متعدد کارپوریٹ سربراہان اثاثوں میں نیتاؤں سے پیچھے - انتخابی جائزہ - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-04-11

متعدد کارپوریٹ سربراہان اثاثوں میں نیتاؤں سے پیچھے - انتخابی جائزہ

نئی دہلی۔
(پی ٹی آئی)
کارپوریٹ پس منظر کے لوک سبھا امیدوار بشمول نندن نیلکنکی اور میرا سانیال، دولت کے جدول میں اپنے سیاسی حریفوں سے بہت بالا ترہیں لیکن اندیا ان کارپوریٹ کے متعدد دیگر افراد جو انتخابی مقابلہ میں شامل ہیں وہ حصص کے حامل ہونے کے معاملہ میں ان نیتاؤں سے پیچھے ہیں۔ انفوسس کے سابق سربراہ نیلکنی16ویں لوک سبھا انتخابات کے مقابلہ میں متمول ترین افراد میں شامل ہیں جبکہ انہوں نے اپنی اہلیہ کے ساتھ 7700 کروڑ رپوے مالیتی اثاثوں کا اعلان کیا۔ سابقہ بینکر میرا سانیال بھی اپنے انتخابی حلقہ کے حریفوں سے 50کروڑ روپے معلنہ اثاثوں کے لحاظ سے بالاتر ہیں۔ اسی طرح سے جدل پاور کے صدرنشین نوین جندل اور انفوسس کے سابق ڈائرکٹر ویا بالا کرشنن کا بھی معاملہ ہے جو اپنے متعلقہ حریف امیدواروں سے زیادہ دولت مند ہیں۔ تاہم ہوٹل کے مالک فرحا اعظمی، بیڑی کاروبار کرنے والے شیاما چرن گپتا اور اے اے پی کا صنعت کار انہ نوجوان چہرہ اشفاق احمدمدکی، کے اثاثے ان کے مد مقابل امیدواروں کے مقابلے میں کمتر ہیں۔ اس بات کااظہار مختلف امیدواروں کے نامزدگی حلف نامہ میں معلنہ اثاثوں کے تجزیہ کے ساتھ کیا گیا ہے۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ کارپوریٹ پس منظر کے حامل امیدواروں کی بڑی تعداد کو میدان میں اتارا گیا ہے جو گذشتہ سال کے اواخر دہلی اسمبلی انتخابات میں شاندار کامیابی کے بعد پہلی مرتبہ لوک سبھا انتخابات میں حصہ لے رہے ہیں۔ اعظمی، ممبئی شمال وسطی پارلیمانی حلقہ سے سماج وادی پارٹی کے ٹکٹ پر مقابلہ کررہے ہیں۔ ان کے اثاثوں کی مالیت65کروڑ روپئے ہے۔ تاہم بی جے پی کے امیدوار متوفی پرمودمہاجن کی دختر پونم مہاجن بھی جو اسی حلقہ سے مقابلہ کررہی ہیں ان کے اثاثوں کی مالیت اعظمی سے زیادہ ہے جب کہ موجودہ رکن پارلیمنٹ پریہ دت کے اثاثے ہوٹل مالک کے مقابلہ میں ایک کروڑ روپئے کم ہیں۔ پونم مہاجن کی دولت 108 کروڑ بتائی گئی ہے جب کہ پریہ دت جو کانگریسی ٹکٹ پر مقابلہ کررہی ہیں، ان کے اثاثوں کی مالیت 64کروڑ روپئے ہے۔ کانگریسی امیدوار نندگوپال گپتا اور اے اے پی کے آدرش شاستری سے الہ آباد نشست پر مقابلہ کرنے والے شیام چرن گپتا کے اثاثوں کی مالیت 40.45 کروڑ روپئے ہے۔ بی جے پی کے امیدوار شیام چرن گپتا کے اثاثوں کی مالیت تاہم حریف مقابلہ کنندہ نندگوپال گپتا سے کم ہے جن کے اثاثوں کی مالیت 95 کروڑ روپئے ہے۔ مدکی، کرناٹک کے حلقہ چکوڑی سے مقابلہ کررہے ہیں ان کے اثاثوں کی مالیت 2.35لاکھ روپئے ہے۔ ان کے حریف مقابلہ کنندہ پرکاش بی ہکیل کے اثاثوں کی مالیت 1.7 کروڑ روپئے اور رمیش وی کٹی کے اثاثوں کی مالیت 2.83 کروڑ روپئے بتائی گئی ہے۔ نیلیکنی جو نارائنا مورتی کے ساتھ آئی ٹی کمپنی انفوسس کے معاون بانی ہیں اور جنہوں نے بعدازاں یونیک آئڈیٹفیکیشن اتھارٹی آف انڈیا( یو آئی ڈی اے آئی) کی قیادت سے کنارہ کشی اختیار کرلی تھی وہ اس سال انتخابی دائرہ کار میں سب سے متمول ترین امیدوار ہیں۔ ان کے اوران کی اہلیہ کے اثاثوں کی مالیت 7700 کروڑ روپئدے ہے ۔ امرپالی گروپ آف کمپنیز کے صدرنشین و منیجنگ ڈائرکٹر انیل شرما، جہان آباد(بہار)، سے جنتادل(یو) کے ٹکٹ پر لوک سبھا انتخابی مقابلہ کررہے ہیں، ان کے اثاثوں کی مالیت 815کروڑ روپئے بتائی گئی ہے۔ دیگر پارٹیوں کے امیدواروں کے اثاثوں کا جائزہ نہیں لیا جاسکالہذا ان کا تقابل نہیں کیاجاسکتا۔ لوک سبھا انتخابات 7 اپریل سے شروع ہوچکے ہیں اور 12مئی تک جاری رہیں گے۔ ان امیدواروں کے مقدر کا 16مئی کو اعلان کردیاجائے گا۔

Many corporate honchos lag behind 'netas' in assets

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں