(پی ٹی آئی)
بی جے پی اور سی پی آئی ایم پر سخت نکتہ چینی کرتے ہوئے کانگریس نائب صدر راہول گاندھی نے آج کہاکہ جب کہ بایاں بازو کا انتخابات کے بعد ہندوستانی سیاست میں کوئی بڑا رول نہیں رہے گا، زعفرانی پارٹی برہمی بھڑکاتے ہوئلے سماج کو تقسیم کرنے کی کوشش کررہی ہید۔ کیرالا کے دور دراز شمالی حلقہ لوک سبھا کاسر گوڈے کیلئے اپنی پہلی ریالی سے خطاب کرتے ہوئے راہول گاندھی نے کہاکہ سی پی آئی ایم کی فتح بالواسطہ بی جے پی کیلئے مددگار ہوگی کیونکہ بائیں بازو کا مرکز میں کوئی اہم رول نہیں رہے گا۔ تقسیم کی سیاست پر مبینہ طورپر عمل کرنے کیلئے بی جے پی سخت نکتہ چینی کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ اس کے برعکس کانگریس سماج کے تمام طبقات کی شراکت کے ذریعہ ملک کو آگے لیجانے کیلئے کھڑی ہے۔ کاسر گوڈے میں کانگریس نے اس کے یوتھ لیڈر ٹی صدیق کو سی پی آئی ایم کے موجودہ رکن پارلیمان پی کرونا کرن کے خلاف کھڑا کیا ہے۔ بی جے پی کے وزارت عظمی کے امیدوار نریندر مودی کا نام لئے بغیر انہوں نے کہاکہ میں نے سنا ہے کہ ایک دن ایک لیڈر نے کہا ہے کہ وہ اس بات کے خواہاں ہیں کہ وہ ہندوستان کے چوکیدار بنیں لیکن میں کہوں گا کہ کانگریس پارٹی چاہتی ہے کہ ہندوستان کے تمام عوام ملک کے چوکیدار ہوں، ہم ہندوستان کے لاکھوں افراد میں ایقان رکھتے ہیں۔ بظاہر کیرالا میں سی پی آئی ایم کے تشدد میں ملوث ہونے کی مبینہ سیاست کی مذمت کرتے ہوئے راہول گاندھی نے کہاکہ ایک جمہوری سیاست میں تشدداور دھمکی کیلئے کوئی جگہ نہیں ہے۔ گذشتہ 10 برسوں میںیوپی اے حکومت کی جانب سے لائے گئے قوانین آر ٹی آئی اور حق غذا جیسے فلاح و بہبود کے سللسہ وار اقدامات کا تذکرہ کرتے ہوئے راہول گاندھی نے کہاکہ اگر کانگریس برسر اقتدار آجاے تو پارٹی صحت اور ادویات تک عوامی رسائی کے حق کیلئے مزید چند قوانین بنائے گی۔ ماضی میں این ڈی اے کی انڈیا شائننگ مہم پر نکتہ چینی کرتے ہوئے انہوں نے بی جے پی سے کہا کہ تابناکی صرف چند علاقوں تک محدود تھی اور یوپی اے اس بات کی خواہاں ہے کہ تمام عوام خوش حال بن جائیں اور ملک کی پیشقدمی کے حصہ دار بن جائیں۔ کسی بھی سماج کو آگے بڑھنے کیلئے ہم کو خوش حالی اور انصاف کی ضرورت ہوتی ہے۔ ہم ایک ایسے ہندوستان کے خواہاں نہیں ہیں جہاں خوش حالی صرف چند افراد کیلئے محدود ہو۔ اگر آپ گذشتہ 10 برسوں میں یوپی اے کی تاریخ کا جائزہ لیں تو آپ دیکھ سکتے ہیں کہ خوشحالی اور انصاف کے درمیان ایک توازن پیدا کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہاکہ اپوزیشن کو اس بات پر حیرت ہورہی ہے کہ ہم اس توازن کو قائم کرنے میں کس طرح کامیاب ہوئے ہیں۔ گذشتہ 10 برسوں میں یوپی اے 15لاکھ افراد کو خط غربت سے اوپر لانے کی اہل رہی ہے اور اگر ہم کو دوبارہ برسر اقتدار لایاجائے تو مزید 70کروڑ افراد کو خط غربت سے اوپر اٹھایاجائے گا۔
Want to lift 70 crore APL people to middle class:Rahul
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں