جاٹ تحفظات - مرکزی حکومت کے فیصلہ پر روک لگانے سے سپریم کورٹ کا انکار - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-04-10

جاٹ تحفظات - مرکزی حکومت کے فیصلہ پر روک لگانے سے سپریم کورٹ کا انکار

نئی دہلی۔
(پی ٹی آئی)
سپریم کورٹ نے 9 ریاستوں میں جاٹوں کو دیگر پسماندہ طبقہ( او بی سی) میں شامل کرنے کے مرکزی حکومت کے اعلامیہ پر روک لگانے سے آج انکار کردیا۔ چیف جسٹس پی سداشیوم کی صدارت والی ڈویژن بنچ نے جاٹو ں کوریزرویشن کے خلاف اور حمایت میں دائر کی گئی عرضیوں کی مشترکہ طورپر سماعت کے دوران کہاکہ بادی النظر میں محسوس ہوتا ہے کہ حکومت کے پاس جاٹ طبقہ کو او بی سی میں شامل کرنے سے متعلق فیصلے کی مناسب وجہہ موجود ہے۔ حالانکہ عدالت نے واضح کیا کہ جاٹوں کو ریزرویشن دینے کا حکومت کا فصیلہ اس کے خلاف اور حمایت میں دائر عرضیوں کے آخری فیصلے پر منحصر کرے گا۔ اس سے قبل اوبی سی ریزرویشن کمیٹی کی جانب سے سینئر وکیل کے کے وینوگوپال نے عدالت میں دلیل پیش کی کہ حکومت کا یہ فیصلہ ووٹ بینک کی سیاست سے متاثر ہے۔ سپریم کورٹ نے گذشتہ سماعت پر سماجی انصاف اور تفویض اختیارات وزارت کے ذریعہ حکومت کو جاٹ ریزرویشن کے فیصلہ سے متعلق تمام دستاویزات مہیا کرانے کی ہدایت دی تھی۔ خیال رہے کہ مرکزی حکومت نے 9 ریاستوں، بہار، اترپردیش، اتراکھنڈ، مدھیہ پردیش، راجستھان، دہلی، ہماچل پردیش، گجرات اور ہریانہ میں جاٹ طبقہ کو او بی سی کی مرکزی فہرست میں شامل کرنے کیلئے اعلامیہ جاری کیا ہے۔ اس معاملہ کی آئندہ سماعت یکم مئی کو مقرر کی گئی ہے۔ سینئر ایڈوکیٹ کے کے وینوگوپال نے او بی سی ریزرویشن رکھشا سمیتی کی طرف سے عدالت میں پیش ہوتے ہوئے الزام عائد کیا کہ 4 مارچ کو اعلامیہ مثالی ضابطہ اخلاق کے لاگو ہونے سے صرف ایک دن پہلے جاری کیا گیا ہے اور ایسا برسراقتدار پارٹی کی جانب سے ووٹوں کو حاصل کرنے کیلئے کیا گیاہے۔ اس استدلال کے جواب میں عدالت نے کہاکہ حکومت تو حکومت ہوتی ہے ہم یہ نہیں کہہ سکتے کہ آپ یہ کام نہیں کرسکتے۔ مثالی ضابطہ اخلاق کے لاگو ہونے سے ایک دن پہلے تک بھی وہ فیصلے کرسکتے ہیں۔ عدالت عظمی نے سینئر ایڈوکیٹ پرسارن سے کہاکہ وہ جوابی حلفنامہ کی شکل میں تمام میٹریل؍دستاویزات بشمول او بی سی کی فہرست میں جاٹوں کو شامل کرنے کے مسئلہ پر مرکزی حکومت کی طرف سے اس کیس میں نمائندگی کررہے ہیں۔ یکم اپریل کو عدالت عظمی نے مرکزی حکومت سے کہا تھا کہ اس نے مبینہ طورپر قومی کمیشن برائے پسماندہ طبقات کے مشورہ کو نظر انداز کردیا جو جاٹ طبقہ کو تحفظات کے فوائد سے دور رکھنے سے متعلق تھا۔ عدالت نے یہ بھی کہا تھا کہ یہ معاملہ سنگین ہے اور وزارت سماجی بہبود کو ہدایت دی تھی کہ وہ فیصلہ سے متعلق تمام ریکارڈ اور دستاویزات پیش کریں۔ تاکہ یہ دیکھا جاسکے کہ آیا 4 مارچ کو اعلامیہ جاری کرتے ہوئے ذہن کا استعمال کیا گیا نہیں۔

Supreme Court refuses to stop Centre from granting quota to Jats

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں