آندھرا پردیش میں پانچ ہفتہ طویل انتخابی میلہ - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-03-17

آندھرا پردیش میں پانچ ہفتہ طویل انتخابی میلہ

حیدرآباد۔
(یو این آئی)
آندھراپردیش میں انتخابات میلہ کی طرح ہوتے ہیں۔ 2009اور 2013 کے درمیان تقریباً 81اسمبلی اور 5پارلیمانی حلقوں کیلئے پارلیمانی انتخابات ہوئے۔ آنے والے 2014ء کے انتخابات بھی ایک بڑا میلہ ثابت ہوں گے۔ رائے دہندے جانتے ہیں کہ انہیں چار مرتبہ( بلدیات، زیڈ پی آر سی اور ایم پی ٹی سیز کے علاوہ اسمبلی اور لوک سبھا) ووٹ دینا ہے۔ اپریل اور مئی کے درمیان صرف پانچ ہفتوں میں اس کیلئے رائے دہی ہوگی۔ یہ ایک اجترا ہوگی جس میں سیاست دانوں، بیورو کریٹس اور سیاسی مہم چلانے والوں کی چاندی ہوگی۔ ریاست میں الیکشن واچ کے ایک رکن پدمناتھ ریڈی نے یہ بات بتائی۔ ریاست میں انتخابات کے اعلامیہ کی اجرائی سے قبل ہی امیدواروں اور سیاسی جماعتوں نے 23اضلاع میں مہم شروع کرنے آدمی اور میٹرئیل کو تیارک رلیا تھا۔ 6.24 کروڑ رائے دہندے ریاست کے 70 ہزار مراکز پر رائے دہی سے مستفید ہوں گے۔ الیکشن عہدیداروں کے بموجب دور دراز اور ماؤسٹ متاثرہ علاقوں کو انتخابی مواد اور ای وی ایمس منتقل کرنے سات ہیلی کاپٹرس کام پر لگائے گئے ہیں۔ چیف الکٹورل آفیسر آندھراپردیش بھنور لال نے بتایاکہ انتخابی عمل کے دوران رقم اور شراب کے چلن کو روکنے انتخابی ضابطہ اخلاق نافذ کردیا گیا ہے۔ تاحال 25کروڑ کی رقم جو غیر مجاز طورپر منتقل کی جارہی تھی ضبط کرلی گئی۔ ریاست میں مختلف مقامات پر چیکنگ کے دوران بڑی مقدار میں ساڑیوں کو بھی ضبط کیا گیا۔ بھنور لال نے کہاکہ 9 مارچ کو چلائی گئی مہم کے دوران تقریبً 10لاکھ نئے رائے دہندوں کا اندراج عمل میں لایا گیا۔ تلنگانہ کے عوام 30 مارچ تک بھی اندراج کرواسکتے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ گدشتہ ایک سال کے دوران 76 لاکھ نئے رائے دہندوں کے نام درج ہوئے ہیں۔ اگرچیکہ 22فیصد رائے دہندے جن کی عمریں18 تا24 سال ہیں اس مرتبہ پہلی بارووٹ دیں گے۔ دیہی علاقوں میں ناخواندہ افراد ہی رائے دہی کے پس منظر کو بدلتے ہیں۔ یہ بات خصوصاً تلنگانہ اور رائلسیما میں دیکھی جاتی ہے جہاں شراب، رقم اور پارچہ کے ذریعہ ان کو راغب کیا جاتا ہے۔ مغربی گوداوری کے ایک گودام سے40لاکھ روپئے مالیت کی ساڑیوں کو ضبط کیا گیا جہاں چند ہفتوں ہی میں مقامی مجالس کے انتخابات منعقد ہونے والے ہیں۔ 30 مارچ سے آندھراپردیش کے رائے دہندوں کو 4مرتبہ ووٹ دینا ہوگا۔ ریاست میں کئی سیاسی جماعتیں گیسٹ ہاو اور ہوٹلس کرایہ پر حاصل کررہی ہیں اس کا مقصد مہم بازوں کیلئے اقامت فراہم کرنا ہے۔ بعض انٹر پرینئرس نے پہلے ہی اپارٹمنٹ اور کمروں کو ہوٹلس میں تبدیل کردیا ہے۔ یہاں کیٹرنگ کی سہولت بھی فراہم کی گئی ہے۔ الیکشن کے موقع پر فوری رقم کمانے کا یہ اچھا ذریعہ ہے۔ دور دراز کے علاقوں میں سیاسی جماعتوں نے مہم چلانے والوں کیلئے مکانات کرایہ پر حاصل کئے ہیں۔ ان کو پیشگی رقم ادا کردی گئی ہے ۔ ایک سیاسی جماعت کے قائد نے یہ بات بتائی۔ وجئے واڑہ، کریم نگر، نظام آباد، تروپتی، چنائی، حیدرآباد، ورنگل، کرنول، بنگلور، وشاکھاپٹنم، راجمندری، تروپور(ٹاملناڈو)، بیلاری(کرناٹک)، دھرمپوری (ٹاملناڈو) اور چیرالا میں 15مراکز پر الیکشن میٹرئیل کی طباعت، فلکس، ہورڈنگس، ونائل اسٹیکرس، پمفلٹس، ہینڈ بلس، بروچرس، ٹی شرٹ، گفٹ ایٹمس، ساڑیاں، دھوتیاں اور گھریلو اشیاء تیار کئے جارہے ہیں۔ تمام سیاسی جماعتیں تہوار کے سیزن ہولی کو اور آنے والی اُگادی کو رائے دہندوں کو راغب کرنے کیلئے استعمال کریں گی۔ مقامی ایف ایم ایس گروپ کے ایک سروے کے بموجب کم لاگتی لیاپ ٹاپ، اسمارٹ فونس، یوپی ایس سسٹم، ملٹی پرپس گرینڈرس، سونے کے زیورات کی مانگ میں اضافہ ہوا ہے لوور مڈل کلاس میں سونے کے زیورات، اڈلی اسٹانڈ، گرینڈرس اور ایل پی جی سلینڈر کی مانگ زیادہ ہے۔ سیما آندھرا اضلاع میں سروے کرنے والے گوپال ریڈی نے یہ بات بتائی۔ سیلس ٹیکس اور کسٹمس عہدیداروں اور ایکسائزعہدیدار لاریوں کے ذریعہ اشیاء کی نقل و حرکت پر نظر رکھنے مستعد ہیں دیہی علاقوں میں انتخابات سے قبل ان اشیاء کی منتقلی ہوسکتی ہے۔

--

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں