15/مارچ بنگلور آئی۔اے۔این۔ایس
عام آدمی پارٹی (اے اے پی) کے قائد اروند کجریوال نے آج کہاکہ میڈیا کے پاس یہ صلاحیت نہیں ہے کہ وہ گجرات کے تاریک پہلو کو بے نقاب کرسکے۔ جہاں کے چیف منسٹر نریندر مودی ہیں جنہیں بھارتیہ جنتا پارٹی نے وزیراعظم کے عہدہ کیلئے امیدوار بنایا ہے۔ کیا میڈیا اس قابل نہیں ہے کہ وہ نریندر مودی کو بے نقاب کرسکے؟ میڈیا تو اس جھوٹ کا اعادہ کررہی ہے جو کہ نریندر مودی انتخابی تقاریر کے دوران بول رہے ہیں گجرات میں ہوئی نام نہاد ترقی کا نریندر مودی تذکرہ کرتے ہیں اور میڈیا اس جھوٹ کا اعادہ کرتی ہے۔ اے اے پی کے روڈ شو کے دوران ارویند کجریوال نے اخباری نمائندوں کے ساتھ بات چیت کرتے ہوئے ان تاثرات اور احساسات کا اظہار کیا۔ میڈیا کو نشانہ بنانے کا سلسلہ جاری رکھتے ہوئے کجریوال نے کہاکہ نریندر مودی اور گجرات کی ترقی کے تعلق سے ادعا جات کھوکھلے ہیں۔ اے اے پی کے قائد ارویند نے کہاکہ مودی کے دور حکومت میں گجرات میں تقریباً 800 کسانوں نے خودکشی کرلی اور تقریباً 16000 چھوٹے پیمانے کی صنعتیں بند ہوگئی ہیں لیکن اس تعلق سے میڈیا نے کوئی رپورٹس ہی دی اور نہ ہی حقائق بے نقاب کیا۔ اپنے حالیہ دورہ گجرات کا تذکرہ کرتے ہوئے کجریوال نے کہاکہ اس ریاست میں بھی کرپشن دوسری ریاستوں سے کم نہیں ہے۔ نریندر مودی کو چیف منسٹر کے عہدہ پر فائز ہوکر 11سال ہوگئے ہیں اس کے باوجود یہاں کرپشن برقرار ہے۔ انہوں نے کرپشن کو ختم کرنے کیلئے کوئی موثر اقدامات نہیں کئے ہیں۔ میڈیا کے نمائندے وہاں کیوں نہیں جاتے اور حقائق کو منظر عام پر کیوں نہیں لایا جاتا۔ میڈیا یہ فرض ہے کہ وہ حقائق کو بے نقاب کرے۔ کیا میڈیا میں جرأت نہیں کہ وہ نریندر مودی کے تعلق سے حقائق کا اظہار کرے کم ازکم اب جب کہ انتخابات ہونے والے ہیں میڈیا کا کام ہے کہ وہ نریندر مودی اور گجرات کے تعلق سے سچائی پیش کریں۔ اے اے پی کے قائد نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہاکہ بعض میڈیا عوام کو گمراہ کررہی ہیں اور گجرات کا ترقی سے تعلق ہے مبالغہ آرائی کے ساتھ کیا جارہا ہے۔ دہلی کے سابق چیف منسٹر نے کہاکہ گجرات اور مودی کے تعلق سے اچھا تاثر پیش کردیا جائے تو اس کا اثر عوام پر پڑے گا اور وہ بی جے پی کو ووٹ دیں گے۔ انہوں نے کہاکہ یہ پیش قیاسیاں کی جارہی ہیں کہ بی جے پی کو اقتدار حاصل ہوجائے گا۔ اس کی بنیاد جھوٹے سروے ہیں۔ Kejriwal dares media to bare ‘dark side’ of Modi’s Gujarat
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں