لکھنؤ بم دھماکہ کے الزام میں گرفتار تین مسلم نوجوان باعزت بری - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-04-11

لکھنؤ بم دھماکہ کے الزام میں گرفتار تین مسلم نوجوان باعزت بری

لکھنؤ۔
(ایس این بی)
ضلع جیل میں ایس سی۔ ایس ٹی ایکٹ کی خصوصی عدالت نے جمعرات کو سہکارتہ بھون کے پاس 15اگست 2000ء میں ہوئے دھماکہ کے مبینہ 3ملزمان کو الزامات ثابت نہ کرنے کے سبب بری کردیا۔ اس معاملہ میں ملزم سید عبدالمبین، محمد کلیم اختر کو 2001ء میں ضمانت مل گئی تھی، جبکہ کئی دیگر معاملات میں مبینہ طورپر ملزم گلزار احمد وانی ابھی بھی لکھنو جیل میں ہے۔ تقریباً14برس بعد ان ملزمان کو عدالت نے باعزت بری کردیا ہے۔ اس پر یوم آزادی کے موقع پر 15اگست 2000 کو کونسل ہاؤس کے نزدیک سہکارتہ بھون کے پاس ہوئے دھماکہ کا ملزم بتاتے ہوئے قیصر باغ کوتوالی کی پولیس نے عدالت میں پیش کیاتھا لیکن پولیس ان الزامات کو ثابت نہیں کرسکی۔ اس سلسلہ میں قیصر باغ کوتوالی پولیس کی جانب سے 12گواہ بھی پیش کئے گئے لیکن کسی نے بھی ملزمان کو دھماکہ خیز مادہ رکھنے کی تصدیق نہیں کی تھی۔ پولیس نے مبینہ طورپر دہشت گردوں کے بیان کی بنیاد پر انہیں گرفتار کرکے جیل بھیجاتھا۔ اس ضمن میں سید عبدالمبین کی پیروی نمیش سنگھ ایڈوکیٹ نے اور محمد کلیم اختر و گلزار احمد وانی کی جانب سے وکیل صفائی کے بطور شعیب ایڈووکیٹ نے عدالت کے سامنے اپنا موقف پیش کیا۔ فریقین کے دلائل، گواہوں کے بیان اور پولیس کے الزام اور سرکاری وکیل اے کے سنگھ کی بات پر غور کرنے کے بعد خصوصی عدالت کے جج بدرالدجی نقوی نے ملزمان کو بے قصور گردانتے ہوئے باعزت بری کرنا کا حکم صادر کیا۔ واضح رہے کہ سید عبدالمبین اور گلزار احمد وانی علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے طلباء تھے، ان کو لکھنو کے علاوہ آگرہ، کانپور وغیرہ میں بھی دھماکوں کا ملزم بنایا گیا تھا، اس میں سید عبدالمبین کوآگرہ، کانپور کے الزامات سے پہلے ہی بری کیا جاچکا ہے، جبکہ گلزار احمد وانی کو لکھنو کے علاوہ دہلی، آگرہ، کانپور و بارہ بنکی کے دھماکوں کے الزامات سے بری کیا جاچکا ہے۔ حالانکہ ابھی گلزار احمد وانی کو دیگر کئی مقامات پر ہوئے دھماکوں کے الزام کا سامنا ہے۔ اس کے علاوہ خصوصی جج نے ایک پاکستانی جاسوس کو قصوروار قراردیا ہے۔

Lucknow court acquits three Muslim youths in terror case

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں