حالیہ پارلیمانی الیکشن کی ووٹنگ کے دوران مالیگاؤں سینٹرل حلقہ کے ہزاروں ووٹرس ایسے تھے جو سابقہ الیکشن میں ووٹ دے چکے ہیں لیکن اس مرتبہ ان کا نام فہرست رائے دہندگان میں نہیں تھا ۔ سینٹرل حلقہ میں ایک لاکھ 52 ہزار سے زائد صرف اور صرف مسلم ووٹرس ہیں انہی کی بدولت گذشتہ نصف صدی سے مسلم سیاسی لیڈران ریاستی اسمبلی میں نمائندہ منتخب ہوتے ہیں۔ پولنگ کے دوران سینٹرل حلقہ کا کوئی پولنگ سینٹر ایسا نہیں تھا جہاں مسلم ووٹروں کے نام حذف ہونے کی شکایت نہ ہو۔ اس وقت پولنگ مراکز پر پہنچنے والے مسلم سیاسی لیڈران بھی برہم تھے البتہ کسی مسلم سیاسی نمائندے نے باقاعدہ ریاستی الیکشن کمیشن کو مسلم ووٹروں کے نام حذف کئے جانے پر مالیگاؤں سے شکایت روانہ نہیں کی۔
ووٹر لسٹ سے نام غائب ہونے کا معاملہ ، میونسپل ملازمین کے خلاف کاروائی نہ کرنے کا مطالبہ
ووٹر لسٹ سے ہزاروں ووٹروں کے نام غائب ہونے کا ذمہ دار میونسپل ملازمین کو قرار نہ دیا جائے اس کے لئے میونسپل ملازمین کی یونینیں سامنے آئی ہیں ۔ شیوسینا کی میونسپل کرمچاری کامگار سینا اور میونسپل مزدور یونین کی جانب سے 26 اپریل کو چیف الیکشن آفیسر ( مہاراشٹر ) کو لکھے گئے خط میں کہا گیا کہ الیکشن کمیشن نے ووٹر لسٹ سے نام منسوخ ہونے پر معذرت طلب کرتے ہوئے اس کا ذمہ دار الیکشن ڈیوٹی انجام دینے والے ملازمین کو قرار دیا جوکہ صحیح نہیں ہے۔ ہزاروں میونسپل ملازمین گھر گھر جا کر سروے کرتے ہیں لیکن اکثر مکانات بند ہوتے ہیں یا مکینوں کی جانب سے برابر جواب نہیں ملتا ۔ کئی سو سوسائٹیا ں کو ملازمیں کو اندر داخل ہونے تک نہیں دیتیں ۔ اس لئے یونیوں نے میونسپل ملازمین کے خلاف کاروائی نہ کرنے کی اپیل کی ہے-
--
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں