کے سامبا شیوا راؤ مرکزی وزارت سے مستعفی کانگریس چھوڑنے کا ہنوز فیصلہ نہیں - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-04-04

کے سامبا شیوا راؤ مرکزی وزارت سے مستعفی کانگریس چھوڑنے کا ہنوز فیصلہ نہیں

نئی دہلی۔
(پی ٹی آئی)
مرکزی وزیر ٹیکسٹائلز کے سامبا شیوا راؤ نے آج مرکزی کابینہ سے استعفیٰ دے دیا۔ انہوں نے اپنا مکتوب استعفیٰ وزیراعظم منموہن سنگھ کو روانہ کردیا۔ سامبا شیوا راؤ نے ریاست کی تقسیم کے مسئلہ پر مستعفی ہونے کا فیصلہ کیا۔ انہں نے وزیراعظم کو بھیجے گئے اپنے مکتوب استعفی میں بتایا کہ میں آندھراپردیش کو ناقابل تلافی نقصان کا علم رکھنے کے باوجو مرکزی کابینہ میں ہنوز برقرار نہیں رہ سکتا۔ انہوں نے کہاکہ حکومت نے ریاست کو ایک عظیم نقصان پہنچایا ہے اور اس میں اس کا شعور رکھتے ہوئے مجلس وزراء میں مزید برقرار نہیں رہ سکتا۔ 63 سالہ سامبا شیوا راؤ، ریاست کے حلقہ لوک سبھا ایلورو کی نمائندگی کرتے ہیں۔ وہ 1984 میں پارلیمنٹ کے ایوان زیریں کیلئے پہلی مرتبہ منتخب ہوئے تھے۔ وہ اس مرتبہ پانچویں بار پارلیمنٹ میں نمائندگی کررہے تھے۔ انہوں نے پردیش کانگریس میں بھی خدمات انجام دیں اور اہم ترین پبلک اکاونٹس کمیٹی کے بشمول کئی پارلیمانی پیانلوں میں بھی شامل رہے۔ وہ ریاست کی تقسیم کے ذریعہ علیحدہ تلنگانہ کی تشکیل عمل یمں لائی گئی ہے وہ سنگین غلطی ہے۔ میں ہمیشہ سے کہتا آرہا تھا کہ ریاست کی تقسیم کیلئے اختیار کردہ طریقہ کار انتہائی نامناسب ہے۔ میں ان سے کہہ دیا تھا کہ میں پارٹی میں برقرار نہیں رہ سکتا۔ تقسیم کیلئے جو مسودہ بل مرتب کیا گیا تھا اس پر بھی میں نے اپنی ناراضگی سے واقف کرادیاتھا۔ میں چاہتا تھا کہ علاقہ سیما آندھرا کو کم سے کم نقصان ہو۔ اس علاقہ کو مناسب فنڈس فراہم کئے جائیں اور اسے خصوصی زمرہ کا درجہ دیاجائے۔ ابتدا میں انہوں نے ان باتوں سے اتفاق کیا اور بعد ازاں جب انتخابی اعلامیہ سامنے آیا تو وہ اس پر پیشرفت نہیں کرسکے، اس لئے میں نے مستعفی ہونے کا فیصلہ کیاہے، کیونکہ میری تمام کوششیں رائیگا گئیں۔ سامبا شیوا راؤ نے بتایاکہ انہوں نے تاحال کانگریس پارٹی چھوڑنے کا کوئی فیصلہ نہیں کیا ہے۔ آئی اے این ایس کے بموجب سامبا شیوا راؤ نے اعلان کیا کہ وہ کانگریس پارٹی کے ٹکٹ پر لوک سبھا انتخابات میں مقابلہ نہیں کریں گے۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ مرکزی حکومت نے ریاست کی تقسیم کا فیصلہ کرتے ہوئے ان کے خیالات اور نظریات کو جاننا بھی گوارا نہیں کیا۔ سمجھا جاتا ہے کہ سامبا شیواراؤ، بی جے پی شمولیت کا منصوبہ رکھتے ہیں۔ ضلع مغربی گوداوری کے حلقہ ایلورو کے رکن پارلیمنٹ کو گذشتہ سال جون میں مرکزی کابینہ میں شامل کاے گیا تھا۔ فروری میں جب علیحدہ تلنگانہ کی تشکیل کا بل پارلیمنٹ میں منظورکیا گیا تو سامبا شیوا راؤ نے مبینہ طورپر پارٹی چھوڑ کر تلگودیشم پارٹی میں شمولیت کا ذہن بنالیا تھا ، تاہم ضلع مغربی گوداوری کے تلگودیشم پارٹی قائدین نے ان کی پارٹی میں داخلہ کی مخالفت کی تھی۔ کے سامبا شیوا راؤ گذشتہ تین دہوں سے کانگریس پارٹی سے وابستہ ہیں۔ وہ دوسرے مرکزی وزیر ہیں جنہوں نے تقسیم کے مسئلہ پر کابینہ سے استعفیٰ دے دیا۔ گذشتہ ماہ ڈی پورندیشوری نے نہ صرف کابینہ سے استعفیٰ دیا بلکہ کانگریس پارٹی چھوڑ کر بی جے پی میں بھی شمولیت اختیار کرلی۔

Union Minister Sambasiva Rao resigns

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں