فاروق عبد اللہ نے ضلع گندربل میں کنگن کے مقام پر ایک انتخابی جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ " مودی چاہتے کیا ہیں ؟ ہم ان کے خلاف کیوں ہیں ؟ ؟؟؟ ہم شخصی طور پر ان کے خلاف نہیں بلکہ ارادوں کے خلاف ہیں۔ مودی کا پہلا ارادہ دستور کی دفعہ 370 کو منسوخ کرنا ہے" عبداللہ فاروق نے جو حلقہ لوک سبھا سری نگر سے نیشنل کانفرنس کے امیدوار ہیں ، کہا کہ دفعہ 370 کی منسوخی کے یہ معنی نکلتے ہیں کہ ہمارے پرچم کو گرا دیا جائےگا۔ ہمارے دستور کو باطل کر دیا جائے گا اورہمیں ان کا غلام بنا دیا جائے گا۔ جموں اور کشمیر کے عوام یہ بات ہرگز قبول نہیں کریں گے۔ " فاروق عبداللہ نے مزید کہا کہ مودی کے ایجنڈے میں دوسرا مسئلہ بھی مسلمانوں کے لئے باعث تشویش ہے اور یہ مسئلہ بی جےپی کی خواہش ہےکہ یکساں سول کوڈ کو روبہ عمل لایا جائے۔ انھوں نےکہاکہ دوسرا مسئلہ بہت سنگین ہے ۔ وہ ( مودی) شریعت ( مسلم پرسنل لاء ) کو پس پشت ڈالنا چاہتے ہیں اور یکساں سیول کوڈ وضع کرنا چاہتے ہیں جس کا اطلاق ہندؤں، مسلمانوں ، سکھوں اور ہر ایک پر ہوگا۔ یہ بات مسلمانوں کےلئے قابل قبول نہیں ہے۔ چیف منسٹر جموں و کشمیر ، فاروق عبد اللہ نے کہا کہ کشمیری پنڈتوں کے کوچ پر کشمیری مسلمانوں کی اکثریت کو دکھ ہے اور کشمیری مسلمان چاہتے ہیں کہ کشمیری پنڈت واپس آ جائیں ۔ مودی نے اپنے بیان سے کشمیری عوام کی توہین کی ہے۔ " بعد میں اپنے ٹوئٹر کے پیغام میں عمر عبداللہ نے کہا کہ " مودی یہ بھول جاتے ہیں کہ شیخ عبد اللہ نے ایک مسلم پاکستان کے مقابلے میں سیکولر ہندوستان کو پسند کیا اور اس کے بعد 20 برس جیل میں گزارے لیکن اپنے مؤقف سے سرمو انحراف نہیں کیا۔
Farooq and Omar came out all guns blazing against Modi
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں