اس بارے میں سینٹرل ریلوے کے ایک سینئر آفیسر نے کہا کہ " ہم جانتے ہیں کہ پٹریوں کونیچا کرنے سے مانسون میں موسلادھار بارش کے دوران پٹریوں پر پانی جمع ہونے کا ذیادہ اندیشہ ہےمگر ہمارے پاس اس کے سوا کوئی اور چارہ نہیں ہے
موسلا دھار بارش کےدوران پریل ، کری روڈ ، سائن ، کرلا ۔ بھانڈوپ ، مسجد ، تھانہ و دیگر چند جگہوں پر پٹریوں میں پانی جمع ہو جاتا ہے جس کی وجہ سے ٹرین خدمات یا تو ٹھپ پر جاتی ہیں ،یا سست رفتار سے چلتی ہیں۔جس سے مسافروں کو شیدید پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے ۔ عام طور پران جگہوں پر ٹرینیں گھنٹو ں کھڑی رہتی ہیں کیوں کہ سگنل نظام فیل ہو جاتا ہے ، ٹرینوں کے پٹری سے اترنے کا خدشہ اور دیگر تکنیکی خرابیاں پیش آنے کا خطرہ رہتا ہے۔
ذرائع کے مطابق 3 جگہوں پر ضرورت کے مطابق پٹریوں کو 5 تا 8 سینٹی میٹر نیچا کیا جا رہا ہے ۔ حکام ان پلوں کی اونچائی بڑھانا نہیں چاہتے کیونکہ پتھر سے تعمیر کئے گئے یہ پل سو سال سےبھی زائد پرانے ہیں۔ اس بارے میں سینٹرل ریلوے کے ڈیویژنل ریلوے مینیجر نے کہاکہ " ہم کری روڈ ، ماٹونگا اور کرلا اسٹیشنوں کے قریب پل کو نیچا کررہے ہیں ۔ مارچ کے آخر میں سینٹرل ریلوے کے افسران نے مذکورہ چاروں جگہوں کا معائنہ کیا تھا۔
--
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں