راہول گاندھی کی نامزدگی داخل - عوام میں زبردست جوش و خروش - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-04-13

راہول گاندھی کی نامزدگی داخل - عوام میں زبردست جوش و خروش

امیٹھی۔
(آئی اے این ایس)
نائب صدر کانگریس راہول گاندھی نے آج عوام کے زبردست جوش و خروش کے بیچ حلقہ لوک سبھا امیٹھی سے اپنے پرچہ جات نامزدگی داخل کردئیے۔ اس موقع پر گاندھی خاندان کے ارکان ان کے ساتھ تھے۔ امہٹ(سلطان پور) سے گوری گنج (امیٹھی) تک ایک بے مثالہ روڈ شو کا اہتمام کیا گیا اور جگہ جگہ پھول نچھاور کئے گئے۔ پارٹی قائدین نے بتایاکہ راہول گاندھی اور دیگر پارٹی قائدین پر جلوس کے دوران نچھاور کرنے کیلئے زائد از500 کیلو پھول اور پنکھڑیاں خریدی گئی تھیں اور ان پھولوں کے ذخیرہ کو گاؤں کے ایک مکان میں رکھا گیا تا۔ روڈ شو کے دوران راہول گاندھی کی ایک جانب صدر کانگریس سونیا گاندھی، بہن پرینکا گاندھی وڈرا، دوسری جانب رابرٹ وڈدرا اور بھانجی میرایا موجود تھے۔ راہول گاندھی نے آج دوپہر 2 بج کر چند منٹ بعد کلکٹریٹ میں اپنی نامزدگی داخل کی۔ راستہ میں سینکڑوں پارٹی کارکن، حامیان اور مقامی افراد سڑکوں پر قطار بنائے کھڑے تھے اور راہول گاندھی کی کاروں کے قافلہ پر پھول نچھاور کررہے تھے۔ راہول گاندھی کھلی کارمیں کھڑے تھے اور ان کی ایک جانب پرینکا گاندھی کھڑی تھیں۔ پرچہ جات نامزدگی کے ادخال کے وقت سونیا گاندھی، پرینکا گاندھی کے علاوہ رابرٹ وڈودرا اور نیز بعض سینئر پارٹی قائدین بھی موجود تھے۔ چار قائدین نے راہول گاندھی کا نام تجویز کیا۔ بعد میں ضلع مجسٹریٹ کے دفتر کے باہر اخبار نویسوں سے بات چیت کرتے ہوئے راہول گاندھی نے کہاکہ انہیں امیٹھی سے اپنے دوبارہ انتخاب کا یقین ہے۔انہوں نے امیٹھی کے عوام سے "اپنی خاندانی وابستگی" کی یاد تازہ کی اور کہاکہ وہ اس علاقہ کیلئے گذشتہ 10برس سے کام کررہے ہیں۔ دریں اثناء پی ٹی آئی کی ایک علیحدہ اطلاع کے بموجب نائب صدر کانگریس راہول گادھی کے اثاثوں غیر منقولہ میں 2009ء سے کمی بتائی گئی ہے لیکن گذشتہ 5سالوں میں ان اثاثوں کی مجموعی قیمت دگنی ہوگئی یعنی 9.4 کروڑ روپئے ہوگئی ہے۔ اپنی نامزدگی کے ساتھ داخل کردہ حلف نامہ میں انہوں نے انکشاف کیا ہے کہ ان کی ملکی و مقبوضہ جائیدادوں کی مجموعی قیمت (بشمول جائیداد پر اداکردہ 6.8 کروڑ روپئے پیشگی رقم) جو 2009ء میں 4.4کروڑ روپئے تھی، اب بڑھ کر 8.2 کروڑ روپئے ہوگئی ہے۔ یہ تقریباً 86فیصد اضافہ ہے۔ اثاثہ جات کی جملہ قیمت 4.7 کروڑ سے 9.4 کروڑ کا اضافہ یعنی تقریباً دگنا اضافہ، بنیادی طورپر جائیدادوں کی قیمتوں کے تخمینہ کے سبب ہوا ہے۔ 2009ء سے راہول گاندھی کی زیر ملکیت جائیداد امکنہ کی تعداد میں کمی ہوئی ہے کیونکہ انہوں نے ایک تجارتی مرکز (مال ) میں اپنی زیر ملکیت 2دکانات کو فروخت کردیا ہے اور ہریانہ میں اپنی زرعی اراضی کو فروخت کردیا ہے۔ دہلی کے موضع سلطان پور میں ایک موروثی فارم میں ان کا حصہ برقرار ہے۔ مذکورہ 2دکانات کی فروخت سے موصولہ رقم کو،2دفاتر کیلئے اراضی کی قیمت کی جزوی ادائیگی کیلئے استعمال کیا گیا ہے۔ حلف نامہ میں کہا گیا ہے کہ راہول گاندھی کی کوئی ذاتی کار نہیں ہے ایک اسپیشل پروٹیکشن گروپ (ایس پی جی) کے حفاظتی انتظامات کے تحت، سکیورٹی وجوہات کی بناء پر انہیں ایک ایس پی جی کار میں گھومنا پڑتا ہے۔ یہاں یہ تذکرہ بے جا نہ ہوگا کہ دیگر کئی پارٹی قئدین کے اثاثہ جات کے مقابلہ میں راہول گاندھی کے اثاثہ جا معمولی ہیں اور گذشتہ چند برسوں میں ان اثاثہ جات میں معمولی اضافہ ہوا ہے۔ راہول گاندھی کے قریبی ذرائع نے یہ بات بتائی۔

Rahul Gandhi files nomination papers from Amethi

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں