(پی ٹی آئی)
مدراس ہائی کورٹ نے آج کہا ہے کہ ہندو پسماندہ طبقہ سے تعلق رکھنے والا شخص اگر مذہب اسلام اختیار کرتاہے تب بھی اسے پسماندہ طبقہ کا موقف حاصل رہے گا عدالت نے ریاستی حکومت سے کہاکہ وہ عہدیداروں کو اسلام قبول کرنے والے افراد کو BCکمیونٹی سرٹیفکٹ جاری کریں۔ سپریم کورٹ کے ایک فیصلہ کا حوالہ دیتے ہوئے جسٹس بی ہر پرنتھمن نے اپنے حکم میں کہا کہ مجھے یہ نتیجہ اخذ کرنے میں کوئی پس و پیش نہیں ہے کہ ہندو پسماندہ طبقہ سے تعلق رکھنے والا شخص اسلام قبول کرنے کے بعد بھی پسماندہ طبقہ کے فوائد سے استفادہ کرسکتا ہے۔ جج نے ہندو نادار فرقہ سے تعلق رکھنے والی ایک خاتون ایم یو عارفہ کی درخواست پر 88 صحفات پر مشتمل جاری کیا جو مسلمان ہوگئیں۔ درخواست گذار نے ٹاملناڈو پبلک سرویس کمیشن کویہ ہدایت دینے کی خوہاش کی کہ اس کا تقرر پسماندہ مسلم زمرہ کے تحت فائر ریسکیو سرویس میں سکشن آفیسر کی حیثیت سے کیا جائے۔ جج نے سپریم کورٹ اور ہائیکورٹ بشمول مدراس ہائیکورٹ کے کئی فیصلوں کا حوالہ دیتے ہوئے یہ فیصلہ کیا ۔ پبلک سرویس کمیشن کے خیال کو مسترد کرتے ہوئے جج نے کہاکہ کمیشن کے موقف کی کوئی بنیاد نہیں ہے۔
Issue BC Certificates to Converted Muslims: Madras HC
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں