بدایوں عصمت ریزی کیس - مرکز کور پورٹ روانہ - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-05-31

بدایوں عصمت ریزی کیس - مرکز کور پورٹ روانہ

بدایوں میں دو دلت بہنوں کی اجتماعی عصمت ریزی کے واقعہ پر عوام کی زبردست برہمی کے بیچ آج دو کانسٹبلوں کو برطرف کردیا گیا ۔ایک اور ملزم کو گرفتار کرلیا گیا ۔ اس دوران حکومت اتر پردیش نے نے خاطیوں کو سزا دلانے کے لئے ایک فاسٹ ٹریک کورٹ قائم کرنے کا وعدہ کیا ہے ۔ ایک ایسے وقت جب کہ کیس اخبارات کی سرخیوں کی زینت بنا ہے، اعظم گڑھ میں ایک اور کم عمر دلت لڑکی ک چار افراد نے مبینہ طور پر عصمت ریزی کی۔ اس ہولناک واقعہ پر نئی دہلی میں آج سرکاری عہدیداروں نے مرکزی وزیر داخلہ راج ناتھ سنگھ کو حالات سے واقف کرایا ۔ دو کم عمر لڑکیوں کی اجتماعی عصمت ریزی کا واقعہ گزشتہ منگل کو پیش آیا اور ان کی نعشیں، ضلع بدایوں میں ایک درخت سے لٹکتی ہوئی پائی گئی تھیں۔ راج ناتھ سنگھ کو یہ اطلاع دی گئی کہ حکومت اتر پردیش نے وزارت داخلہ کو ایک رپورٹ روانہ کی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ اس جرم میں ملوث بعض افراد کو گرفتار کرلیا گیا ہے اور تمام خاطیوں کو سزادلائی جائے گی ۔ سپرنٹنڈنٹ پولیس اتل کمار سکسینہ نے کہا ہے کہ دو کانسٹیبلوں چھترپال یادو اور سرویش یادو کی خدمات ختم کردی گئی ہیں ۔ ایک اور ملزم اودیش یادو کو پولیس نے گرفتار کرلیا ہے ۔ اس کیس میں سات افراد مطلوب تھے ۔ اب تک تین افراد(پولیس جوان) سرویش یادو اور دو بھائیوں پپو اور اودیش یادو) کو اب تک گرفتار کیاجاچکا ہے ۔ سرویش اور پپو کو کل گرفتار کیا گیا ۔ چار افراد پرویش یادو پپو اور اودیش کا بھائی ، پولیس جوان چھترپال یادو اور دو نامعلوم افراد فرار ہیں ۔ بتایا جاتا ہے کہ مذکورہ دو لڑکیاں جو رشتہ میں بہنیں تھیں اور جن کی عمریں14اور15سال تھیںِ گزشتہ 27مئی کی رات کو اپ نے مکان سے لاپتہ ہوگئی تھیں اور ان کی نعشیں دوسرے دن صبح ایک موضع کے علاقہ اوشیت میں ایک آدم کے درخت سے لٹکتی ہوئی پائی گئیں ۔ اس واقعہ نے مقامی عوام میں زبردست برہمی پیدا کردی اور دیہی عوام نے پولیس پر لاپرواہی کا الزام لگایا جس کے بعد سات افراد کے خلاف ایف آئی آر درج کیا گیا۔اسی دوران چیف منسٹر اترپردیش اکھلیش یادو نے اجتماعی عصمت ریزی اور قتل کے واقعہ کو ’’بدبختانہ‘ قرار دیتے ہوئے اس کی مذامت کی اور حکم دیا کہ پولیس تمام ملزمین کو فوری گرفتار کرے ۔ ایک فاسٹ ٹریک عدالت قائم کی جائے تاکہ خاطیوں کو سزا دلائی جائے ۔ چیف منسٹر نے مظلوم لڑکیوں کے خاندانوں کو فی کس پانچ لاکھ روپے رقمی امداد منظور کی اور کہا کہ ان خاندانوں کو ضروری سیکوریٹی اور تمام تر ضروری مدد فراہم کی جائے ۔ (پی ٹی آئی) بدایوں میں دو دلت بہنوں کی اجتماعی عصمت ریزی کے وحشتناک واقعہ پر پولیس پر تساہل کا الزام دیتے ہوئے مرکزی وزیر بہبودی خواتین و اطفال منیکا گاندھی نے آج کہا ہے کہ ایسے واقعات پر عاجلانہ کارروائی کے لئے ایک’’عصمت ریزی بحران سل‘‘ تشکیل دیا جائے گا۔ انہوں نے یہ بھی یقین دلایا کہ اگر دو لڑکیوں کے ارکان خاندان راضی ہوں تو وہ (منیکا گاندھی) اس واقعہ کی سی بی آئی تحقیقات کی سفارش کریں گی ۔ انہوں ںے پی ٹی آئی کو فون پر بتایا کہ’’اس واقعہ کے لئے پولیس اپنی لاپرواہی کے سبب مساوی طور پر ذمہ دار ہے ۔ اس سبب دو لڑکیوں کی جانیں ضائع ہوئیں ۔ پولیس ہنوز صحیح جہت میں کام نہیں کررہی ہے ۔ واقع میں ملوث تمام پولیس جوانوں کو برطرف کردیاجانا چاہئے‘‘۔ اسی دوران صدر بی ایس پی مایاوتی نے الزام لگایا ہے کہ لو سبھا انتخابات کے بعد یوپی میں جرائم کے واقعات میں اچانک اضافہ ہوگیا ہے ۔ اجتماعی عصمت ریزی کیس کی تحقیقات سی بی آئی کے ذریعہ کرائی جائے ۔ اسی دران اعظم گڑھ میں ہوئے عصمت ریزی واقعہ کے ملزمین کی شناخت ہوچکی ہے ۔ ان کے نام مکیش ، اروند وکرم اور درگیش بتائے جاتے ہیں۔

Badaun gang-rape case: UP government sends reports to Union home ministry

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں