انڈونیشیا کے وزیر امور مذہبی رشوت ستانی مقدمہ میں مشتبہ ملزم - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-05-24

انڈونیشیا کے وزیر امور مذہبی رشوت ستانی مقدمہ میں مشتبہ ملزم

انڈونیشیا کی انسدادی رشوت ایجنسی نے ایک وزیر مذہبی امور کا ایک رشوت ستانی مقدمہ میں بحیثیت مجبتیٰ پر اندراج کیا ہے جو صدارتی امیدوارپر ابووسبیا نٹو کے پروجوش حامی ہیں۔ سوریہ دھرما علی کی وزارت گزشتہ سال رشوت ستانی اسکینڈل میں الجھ گئی تھی جس کا تعلق قرآن مجید کے نسخوں کے حصول سے ہے جب کہ وہ ان متعدد سرکردہ عہدیداروں میں شامل تازہ ترین عہدیدار ہیں جنہیں کرپشن تحقیقات کا نشانہ بنایا گیا ہے ۔ انسداد کرپشن تنظیم کرپشن ایراڈ یکشن کمیشن کے پی کے نے سوریہ دھرما علی نے سفر پر چھ ماہ کا امتناع عائد کردیا ہے جب کہ وہ سفر حج کے لئے مختص کردہ سرکاری فنڈس میں غبن میں ملوث ہونے ان پر عائد کردہ الزامات کی تحقیقات کررہی ہے۔ کے پی کے کے ترجمان جو ہان برڈی نے بتایا کہ اس بات کا اظہار ہورہا ہے کہ مذہبی امور کے وزیر کی حیثیت سے مشتبہ فرد نے حج میزبانی انسرامی کارروائی سے مربوط اپنے اختیارات کی خلاف ورزی کی ہے۔ مقامی میڈیا نے بتایا کہ علی کا کہنا ہے کہ غلط فہمی کی بنا پر انہیں مشتبہ فرد کا موقف دیا گیا ہے۔ علی کی اسلامی پارٹی پی پی پی سرکاری طور پر پرابوو کی امیدواری کی 9جولائی کے انتخابات میں تائید کے لئے دیگر پانچ جماعتوں کے اتحاد میں شامل ہوگئی ہے ۔ انتخابات دنیا کی کثیر ترین مسلم آبادی والے ملک انڈونیشیا کے اگلے قائد کو منتخب کرنے کے لئے منعقد ہورہے ہیں ۔ سال گزشتہ پروبووو کی تائید کرنے والی ایک اور اسلام پسند پارٹی بھی ایک زبردست کرپشن کیس میں ملوث رہی ہے۔سابق جنرل پروبووو جکارتہ کے مقبول گورنر’’جوکووی‘‘ویڈوڈو‘ کے خلاف 9جولائی انتخابات میں مقابلہ کررہے ہیں ۔ حالیہ اوپنین پول سے جو کووی کی لگ بھگ15پوائنٹ سے سبق کا اظہار ہوتا ہے تاہم اس میں کمی ہورہی ہے ۔ اس ہفتہ پروبوو کو اپنے حریف سے زیادہ سیاسی پارٹیوں کی تائید حاصل ہوئی ہے۔

Indonesia’s religious affairs minister accused of haj fund corruption

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں