کی حیثیت سے جانے جاتے ہیں ۔ آج اس وقت شدت جذبات سے مغلوب ہوگئے ، جب قائد بی جے پی پارلیمانی پارٹی اپنا انتخاب قبول کررہے تھے۔ نامزد وزیر اعظم کی آواز رندھ گئی اور انہیں دوبارہ سنبھلنے کے لئے کچھ دیر رکنا پڑا اور پانی پینا پڑا ۔ مودی یہ کہتے ہوئے روپڑے کہ اڈدوانی جی نے ایک شبدھ کہا ، میں اڈوانی جی سے پرارتھنا کروں گا کہ وہ اس شبدھ کا استعمال نہ کریں‘‘۔ انہوں نے کہا کہ نریندر بھائی نے کرپا کی۔’’مودی پارٹی کے سینئر قائداڈوانیکے ریمارکس کا حوالہ دے رہے تھے جو اڈوانی نے قبل ازیں مودی کی ستائش کرتے ہوئے کئے تھے ۔ اڈدوانی و دیگر پارٹی قائدین نے ونیز نو منتخب پارٹی ارکان پارلیمنٹ نے مودی کو قدرے وقفہ کے بعدسنبھلتے ہوئے اور اپنی تقریر دوبارہ شروع کرتے ہوئے دیکھا ۔مودی نے کہا کہ’’ کیاکبھی ماں کی سیوہ کرپا ہوسکتی ہے ؟ قطعی نہیں ہوسکتی۔ جیسے بھارت میری ماں ہے، ویسی ہی بی جے پی بھی میری ماں، اس لئے کبھی بیٹا ماں پر کرپا نہیں کرتا، صرف سمرپت بھاؤ سے ماں کی سیوا کرتا ہے ‘‘۔ یہ کہہ کرمودی اشکبار ہوگئے انہوں نے اپنے انتخاب کے بعدتقریباً نصف گھنٹہ پارلیمنٹ کے سنٹرل ہال میں خطاب کیا اور سابق وزیرا عظم اٹل بہاری واجپائی کا بھی تذکرہ کیا جو ان دنوں علیل ہیں۔مودی نے کہا’’اگر واجپائی جی صحت مند ہوتے تو ان کی موجودگی سونے پر سہاگہ ہوتی‘‘۔ قبل ازیں اڈوانی بھی اس وقت جذبات سے مغلوب ہوگئے انہوں نے ان ایام کو یاد کیا جب بی جے پی کارکنوں اور قائدین نے کس قدرمحنت ومشقت کے بعد یہ مقام پایا۔ بحیثیت قائد بی جے پی پارلیمانی پارٹی اپنے انتخاب کو قبول کرنے کے بعداپنی تقریرمیں مودی نے یہ واضح پیام دیا کہ ان کی حکومت ، ملک کے تمامطبقات بالخصوص غریبوں ، خواتین اور نوجوانوں کی نمائندگی ہوگی اور وہ (مودی) ان کروڑہا عوام کو ناامید نہیں کریں گے جنہوں ںے ایک عظیم ذمہ داری ان کے تفویض کی ہے ۔63سالہ مودی، ملک کے پہلے وزیر اعظم ہوں گے جو آزاد ہند میں پیدا ہوئے ہیں۔ پارلیمنٹ ہاؤز تک پہنچنے والے زینوں پر جھکتے ہوئے مودی نے جمہوریت کے اس مندر کو خراج پیش کیا ۔ وہ گرین کلر کے جیکٹ کرتا، پاجامہ میں ملبوس تھے، ان کے لبوں پر تبسم کھل رہا تھا ۔ وہ اپنی زندگی میں پہلی بار پارلیمنٹ کے کھچا کھچ بھرے ہوئے سنٹرل ہال میں داخل ہوئے ۔ جیسے ہی صدر بی جے پی ار آج کے الکٹورل آفیسر راج ناتھ سنگھ نے نریندر مودی کا نام پیش کرنے کی تجویز اڈوانی کو پیش کی شرکاء میں مسرت کی لہر دوڑ گئی ۔ سبھی نے کھڑے ہوکر مودی کا خیر مقدم کیا اور بھارت ماتا کے نعروں کے بیچ مودی کے نام کا اعلان کیا گیا ۔ مودی نے کہا کہ’’ہندوستانی سیاست میں یہ ایک تاریخی لمحہ ہے ۔ مرلی منوہر جوشی نے تجویز کی تائید کی ۔ سشما سوراج ارون جیٹلی ، وینکیا نائیڈو اور نتن گڈ کری نے بھی مودی کو منتخب کرے کی تائید کی ۔ مودی کے انتخاب کے بعد اڈوانی ان سے بغل گیر ہوتے ہوئے جذبات سے مغلوب ہوگئے ۔

Narendra Modi appointed as India's prime minister

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں