ہندوستان کے عام انتخابات پر دنیا بھر کی نظریں - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-03-17

ہندوستان کے عام انتخابات پر دنیا بھر کی نظریں

نئی دہلی۔
(یو این آئی)
دنیا بھر سے عوام ہندوستان میں 2014ء کے لوک سبھا انتخابات پر گہری نظر رکھے ہوئے ہیں اور اس کی وجہہ سے سیای منظر انتہائی دلچسپ بن گیا ہے۔ جہاں عام آدمی اور سیاسی پنڈت اوپنین پولس کی پیش قیاسی کے درمیان کہ بی جے پی کے حق میں ایک لہر چل رہی ہے۔ انتخابی نتیجہ کے تعلق سے اندازے لگارہے ہیں۔ درحقیقت آج کی دنیا میں امیج مینجمنٹ ایک انتہائی تکنیکی اور مخصوص کام بن گیا ہے جہاں سوشیل اور نیا میڈیا اپنے طریقہ سے رائے دہندوں تک پہنچ رہا ہے۔ عام آدمی حقیقی کامیابیوں اور انتخابی دوڑ میں پارٹیوں اور شخصیتوں کے انتخابی مقابلہ میں کھڑے ہونے کے تعلق سے گمراہی اور پریشانی کا شکار ہیں۔ 1971ء میں اندرا لہر،1977ء میں جنتا پارٹی لہر اور 1984ء میں پھر ایک بار کانگریس کی لہر کے بعد کانگریس انتخابات میں مسزا اندرا گاندھی کے قتل پر رائے دہندوں میں کانگریس کے تئیں ہمدردی کی لہر پائی گئی تھی۔ ان کے فرزند راجیو اندھی نے منجملہ 491نشستوں میں سے 204 نشستیں جیتی تھیں۔ جب کانگریس نے انتخابی مقابلہ کیاتھا۔ کسی بھی انتخابات میں کسی پارٹی کیلئے زبردست لہر نہیں دیکھی گئی۔ بی جے پی نے 1998ء اور 1999ء کے انتخابات میں اس کا بہتر مقابلہ کیا تھا لیکن وہ حتی کہ 200 نشستوں کی تعداد کو عبور نہیں کرسکی اور 182 نشستوں کے ساتھ حکمراں پارٹی کی حیثیت سے برقرار رہی تھی جو 272 کے جادوئی عدد سے کہیں دور تھی۔ اس انتخابات میں اب جب برسراقتدار یوپی اے سے اس کی دس سالہ حکمرانی کا بوجھ لے جارہی ہے جس کے دوران کئی اسکامس عمل میں آئے تھے جس کی وجہہ سے لگتا ہے کہ عوام میں اس کا اعتبار کم ہوگیا ہے۔ بی جے پی غیر ضروری طورپر اقتدار پر اس کی واپسی کے پکے یقین کے ساتھ انتخابی میدان میں اتری ہے۔ کانگریس پارٹی نریندر مودی کے کرشمہ پر پانی پھیرنے کی کوشش کررہی ہے۔ بی جے پی مودی کو ترقی اور خوشحالی کی علامت کے طورپر پیش کررہی ہے۔ یہ ایک ایسا خیال ہے جس سے عوام کو اس کے اطراف لایا جاسکتا ہے۔ تاہم تاحال عوام مودی کے اس خیال پر کتنا انحصار کرتے ہیں وہ دیکھنا باقی ہے۔ مزید برآں عام آدمی پارٹی کے ابھرنے سے یہ ثابت ہوسکتا ہے کہ بی جے پی کا بڑا خواب چکنا چور ہوجائے گا جو ان تمام افراد کو ایک متبادل فراہم کرنا چاہتی ہے جو اس بار کانگریس کی زیر قیادت یوپی اے کو ووٹ دینا نہیں چاہتے ہیں۔ دہلی کے حالیہ اسمبلی انتخابات میں پہلی بار انتخابی میدان میں اترنے والی عام آدمی پارٹی کا دیدہ زیب مظاہرہ دیکھا گیا تھا جس سے تمام افراد حیرت زدہ ہوگئے تھے۔ حالانکہ چند افراد کا یہ خیال ہے کہ کجریوال کو چیف منسٹر کے طورپر استعفی نہیں دینا چاہئے تھا اور عوام کی تائید کے ساتھ چیف منسٹر دہلی کے طورپر برقرار رکھنا چاہتے تھے اور انہیں حکمرانی کے چیالنجس کا سامنا کرتا ہوا دیکھنا چاہتے تھے۔

world eyes the India elections

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں