دستور کی دفعہ 370 کی تنسیخ اور یکساں سیول کوڈ - مودی ایجنڈہ میں شامل - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-04-29

دستور کی دفعہ 370 کی تنسیخ اور یکساں سیول کوڈ - مودی ایجنڈہ میں شامل

بی جے پی لیڈر نریندر مودی (ایک طرف ) اور فاروق عبداللہ ، عمر عبداللہ ( دوسری طرف) کے درمیان آج زبردست لفطی جنگ چھڑ گئی ۔ فاروق اور عمر ( باپ بیٹے ) نے مودی کے خلاف زبردست جواب الجواب وار کیا ہے اور کہا ہے کہ مودی کا ارادہ دستور کی دفعہ 370 کو منسوخ کرنا ہے ۔ اس دفعہ کے تحت جموں و کشمیر کو خصوصی موقف حاصل ہے۔ انہوں نے کہا کہ دستور کی دفعہ 370 کی تنسیخ اس ریاست کے عوام کے لئے ہرگز قابل قبول نہیں ہوگی ۔ عمر عبد اللہ نے سر ی نگر میں کہا کہ " مودی صاحب ، آپ میں ووٹ طلب کرنےکے لئے کشمیر آنے کی ہمت نہیں ہے۔ آپ ملک کے وزیر اعظم بننے کی تیاری تو کر چکے ہیں لیکن آپ ، ووٹ حاصل کرنے کے لئے کشمیر نہیں آئیں گیں۔ آپ جموں اور لدّاخ جائیں گے لیکن وادی نہیں آئیں گے ۔ کیونکہ اس مقام کے لئے آپ کے جو خیالات ہیں اور آپ نے عوام کو جس طریقہ سے بدنام کرنے کی کوشش کی ہے ،میں نہیں سمجھتا کہ عوام کے دلوں میں آپ کے لئے کوئی جگہ ہوگی۔ " عمر عبداللہ اخبار نویسوں سے بات چیت کر رہے تھے ۔
فاروق عبد اللہ نے ضلع گندربل میں کنگن کے مقام پر ایک انتخابی جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ " مودی چاہتے کیا ہیں ؟ ہم ان کے خلاف کیوں ہیں ؟ ؟؟؟ ہم شخصی طور پر ان کے خلاف نہیں بلکہ ارادوں کے خلاف ہیں۔ مودی کا پہلا ارادہ دستور کی دفعہ 370 کو منسوخ کرنا ہے" عبداللہ فاروق نے جو حلقہ لوک سبھا سری نگر سے نیشنل کانفرنس کے امیدوار ہیں ، کہا کہ دفعہ 370 کی منسوخی کے یہ معنی نکلتے ہیں کہ ہمارے پرچم کو گرا دیا جائےگا۔ ہمارے دستور کو باطل کر دیا جائے گا اورہمیں ان کا غلام بنا دیا جائے گا۔ جموں اور کشمیر کے عوام یہ بات ہرگز قبول نہیں کریں گے۔ " فاروق عبداللہ نے مزید کہا کہ مودی کے ایجنڈے میں دوسرا مسئلہ بھی مسلمانوں کے لئے باعث تشویش ہے اور یہ مسئلہ بی جےپی کی خواہش ہےکہ یکساں سول کوڈ کو روبہ عمل لایا جائے۔ انھوں نےکہاکہ دوسرا مسئلہ بہت سنگین ہے ۔ وہ ( مودی) شریعت ( مسلم پرسنل لاء ) کو پس پشت ڈالنا چاہتے ہیں اور یکساں سیول کوڈ وضع کرنا چاہتے ہیں جس کا اطلاق ہندؤں، مسلمانوں ، سکھوں اور ہر ایک پر ہوگا۔ یہ بات مسلمانوں کےلئے قابل قبول نہیں ہے۔ چیف منسٹر جموں و کشمیر ، فاروق عبد اللہ نے کہا کہ کشمیری پنڈتوں کے کوچ پر کشمیری مسلمانوں کی اکثریت کو دکھ ہے اور کشمیری مسلمان چاہتے ہیں کہ کشمیری پنڈت واپس آ جائیں ۔ مودی نے اپنے بیان سے کشمیری عوام کی توہین کی ہے۔ " بعد میں اپنے ٹوئٹر کے پیغام میں عمر عبداللہ نے کہا کہ " مودی یہ بھول جاتے ہیں کہ شیخ عبد اللہ نے ایک مسلم پاکستان کے مقابلے میں سیکولر ہندوستان کو پسند کیا اور اس کے بعد 20 برس جیل میں گزارے لیکن اپنے مؤقف سے سرمو انحراف نہیں کیا۔

Farooq and Omar came out all guns blazing against Modi

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں