وارانسی - قومی ایکتا دل کے مختار انصاری کا الیکشن نہ لڑنے کا اعلان - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-04-11

وارانسی - قومی ایکتا دل کے مختار انصاری کا الیکشن نہ لڑنے کا اعلان

Mukhtar-Ansari
لکھنؤ۔
(ایس این بی)
وارانسی پارلیمانی حلقہ سے بی جے پی امیدوار نریندر مودی کیلئے پارلیمنٹ کی راہ آسان نہیں رہ گئی ہے۔ عام آدمی پارٹی کے کنوینر اروند کجریوال وارانسی سے الیکشن لڑنے کا اعلان کرکے مودی کیلئے چیلنج کررہے ہیں تو قومی ایکتا دل کے لیڈر مختار انصاری نے وارانسی سے الیکشن نہ لڑنے کا اعلان کرکے مودی کی پارلیمنٹ پہنچنے کی راہ میں مزید رکاوٹیں کھڑی کردی ہیں۔ واضح رہے کہ مختار انصاری نے سابقہ پارلیمانی انتخابات میں بی جے پی کے سینئر لیڈر مرلی منوہر جوشی سے مقابلہ کیا تھا اور انہیں محض 18ہزار ووٹوں سے ہی شکست ہوئی تھی۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر مختار انصاری اس وقت جیل سے باہر ہوتے تو منظر کچھ اور ہوتا۔ اب مختار انصاری کے وارانسی سے الیکشن نہ لڑنے کے فیصلہ سے ایسا خیال کیا جاتا ہے کہ بی جے پی مخالف پارٹیوں نے مودی کو گھیرنے کی تیاری شروع کردی ہے اور مختار انصاری کا الیکشن نہ لڑنے کا فیصلہ اسی تیاری کا ایک حصہ تصور کیا جاتا ہے۔ کیونکہ مختار انصاری کے الیکشن نہ لڑنے سے مسلم ووٹوں کی تقسیم کا اندیشہ بہت کم ہے اور اگر ایسا ہواتو مودی کیلئے وارانسی سے پارلیمنٹ پہنچنا آسان نہیں ہوگا۔ قومی ایکتا دل نے آج واضح طورپر اعلان کیا ہے کہ اس کی پارٹی کے سرکردہ لیڈر مختار انصاری وارانسی لوک سبھا سیٹ سے امیدوار نہیں ہوں گے۔ مسٹر انصاری کے امیدواری سے دستبردار ہونے کا اعلان ان کے بڑے بھائی افضال انصاری نے کیا۔ مسٹر انصاری کے امیدواری کے تعلق سے یہ فیصلہ کانگریس کے اس اعلان کے بعد آیا ہے جس میں اس نے وارانسی کی سیٹ سے مسٹر مودی کے خلاف مقامی ایم ایل اے اجے رائے کو اتارنے کا فیصلہ کیا تھا۔ اس سے پہلے عام آدمی پارٹی کے رہنما اروند کجریوال نے بھی وارانسی سیٹ سے لڑنے کا فیصلہ کیا تھا جس کے اگلے دن قومی ایکتا دل نے مسٹر انصاری کو وارانسی سیٹ سے اتارنے کا اعلان کیا تھا۔ واضح رہے کہ مسٹر انصاری اس مرتبہ گھوسی لوک سبھا سیٹ سے امیدوار ہوں گے۔ مسٹر انصاری کے وارانسی سیٹ سے ہٹنے سے بنارس کی انتخابی جنگ انتہائی دلچسپ رخ اختیار کرچکی ہے۔

Mukhtar Ansari not to contest against Narendra Modi to 'avoid division of votes'

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں