(پی ٹی آئی)
امریکی وزیرخارجہ جان کیری نے اپنے روسی ہم منصب سرجئی لاوروف کے ساتھ مشرقی یوکرین کی سکیورٹی صورتحال بحران کو پرامن طریقہ سے حل کرنے اور سیاسی مقاصد کیلئے طاقت کے استعمال کو مسترد کرنے کی اہمیت پر تبادلہ خیال کیلئے صرف 24گھنٹوں میں 2بار ٹیلیفونی بات چیت کی۔ اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ ترجمان جنیفر ساکی نے بتایاکہ آج دوسری بار ٹیلیفونی بات چیت کے دوران وزرائے خارجہ جان کیری اور سرجئی لاوروف نے مشرقی یوکین کے شہروں میں پرامن طریقوں سے سکیورٹی صورتحال بحران حل کرنے اور حصول مقصد کیلئے بات چیت کی راہ اختیار کرنے پر تبادلہ خیال کیا۔ جنیفر ساکی نے بتایاکہ دونوں ہی قائدین نے سیاسی حصولیابیوں کیلئے طاقت کے استعمال سے گریز پر اتفاق کیا۔ انہوں نے شام سے کیمیائی ہتھیاروں کی منتقلی سے متعلق کوششوں پر بھی بات چیت کی۔ کیری نے پہلی بار لاؤروف کو فون کل صبح کیا تھا۔ ساکی نے بتایا کہ بات چیت کے دوران کیری نے مشرقی یوکرین میں بڑھتی کشیدگی پر اظہار تشویش کا اعادہ کیا۔ علاوہ ازیں دونوں قائدین نے آئندہ ہفتہ 4فریقین بات چیت کے امکانات پر بھی تبادلہ خیال کیا۔ کیری نے یوکرینی وزیراعظم آرسینی یاتسنیوک کے ساتھ بھی بات چیت کی جس کے دوران مشرقی یوکرین بحران کو پرامن طورپر حل کرنے پر تبادلہ خیال کیا۔ کیری نے ان کے ساتھ بھی چار فریقی اجلاس کے امکان پر بات چیت کی۔ امریکی وزیر خارجہ آئندہ ہفتہ اپنے روسی ہم منصب کے ساتھ ملاقات کریں گے۔ ساکی نے بتایاکہ حالات تیزی سے متغیر ہیں اس لئے فی الحال کوئی تبصرہ ممکن نہیں۔ یوکرینیوں اور روسیوں کو بات چیت کی میز پراکٹھا کرنا دشوار امر ہے۔ جنیفر نے کہاکہ پابندیوں اور تحدیدات کے علاوہ بھی کئی اور راستے ہیں۔ یوکرین، ایک ایسی راہ اختیار کرنے کا خواہاں ہے جو انتخابات تک جاتی ہے اور جن کے ذریعہ دستوری اصلاحات ممکن ہیں۔ انہیں اسباب کی بنا پر ہم یوکرین اور اس کی سرگرمیوں کی تائید کررہے ہیں۔ ساکی نے یہ بھی بتایاکہ روسی، یوکرین اور اس کی سرگرمیوں کی تائید کررہے ہیں۔ ساکی نے یہ بھی بتایاکہ روسی، یوکرین میں نسلی اقلیتوں کی حمایت اور ان کے ساتھ تعاون سے متعلق بھی تشویش کااظہار کررہے ہیں۔ قبل ازیں وائٹ ہاوز نے بھی یوکرین کی صورتحال پر تشویش کا اظہار کیا تھا۔ وائٹ ہاوز پریس سکریٹری جے کارنی نے بتایاکہ مشرقی یوکرین کی صورتحال پر ہماری گہری نظر ہے۔ ہم تشدد کی مذمت کرتے ہیں۔ یوکرینی حکام پیشہ وارانہ طورپر اور ضبط سے کام لے رہے ہیں۔ ایسے دشوار حالات میں یہ رویہ لائق ستائش ہے۔ ہم روس سے اپنے فوجیوں کو سرحد سے باز طلب کرنے، ان کی تعداد گھٹانے اور قبل از بحران مقام پر روانہ کرنے کی درخواست کرتے ہیں۔
Foreign Minister Sergei Lavrov and US Secretary of State John Kerry had a second telephone conversation
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں