گجرات اسمبلی کا خصوصی اجلاس - نریندر مودی اشکبار - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-05-22

گجرات اسمبلی کا خصوصی اجلاس - نریندر مودی اشکبار

گاندھی نگر
پی ٹی آئی
نریندرمودی آج ایک بار پھر آبدیدہ ہوگئے جب کہ انہوں نے ریاست سے ان کی روانگی کے بعد گجرات کی ترقی کی خواہش کا اظہاراور معذرت خواہی کی اگر انہوں نے کوئی غلط کام کیا ہو ۔ گجرات اسمبلی کے ارکان سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ مجھے معاف کیجئے اگرمیں نے کوئی غلطی کی ہے، یہ چیف منسٹر کے طور پر یہ میری چوتھی میعاد ہے جب کہ میں یہاں سے جارہا ہوں اور نہیں جانتا کہ میں کب واپس آؤں گا ۔ میں آپ سے چاہتا ہوں کہ آپ مجھے معاف کریں اگر آپ کا یہ احساس ہو کہ میں میرے کام میں پورا نہیں اترایا میرے کردارمیں کوئی کمی رہی ہو ۔ آج کا دن معذرت خواہی کا دن ہے ۔ میں آپ تمام کا اور اس ایوان کا احترام کرتا ہوں ۔ میں خاص طور پر اپوزیشن کا شکر گزار ہوں انہوں نے جذبات سے مغلوب ہوکر یہ بات کہی جب کہ ارکان نے ایک نادر جذبہ کے ساتھ انہیں وداع کیا ۔ منتخب وزیرا عظم نریندر مودی نے آج کہا کہ سی اے جی رپورٹس کا سیاسی حریفوں کو نشانہ بنانے کے لئے ایک ہتھیار کے طور پر استعمال نہیں کیا جانا چاہئے ۔ مودی نے وزیر اعظم کے طور پر انتخاب کے بعدچیف منسٹر کی حیثیت سے مستعفیٰ ہونے سے قبل گجرات اسمبلی میں اپنی وداعی تقریر میں یہ بات کہی ۔ میں شخصی طور پر اس بات پر ایقان رکھتا ہوں کہ سی اے جی رپورٹس کا سیاسی فائدوں کے لئے استعمال نہیں ہونا چاہئے بلکہ مسائل کا حل تلاش کرنے کے لئے اس سے استفادہ کیاجانا چاہئے ۔ میں نے یہاں ایک ایسا نظام متعارف کروایا ہے اور میرے کاکنوں سے کہئے کہ مسائل کی جڑوں تک جائیں ۔ لوک سبھا انتخابی مہم کے دوران مودی نے کہا کہ وہ انتقامی سیاست میں ایقان نہیں رکھتے جس کے وہ گزشتہ10برسوں سے متاثر رہے ہیں۔ مودی پی ٹی آئی کے ساتھ ایک انٹرویو کے دوران ایک سوال کا جواب دے رہے تھے کہ رابرٹ وڈرا الزامات سے کس طرح نمٹا جائے گا جب کہ بی جے پی بر سر اقتدار آرہی ہے ۔، اپنی وداعی تقریر کے دوران مودی نے کہا کہ ان کی ہمیشہ یہ رائے رہی کہ ایک ایم ایل اے جمہوریت میں اعلی مقام کا حامل ہے ۔ یہ کوئی بات نہیں کہ وہ کس پارٹی کی نمائندگی کرتا ہے ۔ اپوزیشن بی جے پی نے 2جی اسپکٹرماور کول اسکامس پر سی اے جی رپورٹس پر ہنگامہ کھڑا کیا تھا اور متعدد بار یوپی اے حکومت پر تنقیدیں کی تھیں ۔ نریندرمودی نے چیف منسٹر گجرات کی حیثیت سے بھی استعفیٰ دے دیا۔ جب مودی نے اپنا استعفیٰ اسمبلی اسپیکر کو پیش کیا ان کے ساتھ ان کی جانشیں آنندی بین پٹیل بھی موجود تھیں۔

--

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں