(پی ٹی آئی)
پاکستانی وزیر فینانس محمد اسحاق ڈار نے دورہ واشنگٹن کے دوران امریکی ہم منصبین کو ان اقدامات سے روشناس کرایا جو وزیراعظم نواز شریف نے علاقائی تجارتی اتحاد سے متعلق کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ ان اقدامات میں ہندوستان کو این ڈی ایم اے ملک کا درجہ دینا بھی شامل ہے۔ دورہ کے دوران ڈار نے نائب وزیر خارجہ ولیم جے برنس اور معاشی نمو کی انڈر سکریٹری کیتھرین نوویلی کے ساتھ معاشی و فوجی مسائل پر تبادلہ خیال کیا۔ کیتھرین، توانائی اور ماحولیات کی بھی انڈر سکریٹری ہیں۔ ڈار اور نوویلی، پاک۔ امریکہ معاشی و فینانس ورکنگ گروپ کے شریک صدرنشین بھی ہیں جو پاک۔ امریکہ فوجی ڈائیلاگ کے تحت 5گروپس میں شامل ہے۔ فینانس ورکنگ گروپ دونوں ممالک کے درمیان معاشی تعلقات قائم کرنے اور پاکستان کی معاشی ترقی و استحکام کیلئے فورم فراہم کرتا ہے۔ اسحاق ڈار نے علاقائی ارتباط کیلئے سہولتوں میں اضافہ کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے امریکی عہدیداروں کو علاقائی ارتباط میں فروغ کی جانب اٹھائے گئے قدموں سے واقف کرایا اور انہوں نے اس حوالہ سے خصوصی طورپر تجارت وتوانائی شعبوں کو حکومت کی جانب سے جاری اعلامیہ میں کہا گیا کہ سنٹرل ایشیا۔ جنوبی ایشیا الکٹرانک ٹرانسمین پراجکٹ( کاسا۔1000) اور ہندوستان کو بلا امتیاز منڈی رسائی کا اہل قراردینے کے علاوہ ترکمنستان، افغانستان ، پاکستان، ہندوستان( ٹی اے پی آئی) پراجکٹ سے بھی انہیں آگاہ کیاگیا۔ اسحاق ڈار نے بتایاکہ وزیراعظم نواز شریف کی حکومت پاکستان کو علاقائی، تجارتی ومعاشی سرگرمیوں کا گڑ(مرکز) بنانے کی پابند ہے۔ اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ کے ایک بیان کے مطابق ورکنگ گروپ نے دونوں ممالک کے درمیان تجارتی تعقلات میں فروغ اور آئندہ 5برسوں کے دوران سرمایہ کاری کی بہاؤ میں تیزی کے طورطریقوں پر تبادلہ خیال کیا۔ پرائیوٹ سیکٹر پر توجہ مرکوز رکھنے کے دوران فریقین، امریکی چیمبرس آف کامرس کے پاک۔ امریکہ بزنس کونسل کی سفارشات کے نفاذ اور تجارتی تعلقات میں فروغ کے ٹھوس اقدامات کی نشاندہی کیلئے سرگرمیاں جاری رکھیں گے۔ مئی 2014ء میں ٹریڈ اینڈ انوسٹمنٹ فریم ورک ایمگریمنٹ(ٹی آئی ایف اے) کونسل اجلاس مقررہے جس کے دوران امریکہ اور پاکستان ان مواضعات کے تمام پہلوؤں پر گہرائی اور سنجیدگی سے غور کریں گے۔ اسی مشترکہ پلان کے حوالہ سے فریقین نے پاک۔ امریکہ تجارتی مواقع کانفرنس کا خاکہ تیار کرنے کے علاوہ پاک۔ امریکہ باہمی سرمایہ کاری معاہدہ سے متعلق سرگرمیاں جاری رکھنے پر اتفاق کیا۔
Ishaq Dar holds talks with US officials
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں