ووٹنگ مشینوں میں ہیر پھیر ممکن - امریکی سائنسدانوں کا دعویٰ - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-05-21

ووٹنگ مشینوں میں ہیر پھیر ممکن - امریکی سائنسدانوں کا دعویٰ

نئی دہلی
یو این آئی
حالیہ لوک سبھا انتخابات میں الکٹرانک ووٹنگ مشین (ای وی ایم) کے ذریعہ ووٹوں میں الٹ پھیر کرنے اور نتائج کو بدلنے کے الزامات نہ صرف اپوزیشن جماعتیں عائدکررہی ہیں بلکہ بیرونی ممالک سے بھی اس طرح کی خبریں موصول ہورہی ہیں کہ ای وی ایم مشینوں میں چھیڑ چھاڑ کی گئی اور نتائج بدلے گئے ۔ بی بی سی کے سائنس رپورٹر جولین سڈل نے امریکہ کی مشی گن یونیورسٹی کے سائنسدانوں کے حوالہ سے خبردی ہے کہ ہندوستان کی ای وی ایم کے ساتھ چھیڑ چھاڑ کی جاسکتی ہے اور نتائج کو بدلا جاسکتا ہے ۔ حالانکہ ملک کے الیکشن کمیشن کا دعویٰ ہے کہ ای وی ایم میں کسی طرح کی چھڑ چھاڑ نہیں کی جاسکتی۔ بی بی سی نے مشی گن یونیورسٹی کے ایک سائنسداں پروفیسر جے الیکس ہیلڈر مین کے حوالہ سے خبر دی ہے کہ انہوں نے ایک ایسی ٹیکنک ایجاد کی ہے جس میں موبائل فون کے ذریعہ میسج بھیج کر نتائج کو بدلا جاسکتا ہے ۔ ہیلڈر مین کا کہنا ہے کہ انہوں نے یہ تجربہ ای وی ایم جیسی ایک نقلی مشین بنا کر کیا۔ اس مشین کے نیچے انہوں نے ایک مائیکرو پروسیسر اور بلوٹوتھ ریڈیو خفیہ طریقہ سے چھپا دیا ۔ تجربہ کے دوران وہ یہ دیکھ کر حیرت زدہ رہ گئے کہ اس نقلی مشین میں حاصل کردہ نتیجہ کو بڑی آسانی کے ساتھ بدلا جاسکتا ہے ۔ اور اس کے اعدا د و شمار میں مرضی کے مطابق ہیر پھیر کی جاسکتی ہے ، لیکن ہندوستان کے ڈپٹی الیکشن کمشنر الوک شکلاکا دعویٰ ہے کہ ابھی تک ایسا کوئی سافٹ ویئر تیار نہیں ہوسکا ہے جو ای وی ایم مشینوں کے اعداد و شمار میں کسی طرح کی تبدیلی کرسکے ۔ جنہیں ایک خاص طریقہ سے پرپز بلٹ کمپیوٹر چپس کے ذریعہ محفوظ رکھاجاتا ہے ۔ کانگریس پارٹی کے ترجمان اور حال ہی میں ممبئی شمال حلقہ سے شکست اٹھانے والے سنجے نروپم نے الزام عائد کیا ہے کہ ان انتخابات میں بڑے پیمانے پر بی جے کارکنوں نے ای وی ایم میں مداخلت کی اور نتائج کوبدل دیا ۔ سنجے نروپم جلد ہی اس سلسلہ میں عدالت میں ایک درخواست دائر کرنے والے ہیں ۔سنجے نروپم نے ایک پریس کانفرنس میں یہ الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ نتائج کے دوران جس بڑے پیمانے پر ووٹوں کے اعداد و شماربتائے گئے وہ ان کی توقعات سے میل نہیں کھاتے ۔ انہوں نے کہا کہ گجرا،ت، مہاراشٹر اور اتر پردیش میں کانگریس کے امیدوار بہت بڑے فرق سے ہارے ہیں جسے تسلیم کرپانا ممکن نہیں ہے اور اسبات سے بھی انکار نہیں کیا جاسکتا کہ ای وی ایم مشینوں کا ٹھیکہ گجرات کی ایک ملٹی نیشنل کمپنی کو دیا یا جو شبہات کو جنم دیتا ہے ۔ سنجے نروپم نے کانگریس پارٹی کے تمام سینئر لیڈران اور دیگر پارٹیوں کے قائدین سے بھی اپیل کی ہے کہ وہ اپنی متعلقہ عدالتوں میں اس سلسلہ میں مفاد عامہ کی درخواستیں داخل کریں ۔ اس کے علاوہ اتر پردیش کے کچھ شہروں میں سرکاری بینک اسٹیٹ بینک آف انڈیا کی اے ٹی ایم مشین سے کچھ ایسی رسیدیں حاصل ہوئیں جن پر بی جے پی کا انتخابی نشان کنول بنا ہوا تھا اور انگریزی زبان میں لکھا ہوا تھا اب کی بار مودی سرکار ۔ جو واضح طور پر الیکشن کمیشن کے ضابطہ اخلاق اور قانون عوامی نمائندگان کی واضح طور پر خلا ف ورزی ہے۔

India's EVM are Vulnerable to Fraud

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں