اتر پردیش میں مملکتی وزراء درجہ کے 36 مشیر برطرف - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-05-21

اتر پردیش میں مملکتی وزراء درجہ کے 36 مشیر برطرف

لکھنو
یو این آئی؍ پی ٹی آئی
لوک سبھا انتخابات میں سماج وادی پارٹی کے ناقص مظاہرے کی اترپردیش کے36مشیروں کو بھگتنی پڑی جو مملکتی وزیر کا درجہ رکھتے تھے ۔ چیف منسٹراکھلیش یادو نے آج بظاہر تادیبی کارروائی کرتے ہوئے حکومت کے مختلف محکموں میں مشیر کی حیثیت سے مقرر اور مملکتی وزیر کا رتبہ رکھنے والے ایس پی قائدین کو برطرف کردیا ۔ ان میں سیاستداں اور دوسرے افراد شامل ہیں۔ یادو نے80کے منجملہ 36مشیروں کی برطرفی کے احکام جاری کئے ۔ انتخابات میں بی جے پی کے ہاتھوں ایس پی کی شرمناک شکست پر برہم چیف منسٹر اکھلیش یادو نے36قائدین کو برطرف کیا جن میں چھ قائدین اقلیتی طبقہ سے تعلق رکھتے ہیں ۔ ذرائع کے مطابق بعض کابینی اور ریاستی وزراء کی بھی برطرفی عمل میں آسکتی ہے ۔ پارٹی کی ناکامی پر اکھلیش سے استعفیٰ کے مطالبوں کے بیچ چیف منسٹر نے اشارہ دیا کہ وہ استعفیٰ کا کوئی ارادہ نہیں رکھتے اور کہا کہ ایس پی کے ناقص مظاہرہ کی وجوہات کی کا پتہ چلانے جائزہ لیا جائے گا ۔ انتخابی نتائج کے بعد ریاستی کابینہ کے پہلے اجلاس کی صدارت کے بعد وہ صحافیوں سے بات چیت کررہے تھے ۔ برطرف قائدین میں نریندر بھٹی اور سریندر موہن اگروال اہم ہیں جو گوتم بدھا نگر اور کانپور حلقوں سے ہار گئے ۔ انتخابات میں اتر پردیش کی اہم جماعت بی ایس پی کا پوری ریاست سے صفایا ہوگیا جس پر بی ایس پی سربراہ مایا وتی نے تمام پارٹی یونٹوں کو تحلیل کردینے کا اعلان کیا۔ قبل ازیں ریاست میں لوک سبھا انتخابات میں برسر اقتدار سماج وادی پارٹی کے مایوس کن مظاہرہ پر ان کے ستعفیٰ کے مطالبات کے دوران چیف منسٹر اتر پردیش اکھلیش یادو نے آج اشارہ دیا ہے کہ ان کا سبکدوش ہونے کا کوئی ارادہ نہیں ہے اور سماج وادی پارٹی کے ناقص مظاہرہ کے پیچھے اسباب کا جائزہ لیا جارہا ہے ۔ تمام ریاستوں کے سیاسی سوالات مختلف ہیں ایک ریاست کا دوسری ریاست کے ساتھ تقابل نہیں کیاجاسکتا ۔ اکھلیش ان سوالات پر کہ آیا وہ اپنے بہار کے ہم منصب کی تقلید کریں گے ۔ جنہوں نے انتخابی نتائج کے اعلان کے بعد استعفیٰ دے دیا تھا اپنے رد عمل میں کہا کہ وہ بہار کے ہم منصب کی تقلید نہیں کریں گے ۔ چیف منسٹر جنہوں نے آج انتخابات کی تکمیل کے بعد پہلی کابینی اجلاس کی صدارت کی کہا کہ ان کی پارٹی کے ناقص مظاہرہ کا پارٹی سربراہ ملائم سنگھ یادو کی جانب سے تفصیلی جائزہ لیاجارہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس کے لئے ایک اجلاس طلب کیا جائے گا اور ان افراد کے خلاف کاروائی کی جائے گی جو بعد ازاں پیچھے رہ گئے تھے ۔ انہوں نے کہا کہ حکومت نے بروقت فیصلے کئے اور اسکیمات پر عمل آوری کی لیکن سماج وادی پارٹی عوام میں ان کی تشہیر میں ناکام رہی ۔ انہو ں نے مزید کہا کہ ایس پی کاموں میں انتہائی آگے ہے لیکن اس کی تشہیر میں وہ پچھڑی ہوئی ہے کوئی شخص اختلاف نہیں کرسکتا کے حکومت نے عوام کی فلاح و بہبود کے لئے اچھی اسکیمات لائی ہیں۔ انہوں نے ان میں سے چند اسکیمات کا ذکر کرتے ہوئے زور دے کر کہا کہ تمام افراداس بات سے اتفاق کریں گے کہ یہ اچھے فیصلے ہیں ۔ اکھلیش نے کہا کہ ہم تمام رائے عامہ اور عوام کے فیصلہ کا احترام کرتے ہیں اور اب ریاست کو ترقی کے راستہ پر گامزن کرنے کے لئے ٹھوس اقدامات کئے جائیں گے ۔ ایک سوال پر کہ آیا وہ منتخب وزیرا عظم نریندر مودی سے ملاقات کے لئے جائیں گے جن کی پارٹی کو بڑے پیمانہ پر رائے عامہ ملی ہے ۔ اکھلیس نے کہا کہ ریاست اور مرکز کے درمیان تعلقات وفاقی ڈھانچہ کے مطابق ہوں گے گنگا کو صاف ستھرا کر نے کے مودی کے وعدہ پر نمایاں ریمارک اکھلیش نے کہا کہ وہ یہ دیکھیں گے کہ کس طرح آئندہ پانچ برسوں میں یہ کیا جاسکتا ہے اور مزید کہا کہ سیمنا، بیتوا، کین اور چمبل جیسے دیگر دریا بھی ہیں اور انہیں بھی صاف ستھر اکرنے کی ضرورت ہے ۔ چیف منسٹر جنہوں نے اپنی کابینہ کو دھان سبھا کا بجٹ اجلاس طلب کرنے کا اختیار دیا ہے کہا کہ اس کے لئے تاریخ کا جلد فیصلہ کیاجائے گا۔

Akhilesh sacks 36 minister-rank leaders, but won't quit himself

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں