ملکاجگیری لوک سبھا حلقہ پر سیاست دانوں کی نظر - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-04-21

ملکاجگیری لوک سبھا حلقہ پر سیاست دانوں کی نظر

ملکاجگیری لوک سبھا نشست آندھرا پردیش میں توجہ کا مرکز ہے۔ تلنگانہ میں سیما آندھرا علاقہ کے عوام مسکن کی حیثیت سے جانا جانے والا علاقہ ملکاجگیری ، مضافاتی سٹیلائٹ ٹاؤن ہے جو حیدرآباد سے 10 کیلومیٹر دور ہے۔ یہاں 70 فیصد سیماآندھرا کے افراد قیام پذیر ہیں علاوہ ازیں صنعتی ورکرس بھی ہیں۔
یہ ملک کا ایسا لوک سبھا حلقہ ہے جس میں رائے دہندوں کی تعداد سب سے زیادہ ہے۔ تمام سیاست دانوں کے لیے یہ حلقہ پسندیدہ بن گیا ہے کیونکہ یہاں بلالحاظ علاقائی وابستگی ، رائے دہندوں کی تعداد مقیم ہے۔ اس حلقے میں متوسط طبقے کے رائے دہندوں کی تعداد ملک بھر کے کسی حلقہ کے مقابلے میں زیادہ ہے۔ 2008 میں حد بندی کے بعد یہ حلقہ گذشتہ عام انتخابات سے قبل تشکیل دیا گیا۔ 2009 کے انتخابات میں مرکزی وزیر مملکت سروے ستیہ نارائنا کو اس حلقہ سے کامیابی حاصل ہوئی تھی۔ کانگریس پارٹی نے اب انہیں دوبارہ نامزد کیا ہے۔
وائی ایس آر کانگریس پارٹی سے سابق ڈی جی پی دنیش ریڈی مقابلہ کر رہے ہیں۔ لوک ستا پارٹی کے صدر ڈاکٹر جئے پرکاش نارائن بھی اسی حلقہ سے مقابلہ میں ہیں۔ کانگریس سے خارج شدہ رکن پارلیمنٹ وی ارون کمار جئے سمکھیہ آندھرا پارٹی سے مقابلہ کر رہے ہیں۔ سابق وزیر اعظم پی وی نرسمہا راؤ کے نواسے سدھا کرن عام آدمی پارٹی کے امیدوار ہیں۔ سینئر بی جے پی قائد اندرسن ریڈی بھی اس حلقہ سے مقابلہ میں ہیں۔ تلگودیشم نے ایک انجینئرنگ کالج کے مالک سی ملا ریڈی کو امیدوار بنایا ہے۔ مجلس نے پہلی دفعہ اس حلقہ سے امیدوار ٹھہرایا ہے جو کہ سریدھر دھرانی کوٹہ ہیں۔

Battle of key personalities in Malkajgiri

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں