(پی ٹی آئی)
سماج وادی پارٹی سربراہ ملائم سنگھ یادو کو عصمت ریزی سے متعلق ریمارکس کے سلسلہ میں نشانہ تنقید بناتے ہوئے کانگریس اور بی جے پی نے آج کہاکہ انہیں فوری معذرت خواہی کرنی چاہئے اور اپنے الفاظ واپس لینا چاہئے۔ کانگریس لیڈر میم افضل نے کہا کہ ایسے سینئر قائدکا تبصرہ نہ صرف قابل اعتراض ہے بلکہ افسوسناک اور شرمناک بھی ہے۔ ملائم سنگھ کے تبصرہ سے ظاہر ہوتا ہے کہ ان کے دل میں خواتین کا کتنا احترام ہے اور وہ خواتین کے سکیورٹی کے سلسلہ میں کتنے غیر ذمہ دار ہیں۔ افضل نے کہاکہ حکومت اترپردیش ملائم سنگھ کی رہنمائی میں چل رہی ہے اور ایسے تبصرے ریاست کو نوجوان لڑکوں کو غلط پیام دے سکتے ہیں۔ کانگریس لیڈر نے کہاکہ ملائم سنگھ کو فوری اپنے الفاظ واپس لیتے ہوئے معذرت خواہی کرنی چاہئے۔ یہاں یہ تذکرہ مناسب ہوگا کہ ملائم سنگھ نے گذشتہ ہفتہ ممبئی میں اجتماعی عصمت ریزی کے دو واقعات میں تین افراد کو سنائی گئی، سزائے موت پر سوال اٹھاتے ہوئے کل جاننا چاہا تھا کیا عصمت ریزی کے مجرموں کو پھا نسی دی جانی چاہئے۔ انہوں نے کہا تھا کہ لڑکے، لڑکے ہیں، غلطی ہوجاتی ہے۔ بی جے پی نے مراد آباد کی ریالی میں کئے گئے ان کے اس تبصرہ پر سخت ردعمل ظاہر کرتے ہوئے سابق چیف منسٹر اترپردیش کو کڑی تنقید کا نشانہ بنایا۔ پارٹی قائد مختار عباس نقوی نے کہا کہ یہ تبصرہ انتہائی شرمناک ہے اور وہ انہیں معافی مانگنی چاہئے۔ سماج وادی پارٹی سربراہ کے اس تبصرے پر کہ نئے انسداد عصمت ریزی قانون کو تبدیل کرنے کی ضرورت ہے تاکہ اس کا بے جا استعمال کرنے والوں کو سزا دی جاسکے، ایک اور بی جے پی لیڈر سمرتی ایرانی نے کہاکہ ملائم سنگھ کسی بھی قیمت پر مرکز میں حکومت تشکیل نہیں دے سکتے۔ اگر وہ ایسے افراد( عصمت ریزی کے مجرمین) کی مدد کرنا چاہتے ہیں تو اب وہ ایسا نہیں کرسکتے کیونکہ کانگریس نے اپوزیشن میں بیٹھنے کی تیاریاں شروع کردی ہیں۔ دہلی میں 16دسمبر 2012ء کو پیش آئے اجتماعی عصمت ریزی واقعہ کی مہلوک لڑکی کے والدین نے بھی ملائم سنگھ کے تبصرہ پر برہمی طاہر کی اورعوام سے اپیل کی کہ وہ لوک سبھا انتخابات میں ان کی پارٹی کی تائید نہ کریں۔ مہلوک لڑکی کے والد نے فون پر کہاکہ ہم نے عصمت ریزی کے مسئلہ پر ان کا تبصرہ سناہے۔ کس شرمناک انداز میں انہوں نے اس موضوع پر تبصرہ کیا ہے۔ لیڈروں کے ایسے بیانات سے زانیوں کے حوصلہ بڑھ جاتے ہیں اور ایسے لیڈر بھی ملک میں عصمت ریزی واقعات میں اضافہ کے ذمہ دار ہیں۔ اس بیان سے یہ واضح ہوگیا ہے کہ ملائم سنگھ کو صرف اقتدار کی پرواہ ہے۔ ان کے پاس خواتین کے تحفظ کی کوئی اہمیت نہیں۔ ان خیالات کا اظہار کرنے کے بعد سماج وادی پارٹی اگر انتخابات میں کامیابی حاصل کرتی ہے تو یہ انتہائی بدبختانہ ہوگا۔ واضح رہے کہ اجتماعی عصمت ریزی کی متاثرہ 23سالہ لڑکی 29 دسمبر 2012 کو سنگاپور کے ایک ہاسٹل میں جانبر نہ ہوسکی تھی۔
Mulayam Singh Yadav Rape Comments Controversy
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں