فو ج کے سربراہ کے تقرر پر سیاسی محاذ آرائی - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-05-03

فو ج کے سربراہ کے تقرر پر سیاسی محاذ آرائی

نئے فوجی سربراہ کے تقرر کی بی جے پی اور کانگریس کے درمیان سیاسی محاذ آرائی جاری ہے اور حکوت نے یہ واضح کردیا ہے کہ13لاکھ نفوس پر مشتمل فوج کے سربراہ کے انتخاب کا عمل جاری ہے اور حکومت اپنا فرض پوا کرے گی ۔ وزیر دفاع اے کے انتونی نے فوج کے اگلے سربراہ کے تقرر کے سلسلہ میں بی جے پی کے سخت اعتراض کے بعد آج کہا کہ یہ معاملہ الیکشن کمیشن سے رجوع کیا گیا ہے اور اس کی منظوری کے بعد ہی کوئی فیصلہ کیا جائے گا۔ اس مسئلہ پر حتمی فیصلہ سے قبل ہم طریقہ کار پر سختی سے عمل کرنا چاہتے ہیں ۔ وزارت دفاع نے جاریہ ہفتہ کے اوائل میں یہ معاملہ الیکشن کمیشن سے رجوع کیا ۔ حالانکہ انتخابی ادارہ پہلے ہی کہہ چکا ہے کہ رواں انتخابات کے دوران تقررات،ترقیاں،ٹنڈرس اور خریداری، انتخابی ضابطہ اخلاق کے دائرہ کار میں نہیں آتے ۔ اس سوال پر کہ وزارت نے27مارچ کے اپنے حکمنامہ کے باوجود معاملہ الیکشن کمیشن سے کیوں رجوع کیا تو وزارت دفاعکے اعلیٰ ذرائع نے کہا کہ اس طرح کے معاملات اہم ہوتے ہیں اور محسوس کیا گیا کہ پیش رفت سے قبل متعلقہ حکام کی منظوری حاصل کی جائے۔ اسی دوران وزیر تجارت آنند شرما نے بی جے پی کو سخت وارننگ دی کہ وہ فوج اور اس کے سربراہ کو سیاست میں پھنسانے سے باز آئے اور وہ اس معاملے میں کسی طرح کی ہیرا پھیری کی بات کو ذہن سے نکال دے ۔ شرما نے کہا کہ فوج کے سربراہ کے تقرر کا عمل جاری ہے اور اس کام میں تین ماہ سے بھی زیادہ وقت لگتا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت قائم مقام نہیں ہے اور وہ آخری دن تک اپنا فرض پورا کرے گی۔ وزیر تجارت کی طرف سے حکومت کا یہ منصوبہ موقوف ایسے وقت سامنے آیا ہے جب نئے فوجی سربراہ کی تقرری کا عمل پہلے ہی شروع ہوچکا ہے اور بی جے پی کی طرف سے اس طرح کی آوازیں اٹھ رہی ہیں کہ یہ فیصلہ جلد بازی میں لینے کے بجائے اسے نئی حکومت کی صوابدید پر چھوڑ دیاجانا چاہئے ۔ فوج کے سربراہ جنرل بکرم سنگھ 31جولائی کو سبکدوش ہورہے ہیں اور اصولی طور پر نئے سربراہ کے تقرر کا اعلان کم سے کم ساٹھ دن پہلے ہوجانا چاہئے ۔

BJP-Congress confrontation on appointments escalates

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں