کشن باغ فائرنگ واقعہ کی عدالتی تحقیقات کا حکم - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-05-16

کشن باغ فائرنگ واقعہ کی عدالتی تحقیقات کا حکم

حیدرآباد
پی ٹی آئی
ریاستی گورنر ای ایس ایل نرسمہن نے پرانے شہرکے علاقے کشن باغ میں پولیس فائرنگ واقعہ کی عدالتی تحقیقات کا حکم دیا ۔ کل2اقلیتی گروپوں میں تصادم کے نتیجہ میں کئی افراد زخمی ہوگئے تھے اور پولیس نے بلا اشتعال فائرنگ کرتے ہوئے3مسلم نوجوانوں کو موت کے گھاٹ اتاردیا تھا۔ ریاستی گورنر نے آج سینئر پولیس عہدیداروں کیہمراہ کل کے فائرنگ واقعہ کی تفصیلات حاصل کیں اور صورتحال کا جائزہ لیا۔ انہوں نے مہلوکین کے ورثاء کو فی کس6لاکھ روپے ایکس گریشیا کی منظوری کابھی اعلان کیا۔ قواعد کے مطابق زخمیوں کو مفت علاج کے علاوہ فی کس50ہزار روپے معاوضہ کا بھی اعلان کیا گیا ۔کل دو گروپس کے درمیان سنگباری میں کئی پولیس جوان بھی زخمی ہوگئے تھے۔ای ایس ایل نرسمہن نے کہا کہ تمام متاثرین کو معاوضہ ادا کیاجانا چاہئے ۔ جھڑپوں میں املاک کے نقصان کا بھی معاوضہ ادا کیا جائے گا۔ ایک مذہبی پرچم کو مبینہ طور پر نذر آتش کردینے کے واقعہ کے بعد سکھ چھاؤنی کے نوجوانوں نے مسلم بستی پر ہلہ بول دیا تھا ۔ اسی دوران گورنر ای ایس ایل نرسمہن نے عوام سے اپیل کی کہ وہ امن کی برقراری کو یقینی بنائیں اور افواہوں پر دھیان نہ دیں ۔ گورنر کے پریس سکریٹری کے بموجب ای ایس ایل نرسمہم نے بلا لحاظ مذہب و ملت عوام سے اپیل کی کہ وہ نظم و ضبط کی برقراری کے لیے پولیس سے تعاون کریں ۔ اسی دوران سائبرآباد پولیس کمشنر کے تحت راجندرنگر پولیس اسٹیشن کے حدود میں آج مسلسل دوسرے دن غیر معینہ مدت کا کرفیوبرقرار رہا ۔ گڑ بڑ زدہ علاقوں میں صورتحال پوری طرح قابومیں ہے۔ حالات پرامن بتائے جاتے ہیں ۔ ایک پولیس عہدیدار نے بتایا کہ امن کی برقراری کے باوجود کرفیوجاری رہے گا۔ آج کی صورتحال کے پیش نظر حکام، کرفیو میں نرمی دینے کے بارے میں غور کریں گے ۔ انہوں نے بتایا کہ پرانے شہر کے کسی بھی علاقہ سے کوئی ناخوشگوار واقعہ کی اطلاع نہیں ملی ہے ۔ کشن باغ کے علاقہ میں کل پولیس فائرنگ میں3افراد ہلاک ہوگئے تھے۔ پولیس نے کرفیو کے ساتھ اطراف و اکناف کے علاقوں میں دفعہ144نافذ کرتے ہوئے4یا4سے زائد افراد کے ایک جگہ جمع ہونے پر پابندی عائد کردی ہے ۔ علاقہ میں ریاپیڈ ایکشن فورش اور مرکزی نیم فوجی فورسس کے جوانوں کے بشمول پولیس کی بڑی تعداد تعینات ہے۔ پولیس ذرائع کے بموجب گڑ بڑ میں ملوث چند افراد کو حراست میں لے لیا گیا ہے اور ان سے پوچھ تاچھ جاری ہے ۔

Kishanbagh firing: Governor orders magisterial inquiry

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں