طالبان سے معاہدہ میں پاکستان رکاوٹ - حامد کرزئی - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-04-01

طالبان سے معاہدہ میں پاکستان رکاوٹ - حامد کرزئی

افغانستان کے صدر حامد کرزئی نے امریکی وزیر خارجہ جان کیری سے فوج پر بات چیت میں شکایت کی ہے کہ پاکستان طالبان کے ساتھ ممکنہ امن معاہدہ میں رکاوٹ بن رہا ہے۔ افغان صدارتی دفتر سے جاری ایک بیان کے مطابق حامد کرزئی نے یہ بھی کہا کہ افغانستان میں حالیہ حملوں کے پیچھے پاکستان کا ہاتھ ہے۔ واضح رہے کہ افغان صدر پہلے بھی حملوں کیلئے پاکستانی خفیہ ایجنسیوں کو مورد الزام ٹھہراچکے ہیں لیکن ادھر چند ہفتوں سے اس حوالے سے براہ راست پاکستان کا نام لیا جارہا ہے۔ اب جب کہ افغانستان میں صدارتی انتخابات میں چند روز ہی باقی رہ گئے ہیں ملک میں دہشت گردی کے بڑھتے ہوئے واقعات نے کئی طرح کے سوالات کھڑے کردئیے ہیں۔ کیونکہ 2001 میں افغانستان پر امریکی حملے کے بعد یہ پہلا موقع ہوگاکہ اقتدار کی جمہوری طریقے سے منتقلی عمل میں آرہی ہے۔ ایسے میں ان انتخابات کا صاف، شفاف اور بااعتبار ہونا ضروری ہے۔ ملک بھر میں تشدد کے واقعات میں نمایاں اضافے نے سوال اٹھادیا ہے کہ دیکھا گیا ہے کہ آیا یہ صدارتی انتخابات قابل اعتبار ہوں گے بھی۔ خیال رہے کہ گذشتہ انتخابات میں بے قاعدگیوں اور دھاندلی کی شکایات کے بعد 20فیصد ووٹوں کو مسترد قرار دیا گیاتھا۔ پچھلے ہفتے آتشیں فدائیوں کے ایک گروپ نے کابل میں ایک انتخابی دفتر پر حملہ کرکے اپنا تو واضح کردیا ہے کہ وہ اپنے ارادوں میں پختہ ہیں۔ افغانستان کے سب سے برے انتخابی مبصر گروپ ایف ای ایف اے کے چےئر مین نادر نادری کے مطابق، اس طرح کے حملے الیکشن کو پٹری سے تو نہیں اتارسکتے، تاہم ان سے یقینی طورپر عوام میں خوف اور پریشانی پیدا ہوگی۔ صدر حامد کرزئی جو دو مرتبہ عہد صدارت پر فائز رہ چکے ہیں دستور کے مطابق تیسری بار اس عہدے کے امیدوار نہیں ہوسکتے۔ پھر بھی عام خیال یہ ہے کہ بالواسطہ سیاست سے وابستہ رہنے کیلئے ان کی خواہش ہوگی کہ اقتدار ان ہی کے کسی حامی یا وفادار کو منتقل ہو۔ رائٹر کے مطابق اگر دہشت گردانہ حملوں میں حد سے زیادہ اضافہ ہو یا تشد اور خوف کی وجہہ سے ووٹوں کی گنتی کا عمل اور انتخابات کے نتائج کے حوالے سے غیر یقینی کی صورتحال پیدا ہوتی ہے تو اس کا واضح مطلب یہ ہوگا کہ صدر کرزئی متوقع وقت سے زائد عرصے تک عہدہ صدارت پر براجمان رہیں گے۔ کابل کے ایک فائیو اسٹار ہوٹل پر پچھلے ہفتے ہونے والے حملے میں ایک انتخابی مبصر سمیت نو افراد کی ہلاکت کے بعد متعدد ممالک نے افغانستان سے اپنے انتخابی مبصرین واپس بلانے کا اعلان کاے ہے اور اس سے بھی ان انتخابات کے غیرپوشیدہ ہونے کے حوالے سے شبہات پیدا ہوگئے ہیں۔ رائٹر کے مطابق ایک بڑا اور بین الاقوامی مشاہدتی وفد کا ان انتخابات کے موقع پر افغانستان میں موجودگی ضروری ہے تاکہ 2009ء کے عام انتخابات میں بڑے پیمانے پر بے قاعدگیوں جیسے واقعات کو روکا جاسکے۔

Afghan President Hamid Karzai blames Pakistan for recent attacks

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں