2/مئی کوکراجھار/گوہاٹی یو۔این۔آئی/رائٹر
مغربی آسام کے بوڈو لینڈ علاقائی خود اختیار اضلاع(بی ٹی اے ڈی) میں کل رات سے جاری بوڈو انتہا پسندوں کے علیحدہ علیحدہ حملوں میں کم از کم23افراد بشمول 2بچے اور4خواتین ہلاک ہوگئے جب کہ دیگر14افراد شدید زخمی ہیں ۔ جوابی تشدد میں 3نوجوان زخمی ہوگئے۔ فوج کے متاثرہ علاقوں میں آج فلیگ مارچ کیا۔ حکومت نے صورتحال کو مزید ابتری سے بچانے اور حالات کو قابومیں رکھنے ہر ممکن قدم اٹھایا ہے۔پولیس ذرائع کے مطابق شام6بجے تا صبح 4بجے تک کرفیو نافذ کیا گیا ہے۔ کل رات لگ بھگ11بجے ضلع کوکرا جھار کے بالا پارہ تلسی بل علاقہ میں مسلح اشرار، ایک مکان میں گھس آئے اور فائرنگ کی۔ اس حملہ میں8افراد بشمول2بچے ہلاک ہوگئے ۔ دیگر4افراد بشمول2بچے گولیاں لگنے سے زخمی ہوئے جنہیں ہسپتال میں شریک کرادیا گیا ہے۔ ایک علیحدہ واقعہ میں سیکلوں پر سوار4مسلح شرپسند ، کل رات تقریباً8بجے ضلع بکساکے علاقہ آنند بازار میں دو مکانات میں گھس آئے اور اندھا دھند فائرنگ کردی۔اس وقت مذکورہ مکانات میں مقیم لوگ کھانا کھارہے تھے ۔3افراد بر سر موقع ہلاک ہوگئے جب کہ ایک شیر خوار بچہ زخمی ہوگیا ۔ ایک اور واقعہ کل شام کو کوکرا جھار میں7بجے پیش آیا ۔ مقامی پریس کلب کے سکریٹری دھننجے ناتھ، مسلح اشرار کے حملہ میں زخمی ہوگئے ۔ اشرار نے ناتھ پر فائرنگ تو نہیں کی لیکن پستول کے کندے سے ان کے سر پر مارا جس میں وہ شدید زخمی ہوگئے ۔ جوابی تشدد میں4نوجوان اس وقت زخمی ہوگئے جب ایک ہجوم نے مرکی جھارا علاقہ میں انہیں نشانہ بنایا ۔یہ نوجوان ایک کار میں سفر کررہے تھے ۔ ہجوم نے کار کو روک کر ان نوجوانوں کو مار پیٹ کی ۔3نوجوان زخمی ہوگئے جنہیں کوکرا جھار سیول ہسپتال میں شریک کرایا گیا جہاں2کی حالت تشویشناک بتائی جاتی ہے۔ اسی دوران چیف منسٹر آسام ترون گوگوئی نے آج صبح گوہاٹی میں ایک اعلیٰ سطحی سیکوریٹی اجلاس کی صدارت کی اور کہا کہ این ڈی ایف بی (ایس) جو بات چیت کا مخالف ہے ان ہلاکتوں کا ذمہ دار ہے ۔ انہوں نے اس بات کو مسترد کردیا کہ تشدد کا امکانی طور پر تعلق انتخابات سے ہے۔ گوگوئی نے کہا کہ مرکزی وزیر داخلہ سشیل کمار شندے نے صورتحال سے نمٹنے ہر قسم کی مدد کا تیقن دیا ہے ۔گوگوئی نے کہا کہ نیشنل ڈیمو کریٹک فرنٹ آف بورڈ لینڈ(سانلمی جیت) ہمیشہ ہی تشدد کو طوالت دینے کا بہانہ ڈھونڈتا ہے ۔ یہاں یہ تذخرہ بے جا نہ ہوگا کہ گوگوئی نے تشدد کے باعث اپنا مقررہ دورہ جرمنی منسوخ کردیا ہے۔ مرکزی وزیر داخلہ نے انہیں فون کر کے صورتحال سے آگہی حاصل کی ۔ یہاں یہ بات بتادی جائے کہ بی ٹی اے ڈی علاقوں میں پولنگ کا تیسرا اور آخری مرحلہ24اپریل کو ہوچکا ہے ۔ چیف منسٹر نے اعتراف کیا کہ بی ٹی اے ڈی کی صورتحال پریشان کن ہے اور "حالات پر بہر صورت قابو پایا جائے گا۔"Bodo militants massacre 23 migrant Muslims over 24 hours
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں