جگن موہن ریڈی وائی ایس آر کانگریس مقننہ پارٹی کے قائد منتخب - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-05-22

جگن موہن ریڈی وائی ایس آر کانگریس مقننہ پارٹی کے قائد منتخب

ایدوپلایاپہ(ضلع کڑپہ)
این ایس ایس
سابق رکن پارلیمنٹ اورنو منتخبہ رکن اسمبلی وائی ایس جگن موہن ریڈی کو آج یہاں منعقدہ اجلاس میں متفقہ طور پر قائد وائی ایس آر کانگریس لیجسلیچر پارٹی منتخب کرلیا گیا ہے ۔ اس اجلاس میں آندھرا پردیش کے66ارکان اسمبلی اور آٹھ ارکان پارلیمنٹ کے علاوہ تلنگانہ سے منتخبہ تین ارکان اسمبلی اور ایک رکن پارلیمنٹ نے بھی شرکت کی ۔ یہ اجلاس قبل ازیں راجمندری میں منعقد ہونے والا تھا لیکن پارٹی قائدین کی خواہشات کے بعدمقام تبدیل کیاگیا۔ اجلاس کے بعد جگن نے حالیہ انتخابات میں پارٹی کے مظاہرہ کا جائزہ لیا اور شکست کے بارے میں قائدین سے بات چیت کی۔ انہوں نے پارٹی کے منتخبہ نمائندوں اور ناکام امیدواروں سے کہا کہ وہ نتائج سے مایوس نہ ہوں بلکہ سنجیدگی کے ساتھ عوام اور ریاست کی ترقی کے لئے کام کرتے ہیں ۔ جگن نے کہا کہ انہوں نے عوامیمسائل پر مسلسل چار سال تک بے تکان جدو جہد کی اور انہیں یقین تھا کہ ان کی پارٹی کو اقتدار ملے گا ۔ وائی ایس آر کانگریس لیڈر نے کہا کہ اقدار کی برقراری کے لئے ہی انہوں نے اور ان کی والدہ وجے اماں نے کانگریس چھوڑی تھی ۔ جب انہوں نے یہ فیصلہ کیا تو اس وقت کئی افراد نے کہا تھا کہ وہ حکمراں جماعت سے مقابلہ نہیں کرسکتے ، یہ آسان نہیں ہوگا لیکن اب عوام نے کانگریس کو ہی بے دخل کردیا ہے ۔ جگن نے کہا کہ ان کے خلاف کئی سازشیں کی گئیں اور حکمراں پارٹی نے اقتدار کا غلط استعمال کرتے ہوئے سنٹرل بیورو آف انوسٹی گیشن ے ذریعہ نہیں ہراساں کیا ۔ انہیں تقریبا سولہ مال تک جیل میں رکھا گیا اور ان کی ضمانت منظور کروانے میں بھی رکاوٹیں پیدا کی گئیں ۔ ان حالات میں بھی دو ارکان پارلیمنٹ اور بیس ارکان اسمبلی ان کے ساتھ رہے ۔ انہوں نے کہا کہ تلگو دیشم سربراہ چندرا بابونائیڈو نے جو انتخابی وعدہ کئے ہیں وہ ناقابل عمل ہیں ۔ انہو ں نے فصلوں کے قرضہ جات کی معافی کا حوالہ دیا اور کہا کہ تلگو دیشم نے ناقابل عمل وعدے کرتے ہوئے اقتدار تو حاصل کرلیا ہے لیکن اس کے لئے مشکلات پیش آسکتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ فصلوں کے قرضہ جات کی معافی کے لئے80ہزار کروڑ روپے کی ضرورت ہوگی ۔ انہوں نے کہا کہ ناقابل عمل وعدے کرنے سے عوام میں پارٹی اور قائدین پر اعتماد ختم ہوجاتا ہے اس لئے وائی ایس آر کانگریس پارٹی اپنے اصولوں پر قائم رہی ہے۔

--

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں