آندھرا پردیش میں زیرو ویک کا آغاز - نظم و نسق ٹھپ - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-05-25

آندھرا پردیش میں زیرو ویک کا آغاز - نظم و نسق ٹھپ

متحدہ آندھرا پردیش کا نظم ونسق آج نصف شب سے معطل ہوگیا ۔ تمام مالیاتی لین دین روک دئے گئے ، کیونکہ ریاست کی تقسیم کی سلسلہ میں گورنر ای ایس ایل نرسمہن کی تشکیل کردہ کمیٹی نے اتوار سے زیروویک کے اہتمام کااعلان کیا ہے ۔ اس کے ساتھ ہی سکریٹریٹ کی پرہجوم اور مصروف ترین راہداریاں سنسان ہوجائیں گی ۔جہاں کوء یکام نہیں ہوگا اوردیگر سر گرمیاں پوری طرح روک دی جائیں گی۔ سکریٹری کے کینٹین منیجر نے بتایا کہ روزانہ سینکڑوں لوک مختلف امور کے سلسلہ میں یہاں پہنچتے ہیں ، زیروویک کے پیش نظر کوئی نہیں آئے گا ۔ اس طرح ہم کینٹین کیسے چلائیں گے ۔ جنرل اڈمنسٹریشن ڈپارٹمنٹ کے پے اینڈ اکاؤنٹس آفس کے جاری کردہ سرکیولر کے مطابق24مئی کے بعد کوئی جی او زیابلز جاری نہیں کیے جائیں گے ۔محکمہ نے ریاست بھر کے 12لاکھ سرکاری ملازمین اور 70لاکھ وظیفہ یابوں کو ماہ مئی کی تنخواہ اور وظیفہ آج ایک ہفتہ قبل ہی اداکردی ہے ۔ متحدہ آندھرا پردیش کی حکومت کے جاری کردہ تمام چیکس صرف31مئی تک قبول اورا دا کئے جائیں گے ۔ واضح ہو کہ علیحدہ تلنگانہ ریاست یک و دو جون کی نصف شب کا عالم وجود میں آجائے گی ۔ دیگر الفاظ میں تب تک نظم و نسق مفلوج رہے گا، تاہم تقسیم سے متعلق کام کاج جاری رہیں گے۔ چیف سکریٹری ڈاکٹر پی کے موہنتی نے جو ریاست کے اثاثوں ، قرض ،ا فرادی قوت اور سازوسامان کی دو ریاستوں کے درمیان تقسیم کے سلسلہ میں مرکزی کردار ہیں ، یہ بات بتائی ۔ پارلیمنٹ میں 18فروری کو تلنگانہ بل منظور ہوا اور صدر جمہوریہ پرنب مکرجی نے یک مارچ کو اس کی منظوری دے دی اور پھر تقسیم کاکام شروع ہوا ۔ سیما آندھرا ملازمین کی فورم کے صدر نشین مرلی کرشنا نے بتایا کہ یہ ہمارے غمناک دن ہے کہ60سالہ وابستگی کے بعد ہم علیحدہ ہورہے ہیں ۔ علیحدگی چوں کہ ناگزیر ہوچکی ہے ، اس لئے ہم اپنے تلنگانہ ساتھیوں کو وداع کرتے ہوئے ان کے لئے نیک خواہشات کا اظہار کرتے ہیں ۔ اسی طرح تلنگانہ ملازمین کی فورم کے صدر نشین اے پدما چاری نے بتایا کہ راستے علیحدہ کرلینے کا مطلب یہ نہیں ہے کہ ہم سماجی تعلقات بھی منقطع کرلیں ۔ ہم بھائی اور بہنوں کی طرح علیحدہ ہورہے ہیں ۔ ریاست کی تقسیم کے لئے چیف سکریٹری پی کے موہنتی نے 22ذیلی کمیٹیوں کی تشکیل عمل میں لائی تھی ۔ انہوں نے ایک خصوصی جی او جاری کرتے ہوئے تمام سرکاری محکموں کے سربراہان کو ہدایت دی تھی کہ عام انتخابات جاری رہنے کے باوجود ریاست کی تقسیم کے کاموں کو ترجیح دیں ۔ انہوں نے15مارچ کو گورنر کے ساتھ ایک جائزہ اجلاس میں مرکزی وزارت داخلہ اور ریاست کے اعلی عہدیداروں کے ساتھ دونوں ریاستوں کے درمیان اثاثوں کی51:49کی اساس پر تقسیم کا فیصلہ کیا ۔30اپریل کو مرکزی معتمد داخلہ اور گورنر کے دفتر نے تقسیم کی کارروائی میں پیش رفت کا جائزہ لیا اور 15مئی کٹ آف ڈیٹ مقرر کرتے ہوئے تمام امور مکمل کرلینے کی ہدایت دی ۔ تلنگانہ بل کے تحت حیدرآباد کو دونوں ریاستوں کا دس سال تک مشترکہ صدر مقام قرار دیا گیا ہے ۔ گورنر ای ایس ایل نرسمہن نے شخصی طور پر سکریٹریٹ اور اسمبلی کا دورہ کرتے ہوئے انفراسٹرکچر اورسہولتوں کی تقسیم کا جائزہ لیا ۔ سکریٹریٹ کے اے بی سی ڈی بلاکس تلنگانہ کو ، جب کہ ایچ جے کے ایل بلاکس آندھرا پردیش کو مختص کردئیے گئے ہیں ۔ گورنر نے انتظامات پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے دہلی کا دورہ کیا اور ذیلی کمیٹیوں کی پیش کردہ تمام رپورٹس ایکشن پلان کے ہمراہ مرکز کے حوالے کردیے ۔ ریزروبینک آف انڈیا میں 21مئی کو دونوں ریاستوں کے علیحدہ کھاتے کھول دیے گئے ۔ گورنر نے23مئی کو اسمبلی و سکریٹریٹ عمارتوں وکیمپ آفسوں اور کابینی و ایم ایل اے کو ارٹرس کی دونوں ریاستوں میں تقسیم پر اپنی مہر ثبت کردی۔ پیر سے سرکاری ملازمین و دفاتر کی تقسیم کا کام شروع ہوجائے گا ۔ جب کہ آل انڈیا سرویسس کے عہدیداروں کی تقسیم کے لئے پرتیوش سنہا کمیٹی کی سفارشات کو وزیر اعظم کے دفتر کا انتظار ہے ۔ یکم جون کو گورنر نرسمہن ، تلنگانہ اور آندھرا پردیش اسمبلیوں کی تشکیل کا اعلان کریں گے ۔ یکم جون اور دو جون کو نصف شب سے تلنگانہ مین جشن شروع ہوجائے گا ۔ تلنگانہ کے نامزد چیف منسٹر کے چندر شیکھر ، ریاستی اسمبلی کے قریب یادگار شہیدان تلنگانہ پرحلف لینے کا ارادہ رکھتے ہیں ۔ بعد ازاں دو جون کو راج بھون میں12:57بجے کابینی وزراء کے ساتھ دوبارہ حلف لیں گے ۔

Andhra Pradesh secretariat to observe zero week

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں