لوک سبھا انتخابات کا آج آخری مرحلہ - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-05-12

لوک سبھا انتخابات کا آج آخری مرحلہ

ہندوستان میں پارلیمانی انتخابات کی تاریخ میں تلخ ترین انتخابات 3بڑی ریاستوں میں پیر کے روز41لوک سبھا حلقوں میں رائے دہی کے ساتھ ختم ہوجائیں گے ۔ 5ہفتوں سے جاری انتخابی عمل اور16مئی کو نتائج کے اعلان کے بعد کانگریس کی 10سالہ حکومت کے خاتمہ کا اندیشہ ظاہر کیا جارہا ہے۔ پیر کے روز بہار، اتر پردیش اور مغربی بنگال میں66ملین رائے دہندے606امیدواروں میں سے41ارکان پارلیمنٹ منتخب کرنے کے لئے اپنے ووٹ کا استعمال کریں گے۔5ہفتوں سے انتخابی عمل پر وزارت عظمیٰ کے بی جے پی امیدوار نریندر مودی چھائے رہے۔ لوک سبھا نشستوں کے لئے مجموعی طور پر9667امیدواروں نے مقابلہ کیا ۔ دنیا کی سب سے بڑی جمہوریت میں814ملین ووٹرس نے اپنا حق رائے دہی استعمال کیا۔ سیاسی تجزیہ نگاروں نے خیال ظاہر کیا کہ مودی کو پیر کے روز انتخابی عمل کے آخری مرحلہ میں اور16مئی کو ووٹوں کی گنتی کے دوران مرکزی حیثیت حاصل رہے گی۔ کانگریسی قائدین سے قطع نظر عام خیال یہی ہے کہ کانگریس زیر قیادت حکومت آخری سانسیں گن رہی ہے ۔ قیاس آرائیاں صرف اس سلسلہ میں ہورہی ہیں کہ مودی کی زیر قیادت بی جے پی اتحاد کو545رکنی لوک سبھا میں واضح اکثریت حاصل ہوگی یا اسے حکومت سازی کے لئے جدو جہد کرنی پڑے گی اور دیگر منتخب امیدواروں کا سہارا لینا پڑے گا۔ انتخابات پر نظر رکھنے والے جی وی ایل نرسمہا راؤ نے بتایا کہ63سالہ مودی ہی ہندوستان کے آئندہ وزیر اعظم ہوں گے ۔ راؤ نے آئی اے این ایس کے ساتھ بات چیت کے دوران کہا کہ ملک میں مودی کی لہر چل رہی ہے اور میرے خیال سے موجودہ انتخاباتمیں یہ بی جے پی کی تاریخی کامیابی ہوگی ۔ کانگریس کو اس بار سب سے کم نشستیں حاصل ہوں گی۔16مئی کو ہمیں’مودی کی زیر قیادت مستحکم بی جے پی حکومت نصیب ہوگی۔ بیشتر اوپینین پولیس میں بی جے پی کو کانگریس ے بہت آگے دکھایا گیا ہے حالانکہ بعض گوشوں نے اس پر شک بھی ظاہر کیا ہے کہ بی جے پی اور اس کی حلیف جماعتیں لوک سبھا میں272نشستوں کی جادوئی عد د پار لیں گی ۔ سیاسی تجزیہ نگار پارٹیکر گپتا اور پران جوائے گوہاٹھا کرتا نے بتایا کہ اگر بی جے پی لڑ کھڑائی تو حکومت تو بی جے پی کی ہی قائم ہوگی تاہم اس کی قیادت مودی نہیں کرسکیں گے ۔ اگر مودی بی جے پی کو180تا 190نشستیں دلانے میں ناکام رہے تو بی جے پی کا کوئی پرانا قائد ہی حکومت کی باگ ڈور سنبھالے گا ۔ ایسی صورتحال میں بی جے پی حکومت تو قائم کرلے گی تاہم اس کی قیادت نریندر مودی کے بجائے کوئی اور کرے گا۔ ٹھاکرتا نے اس بات سے بھی اتفاق کیا کہ ہندوستانی سیاست بے یقینی سے بھڑی ہے تاہم بی جے پی اور راؤ دونوں ہی مودی کے بغیر بی جے پی حکومت کے قیام کے نظریہ سے اتفاق نہیں کرتے ۔ پارٹی ترجمال پرکاش جاودیکر نے بتایا کہ ہمیں یقین ہے ککہ بی جے پی زیر قیادت این ڈی اے کو واضح اکثریت حاصل ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں272سے زائد نشستیں حاصل ہوں گی ۔ کانگریس کی سوچ اس سے بالکل مختلف ہے۔ پارٹی ترجمان سنجے جھانے بتایا کہ یقینی طور پر حکومت کی تشکیل کانگریس ہی کرے گی ۔لوک سبھا انتخابات کے ساتھ ساتھ سکم ، اڑیشہ اور آندھرا پردیش میں اسمبلی انتخابات بھی ہوئے ۔ سیاسی جماعتوں اور ان کے قائدین نے ہفتہ کی شام تھکا دینے والی انتخابی مہم ختم کی۔ بہار، اتر پردیش اور مغربی بنگال میں پیر کے روز71254پولنگ اسٹیشنس پر رائے دہی ہوگی ۔ 18اتر پردیش لوک سبھا حلقوں میں وارانسی بھی شامل ہے جہاں سے گجرات میں ودوڈرا سے مقابلہ کے علاوہ نریندر مودی انتخابی دوڑمیں شامل ہیں ۔ان کا مقابلہ کم از کم40امیدواروں سے ہے جن میں عام آدمی پارٹی قائد اروند کجریوال اور کانگریس کے اجئے رائے شامل ہیں۔ نریندرمودی کو سخت ٹکر انہیں دونوں سے ملے گی۔ اتر پردیش میں انتخابات کے آخری مرحلہ میں328امیدوار اپنی قسمت آزمائیں گے ۔ مغربی بنگال میں188اور بہار میں90امیدوار میدان میں ہوں گے ۔ اتر پردیش میں31ملین ،مغربی بنگال میں25ملین اور بہار میں9ملین رائے دہندے اپنا نمائندہ منتخب کریں گے۔

Last Phase of Lok Sabha Polls Today; All Eyes on Varanasi

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں