دس ٹی وی چینلوں کو الیکشن کمیشن کی نوٹس - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-05-06

دس ٹی وی چینلوں کو الیکشن کمیشن کی نوٹس

حیدرآباد
یو این آئی
الیکشن کمیشن نے اگزٹ پولس اور اوپنین پولس کی نشریات پر انتخابی ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کی پاداش میں 10مقامی ٹی وی نیوز چینلوں کو نوٹسوں کی اجرائی عمل میں لائی ہے ۔ کمیشن نے ان چینلوں سے کہا ہے کہ وہ اندرون24گھنٹے وضاحت پیش کریں کہ کیوں نہ ان کے خلاف فوجداری کارروائی کا آغاز کیا جائے ، کیوں کہ انہوں نے الیکشن کمیشن کی رہنمایانہ ہدایات کی خلاف ورزی کی ہے۔10ٹی وی نیوز چینلوں میں مہا ٹی وی ، سی وی آر ، این ٹی وی اور 10ٹی وی شامل ہیں۔ کل شام جاری کردہ نوٹسوں میں ریاستی چیف الیکٹورل آفیسر بھنور لال نے کہا ہے کہ اگزٹ پول سروے اور اوپنین پول سروے کا ٹیلی کاسٹ، عوامی نمائندگی ایکٹ1951ء کی دفعہ126Aکی صریح خلاف ورزی ہے ۔ ٹی وی چینلوں نے ریاست میں دوسرے مرحلہ کے تحت 7مئی کو سیماآندھرا میں منعقد شدنی انتخابات میں تلگو دیشم اور بی جے پی اتحاد کو کامیابی کے بارے میں سروے ٹیلی کاسٹ کیے تھے ۔ ایک چینل نے یہاں تک کہہ دیا کہ گنٹور اور تروپتی میں نریندر مودی کی مہم کے بعد عوام کے موڈ میں تبدیلی آگئی ہے اور وائی ایس جگن موہن ریڈی کی زیر قیادت وائی ایس آر کانگریس پارٹی کے خلاف عوام کا رجحان تبدیل ہوگیا ہے ، جسے چند دن قبل تک لوگوں میں پسندیدگی کا موقف حاصل تھا ۔ پارلیمنٹ میں کالی مرچ کا سپرے کرتے ہوئے شہرت حاصل کرنے والے سابق کانگریس رکن پارلیمنٹ لگڑا پاٹی راج گوپال کی ملکیت ایک تنظیم کے علیحدہ سروے میں بھی اس بات کی پیش قیاسی کی گئی کہ سیماآندھرا میں تلگو دیشم پارٹی واضح اکثریت سے کامیابی حاصل کرے گی ، جب کہ تلنگانہ میں ٹی آر ایس کو بھی حکومت بنانے کے لئے درکار تعداد حاصل ہوجائے گی ۔ سروے میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ کانگریس پارٹی کا دونوں علاقوں میں پوری طرح صفایا ہوجائے گا۔ لگڑا پاٹی راج گوپال نے آج صبح ایک ٹی وی انٹرویو میں یہ باتیں کہیں۔ اسی دوران بھنور لال نے کہا کہ الیکشن کمیشن کے مقررہ"خاموش مدت" سے قبل اگزٹ پولس اور اوپنین پولس کے ٹیلی کاسٹ پر ٹٰ وی چینل کے مالکین کو3سال جیل کی سزا ہوگی ۔ انہوں نے یاددلایا کہ ملک میں12مئی کو انتخابات کا آخری مرحلہ ہوگا اور قواعد کے مطابق اس تاریخ تک ایسے کسی بھی قسم کے سروے وغیرہ پر پابندی عائد ہے ۔

--

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں