کجریوال کو جیل بھیج دیا گیا - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-05-22

کجریوال کو جیل بھیج دیا گیا

نئی دہلی
پی ٹی آئی
اروند کجریوال کو دہلی کی ایک عدالت نے23مئی تک تہاڑ جیل بھیج دیا ہے ۔ بی جے پی لیڈر نتن گڈ کری کی جانب سے ان کے خلاف دائرکردہ تعزیزی ہتک عزت شکایت میں حصول ضمانت سے ان کے انکار کے بعد عدالت کے حکم پر کجریوال کو گرفتار کرلیا گیا اور جیل بھیج دیا گیا۔ میٹروپولیٹین مجسٹریٹ گومتی منوچہ نے سابق چیف مسٹر دہلی کو دس ہزار روپے کی ضمانت اور مماثل رقم کا مچلکہ داخل کرنے کے لئے کہا لیکن آپ لیڈر نے جج کے اصرار کے باوجود مسلسل اس سے انکار کیا۔ابتداء میں جج نے اپنا فیصلہ محفوظ رکھا اور سماعت شام کو مقرر کی ۔ بالآخر عدالت نے فیصلہ سناتے ہوئے کہا ہ موجودہ تناظر میں جب کہ ملزم نے حصول ضمانت حتی کہ شخصی مچلکہ پیش کرنے سے بھی انکار کردیا ۔ عدالت ہذا ملزم کو تحویل میں لینے کا حکم دیتی ہے ۔ مجسٹریٹ نے کہا’’ملزم کو عدالتی تحویل میں دے دیا جائے اور23مئی کو دوبارہ عدالت میں پیش کیا جائے ۔‘‘ کجریوال کو ہتک عزت مقدمہ میں بحیثیت ملزم سمن جاری کرتے ہوئے طلب کیا گیا تھا۔کجریوال پر الزام ہے کہ انہوں نے ہندوستان کے سب سے زیادہ رشوت خور افراد کی فہرست جاری کرتے ہوئے نتن گڈکری کا نام اس میں شامل کرکے ان کی توہین کی ۔ کجریوال کو سخت سیکوریٹی میں عدالت کے احاطہ میں لاک اپ میں رکھا گیا اور بعد ازاں تہاڑ جیل بھیج دیا گیا۔
عام آدمی پارٹی کے کئی حامیوں نے آج سخت سیکوریٹی والی تہاڑ جیل کے باہر امتناعی احکام کی خلاف ورزی کرتے ہوئے پولیس کے ساتھ جھڑپ کی جہاں پارٹی لیڈر اوروند کجریوال کو رکھا گیا ہے ۔ ایک عدالت نے ہتک عزت کے معاملہ میں دس ہزار روپے کی ضمانت کی رقم اد ا رکرنے سے انکار پر انہیں عدالتی تحویل میں جیل بھیجا ہے ۔ احتجاجیوں میں جن میں سینئر عام آدمی پارٹی کارکن یوگیندر یادو، منیش سیسوڈیا، راکھی برلا شامل تھے ، مقامی عدالت کے پرنقص حکم کی مخالفت کرتے ہوئے مظاہرہ کیا اور خود کو اجتماعی گرفتاری کے لئے پیش کیا ۔ احتجاجیوں نے اس وقت پولیس کے ساتھ جھڑپ کی جب انہیں سکوریٹی عملہ زبردست ہٹا رہا تھا ۔ سنجے سنگھ نے عدالت کے حکم پر احتجاج کرتے ہوئے کہا کہ اگر ایک کرپٹ شخص کو کرپٹ کہنا جرم ہے تو ہمیں بھی جیل بھیج دو یا پھانسی پر چڑھا دو،یہ ڈکٹیٹر شپ ہے ۔ یوگیندریادو نے عام آدمی پارٹی کے کارکنوں کو ہٹانے کی پولیس کی کاروائی کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ہم کوئی غیر قانونی کام نہہیں کررہے تھے ۔ کرپشن میں ملوث افراد اپنے دیوان خانوں میں بیٹھے ہیں اور مزے اڑارہے ہیں جب کہ کرپشن کی مخالفت کرنے والوں کو جیل بھیجاجارہا ہے ۔ یہ کس طرح کا انصاف ہے ۔ یہ پولیس کی زیادتی ہے ۔ خاتون احتجاجیوں سے نمٹنے کے لئے خاتون پولیس کو تعینات کرنا چاہئے ۔ اس دوران عام آدمی پارٹی نے اروند کجریوال کو جیل بھیجنے کے عدالت کے فیصلے کو پر نقص قرار دیا اور کہا کہ قانون میں ایسی کوئی گنجائش نہیں ہے کہ ہتک عزت کے معاملہ میں ملزم کو ضمانت کے لئے بانڈ داخل کرنا پڑے جب کہ وہ سماعت کے دوران پیش ہونے کے لئے تیار ہے ۔ پارٹی نے ایک بیان میں کہا کہ عام آدمی پارٹی فاضل میٹرو پولیٹن مجسٹریٹ کے کجریوال کو عدالتی تحویل میں بھیجنے کے فیصلے سے بالکل اختلاف کرتی ہے ۔

--

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں