آندھرا پردیش قد آور قائدین کے قریبی رفقا - انتخابی میدان میں - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-04-09

آندھرا پردیش قد آور قائدین کے قریبی رفقا - انتخابی میدان میں

حیدرآباد۔
(پی ٹی آئی)
ریاست میں عام انتخابات کی خاص بات یہ ہے کہ پارٹی وابستگی سے بالاتر بڑے اور قدآور قائدین کے بچے سیاسی منظر نامہ پر آچکے ہیں۔ ان قائدین کی اولادیں متعلقہ پارٹی امور میں اہم رول ادا کرنے کیلئے تیار ہیں۔ آنجہانی چیف منسٹر ڈاکٹر وائی ایس راج شیکھر ریڈی کے فرزند وائی ایس جگن موہن ریڈی کا نام اس فہرست میں سب سے اوپر ہے‘ جنہوں نے اپنے والد کی موت کے بعد پہلے تو ریاست کا چیف منسٹر بننے کی کوشش کیں اور اس کے بعد ہائی کمان سے اختلافات کے نتیجہ یں پارٹی چھوڑ کر وائی ایس آر کانگریس پارٹی کی داغ بیل ڈالی۔ پارٹی کے قیام کے ساتھ ہی پرسہ یاترا کے نام پر جگن ریاست جگن نے ریاست کے پے درپے دورے شروع کردئیے۔ اس طرح سیما آندھرا میں انہوں نے وائی ایس آر کانگریس پارٹی کو ایک بڑی طاقت میں تبدیل کردیا۔ جگن کے بعد ان کی بہن شرمیلا کا نمبر ہے جنہوں نے اس وقت ریاست گیر پدیاترا کی جب غیر محسوب اثاثوں کے مقدمہ میں جگن جیل کی ہوا کھارہے تھے۔ وشاکھاپٹنم لوک سبھا نشست کیلئے پارٹی کی امکانی امیدوار کے طورپر شرمیلا کا نام لیا جارہا ہے۔ انتخابات میں زور آزمائی کرنے والی اولادوں میں ایک اور اہم نام کے تارک راما راؤ کا ہے جو ٹی آرایس کے سربراہ کے چندر شیکھر راؤ کے فرزند ہیں۔ تارک راما راؤ کے علاوہ کے سی آر کی دختر کے کویتا بھی تلنگانہ میں خاصی مقبول ہوچکی ہیں۔ کے تارک راما ضلع کریم نگر کے حلقہ سرسلہ ایک مرتبہ کامیاب مقابلہ کرچکے ہیں اور دوبارہ پارٹی ٹکٹ پر انتخابی میدان میں ہیں‘ جب کہ ان کی بہن کویتا پہلی مرتبہ انتخاب کا مزہ چکھیں گی۔ کویتا کو نظام آباد کی لوک سبھا نشست سے پارٹی کا امیدوار بنایا گیا ہے۔ کے چندر شیکھر راؤ کے بھانجے ٹی ہریش راؤ بھی طویل عرصہ سے سیاست میں ہیں۔ وہ پارٹی کے سینئر رکن اسمبلی ہیں اور اس مرتبہ پھر ایک بار ضلع میدک کے حلقہ اسمبلی سدی پیٹ سے انتخابی میدان میں ہیں۔ صدر تلگودیشم این چندرا بابو نائیڈو کے فرزند لوکیش ہمیشہ پردہ کے پیچھے رہ کر کام کرنے کو ترجیح دیتے رہے ہیں۔ انہیں پارٹی کا حکمت عملی ساز تصور کیا جاتا ہے‘ جو ہمیشہ منظر کے پیچھے رہ کر کام کرتے ہیں‘ تاہم اس مرتبہ امکان ہے کہ وہ پارٹی کی انتخابی مہم میں بہ نفس نفیس حصہ لیں گے۔ مرکزی وزیر کے چرنجیوی کے چھوٹے بھائی پون کلیان نے انتخابات سے عین قبل جنا سینا پارٹی کے نام سے ایک سیاسی جماعت کا قیام عمل میں لایا اور اس کے ساتھ ہی بی جے پی کے وزارت عظمی امیدوار نریندر مودی کی تائید کردی۔ وہ احمد آباد بھی گئے اور مودی سے ملاقات کرکے ان کا آشیرواد لیا‘ تاہم وہ انتخابی مقابلے سے دور ہیں۔ سابق صدرپردیش کانگریس بوتسا ستیہ نارائنا جو سابق وزیر بھی ہیں‘ شمالی ساحلی آندھرا کے سینئر کانگریس قائد ہیں۔ ان کی اہلیہ بوتسا جھانسی لکشمی آخری لوک سبھا میں رکن تھیں۔ بوتسا کے بھائی آخری ریاستی اسمبلی میں رکن تھے۔ سابق ریاستی وزیر بی سبیتا اندرا ریڈی کے فرزند پی کارتک ریڈی حلقہ اسمبلی چیوڑلہ سے کانگریس پارٹی کے امیدوار ہیں‘ تاہم ان کی والدہ اس مرتبہ انتخابات میں حصہ نہیں لے رہی ہیں۔ سابق وزیر اور سینئر کانگریس قائد ڈی راج شیکھر کے فرزند اویناش امکان ہے کہ حلقہ لوک سبھا وجئے واڑہ سے کانگریس امیدوار ہوں گے۔

Kin of Heavyweights Come to Fore in a Big Way in AP polls

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں